محبوب علی خان
Appearance
محبوب علی خان | |
---|---|
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 17 اگست 1866ء ریاست حیدرآباد |
وفات | 29 اگست 1911ء (45 سال) ریاست حیدرآباد |
مدفن | مکہ مسجد |
شہریت | ![]() |
اولاد | نواب میر عثمان علی خان |
والد | افضال الدولہ |
خاندان | آصف جاہ کا خاندان |
عملی زندگی | |
پیشہ | شاہی حکمران |
اعزازات | |
درستی - ترمیم ![]() |
میر محبوب علی خان (انگریزی: Mahboob Ali Khan) 1866ء میں پیدا ہوئے۔۔انھیں 1869ء میں مکمل اختیارات کے ساتھ قلمرو آصفی کا حضور نظام تسلیم کر لیا گیا۔حیدرآباد میں سرکاری زبان انھیں کے دور 1884 ء میں فارسی سے اردو کر دی گئی۔اردو کے بہترین شاعر تھے لیکن فارسی ، عربی اور انگریزی پر بھی عبور کھتے تھے۔فرہنگ آصفیہ انھی کی سرپرستی کا نتیجہ تھا۔۔مولوی عبد الحق مصنف تفسیر حقانی،قدر بلگرامی،مولانا شبلی، الطاف حسین حالی،پنڈت رتن ناتھ سرشار، مولانا عبد الحلیم شرر جیسے ان گنت ارباب علم نے ان کی سرپرستی میں ساری زندگی کسب معاش سے بے نیاز ہو کرآرام سے گزار دی۔داغ دہلوی کا سرکار آصفیہ سے پندرہ سو روپیہ وظیفہ مقرر تھا۔ان کی علمی سرپرستی کی وجہ سے انھیں شاہ العلوم کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔[1]
کارنامے
[ترمیم]- 1869ء میں ان کے ہی دورحکمرانی میں نظام اسٹیٹ ریلوے کا قیام عمل میں آیا جس سے حیدرآباد تا ممبئی تجارتی راہداری کھولنے میں مدد ملی۔
- 1884ء میں انھوں نے ہی محکمہ پولیس و محابس قائم کیا۔
- آصفیہ لائبریری جو آج اسٹیٹ سنٹرل لائبریری کی حیثیت سے موجود ہے 1884ء میں اس کے قیام کے ذریعہ آنے والی نسلوں کے لیے ریاست کا سب سے بڑا کتب خانہ فراہم کیا۔ 1872ء میں قائم کردہ مدرسہ عالیہ بھی انھی کے دور حکمرانی کی یادگار ہے۔
- 1884ء میں محبوب علی پاشاہ کے دور میں ہی سرکاری زبان فارسی کی بجائے اردو کی گئی۔ تحقیق و تالیف اور ترامیم کے لیے دنیا بھر میں کبھی مشہور رہے۔ دائرۃ المعارف کا 1892 میں قیام عمل میں لاکر اس انسانیت نواز حکمراں نے تعلیمی تحقیق کو ریاست میں ایک نئی جہت عطا کی۔
- اسی طرح باغ عامہ (پبلک گارڈن) عوام کے لیے کھولنے کا اعزاز بھی انھی کو جاتا ہے۔
- نواب میر محبوب علی خاں نے انتظامی اصلاحات کے لیے 1874 میں قانونچے مبارک متعارف کروایا جس کے ذریعہ وزراء و امرا اور حکام کے اختیارات متعین کیے گئے۔
- آج تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کی جو عظیم عمارت دیکھتے ہیں، 1905ء میں اس کا سنگ بنیاد بھی رکھا گیا تھا۔
- اسی طرح 1908ء میں قائم نظام آبزروٹری بھی محبوب علی پاشاہ کی کئی ایک یادگاروں میں سے ایک یادگار تھی۔[2]
مزید دیکھیے
[ترمیم]بیرونی روابط
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]زمرہ جات:
- 1866ء کی پیدائشیں
- 17 اگست کی پیدائشیں
- 1911ء کی وفیات
- 29 اگست کی وفیات
- بھارتی اسکولوں و کالجوں کے بانیان
- بھارتی مسلم شخصیات
- تاریخ تلنگانہ
- نظام حیدر آباد
- وصول کنندگان ایمپریس آف انڈیا میڈل
- ہندوستانی بادشاہی
- بھارتی اردو شعرا
- آصف جاہی خاندان
- قومی یا نسلی رہنماؤں کے القاب
- 1329ھ کی وفیات
- برطانوی ہندوستان
- ایشیاء میں 1910ء کی دہائی
- ہندوستان میں انیسویں صدی
- 1283ھ کی پیدائشیں
- حیدرآباد، بھارت کی شخصیات
- حیدر آباد (بھارت) میں پیدا ہونے والی شخصیات