محمد اسماعیل ریحان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محمد اسماعیل ریحان
معلومات شخصیت
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ عالم ،  مصنف ،  مورخ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان اردو   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت جامعہ الرشید کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں تاریخ امت مسلمہ   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مولانا محمد اسماعیل ریحان عصر حاضر کے ایک مشہور اور بلند پایہ مؤرخ ہیں۔ آپ جامعۃ مہد الخلیل کے فاضل ہیں اور ایک عرصے سے جامعۃ الرشید کراچی میں تاریخ اسلام اور الغزو الفکری جیسے موضوعات کے استاد ہیں۔روزنامہ اسلام اور ہفت روزہ ضرب مومن پر ان کے کالم بھی شائع ہوتے ہیں۔[1]

اسلوب تاریخ نگاری[ترمیم]

  • مولانا اسماعیل ریحان جس موضوع پر بھی قلم اٹھاتے ہیں اس کا مکمل احاطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔
  • تحقیق پر طویل وقت خرچ کرتے ہیں بعض دفعہ ایک موضوع پر دس سال تحقیق کرنے کے بعد اسے کتابی شکل میں منظر عام پر لاتے ہیں۔[2]
  • ان کی تاریخ نگاری دعوتی اور اصلاحی مقاصد سے خالی نہیں ہوتی۔
  • سہل اورسلیس الفاظ میں تاریخ بیان کرتے ہیں۔

تصانیف[ترمیم]

تاحا ل ان کی مندرجہ ذیل تصانیف منظرِ عام پر آچکی ہیں:

  1. تاریخ امت مسلمہ (چھ جلدیں)
  2. سلطان صلاح الدین ایوبی (دو جلدیں)
  3. تاریخ افغانستان (دو جلدیں)
  4. سلطان جلال الدین خوازم
  5. داستان ایمان فروشوں کی ۔ تحقیقی جائزہ
  6. تیرے نقش پا کی تلاش میں
  7. نظریاتی جنگ کے محاذ

حوالہ جات[ترمیم]

  1. تاریخ امت مسلمہ، جلد اول، مقدمہ از ناشر
  2. سلطان جلال الدین خوازم، مقدمہ از مصنف