محمد باقا خان جیلانی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
باقا خان
کرکٹ کی معلومات
بلے بازیدائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کا میڈیم گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 1 31
رنز بنائے 16 928
بیٹنگ اوسط 8.00 18.56
100s/50s 0/0 1/5
ٹاپ اسکور 12 113
گیندیں کرائیں 90 3,603
وکٹ - 83
بولنگ اوسط - 19.93
اننگز میں 5 وکٹ - 3
میچ میں 10 وکٹ - 1
بہترین بولنگ - 7/37
کیچ/سٹمپ 0 12
ماخذ: [1]

محمد باقا خان جیلانی (پیدائش: 20 جولائی 1911ء جالندھر، پنجاب (برطانوی ہند) | (وفات: 2 جولائی 1941ء جالندھر، پنجاب) ایک بھارت قومی کرکٹ ٹیم کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھے، جنھوں نے بطور گیند باز کرکٹ کھیلی۔جیلانی کا تعلق اس خاندان سے تھا جس نے ماجد خان، جاوید برکی اور عمران خان جیسے عظیم کھلاڑی پیدا کیے ، وہ ایک دائیں ہاتھ کے درمیانے درجے کے گیند باز اور ایک اچھے نچلے آرڈر کے بلے باز کے طور پر اپنی پہچان رکھتے تھے اس نے اپنے کیریئر کا آغاز فرسٹ کلاس ڈیبیو پر بارہ وکٹوں کے ساتھ کیا۔ انھوں نے 1934-35ء میں پہلے ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں جنوبی پنجاب کے خلاف شمالی ہندوستان کے لیے رنجی ٹرافی میں پہلی ہیٹ ٹرک بھی کی۔

واحد ٹیسٹ[ترمیم]

جیلانی نے اپنا واحد ٹیسٹ میچ 1936ء میں انگلینڈ میں اس دورے کے دوران کھیلا جو کپتان وزی اور سابق کپتان سی کے نائیڈو کے حامی دو دھڑوں کے درمیان لڑائی کی وجہ سے تباہ ہو گیا تھا۔ جیلانی کا تعلق سابق گروپ سے تھا۔ اوول میں ٹیسٹ میچ سے کچھ دن پہلے، جیلانی نے ناشتا کرنے کے لیے اترتے وقت نائیڈو کی سرعام توہین کی۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ اس واقعے کے ذمہ دار تھے اس کے بعد ٹیسٹ ڈیبیو، ایک بھولنے والا معاملہ جس میں انھوں نے سولہ رنز اور پندرہ اوورز بغیر کسی وکٹ کا حصہ ڈالا۔ دورے کے دوران، کوٹا رامسوامی کے مطابق، جیلانی کو ہائی بلڈ پریشر، بے خوابی، نیند میں چہل قدمی اور غصے کے پرتشدد اثرات کا سامنا کرنا پڑا۔ "کوئی نہیں کہہ سکتا تھا کہ وہ کب نارمل تھا اور کب وہ بے قابو ہو گیا۔ دورے کے دوران ان کا مسلسل علاج ہوتا رہا"۔

انتقال[ترمیم]

جالندھر میں ایک اضافی اسسٹنٹ کمشنر، جیلانی 9 ستمبر 1981ء کو اپنی تیسویں سالگرہ سے چند روز قبل 29 سال اور 347 دن کی عمر میں انتقال کر گئے، اس طرح امر سنگھ کے بعد مرنے والے دوسرے ہندوستانی ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی تھے۔ انھیں مرگی کا مرض لاحق ہوا، جلندر میں اپنے گھر کی بالکونی سے نیچے گرے اور موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]