مندرجات کا رخ کریں

محمد بن احمد باجابر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محمد بن احمد باجابر
معلومات شخصیت
پیدائشی نام (عربی میں: محمد بن أحمد بن علي بن عبد الله باجابر ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 9 جنوری 1963ء (62 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جدہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
ایسوسی ایٹ پروفیسر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
19 نومبر 2005  – 24 مئی 2010 
در جامعہ ملک عبد العزیز  
پروفیسر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
25 مئی 2010 
در جامعہ ملک عبد العزیز  
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ ام القری
جامعہ اسلامیہ، مدینہ منورہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعلیمی اسناد بیچلر اور ڈاکٹریٹ ،ایم اے   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
استاد عبد العزیز ابن باز ،  علی بن محمد ہندی ،  عبد اللہ بسام ،  محمد بن صالح عثيمين ،  عطیہ محمد سالم   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فقیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل فقہ   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آجر جامعہ ملک عبد العزیز   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

محمد بن احمد بن علی بن عبد اللہ باجابر (پیدائش 13 شعبان 1382ھ )، ایک حنبلی فقیہ تھے ۔ [1]

حالات زندگی

[ترمیم]

وہ 13 شعبان 1382 ہجری کو جدہ میں پیدا ہوئے اور وہیں پرورش پائی۔ بعد ازاں مکہ مکرمہ منتقل ہو گئے اور وہاں کئی سال گزارے۔ پھر مدینہ منورہ گئے اور کچھ عرصہ وہاں قیام کیا۔ اس کے بعد دوبارہ مکہ مکرمہ واپس آ گئے اور طویل عرصہ وہیں مقیم رہے۔ بعد میں وہ دوبارہ جدہ منتقل ہو گئے۔

شیوخ

[ترمیم]

محمد بن أحمد باجابر نے کئی جید علما اور فقہا سے علم حاصل کیا۔ ان کے مشایخ میں درج ذیل نام شامل ہیں:

  1. . شیخ عبد العزیز بن باز
  2. . شیخ علی بن محمد الهندي
  3. . شیخ عبد الله البسام
  4. . شیخ محمد بن صالح العثيمين
  5. . شیخ محمد الخضر بن الناجي بن ضيف الله الجكني الشنقيطي
  6. . شیخ محمد حبيب الله الشنقيطي
  7. . شیخ حسن أيوب
  8. . شیخ محمد نجيب المطيعي
  9. . شیخ السيد أحمد بن عبد الله الرقيمي القديمي
  10. . شیخ عبد المحسن العباد
  11. . شیخ عطية محمد سالم
  12. . شیخ محمد محمود بن زيدان الأنصاري الشنقيطي
  13. . شیخ عبد الله بن عبد الرحمن الجبرين
  14. . شیخ عبد الله بن عبد الرحمن الغديان
  15. . شیخ عبد الله بن عبد العزيز العقيل[2]

یہ تمام علما اپنے اپنے شعبے میں بلند مقام رکھتے ہیں اور تفسیر، حدیث، فقہ اور دیگر اسلامی علوم میں گہری بصیرت کے حامل تھے۔

تصانیف

[ترمیم]

محمد بن أحمد باجابر کی تصنیفات میں سے ایک "شرح أخصر المختصرات" ہے، جو فقہ حنبلی کے معروف متن "أخصر المختصرات" کی مفصل شرح ہے۔ [3]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "محمد احمد على باجابر - CV"۔ 2024-05-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-05-28
  2. https://midad.com/scholar/45050/%D9%85%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A8%D9%86-%D8%A3%D8%AD%D9%85%D8%AF-%D8%A8%D8%A7%D8%AC%D8%A7%D8%A8%D8%B1 آرکائیو شدہ 2024-05-21 بذریعہ وے بیک مشین
  3. "شرح كتاب أخصر المختصرات في الفقه (PDF + MP3) – الشيخ محمد باجابر /"۔ 2024-05-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-12-21