محمد بن یحییٰ نینوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محمد بن یحییٰ نینوی
ذاتی
پیدائش1970 (عمر 53–54 سال)
مذہباسلام
قومیتامریکی
نسلیتشامی
دورجدید
دور حکومتشمالی امریکہ
فرقہسنی / صوفی (احسان)[1]
فقہی مسلکشافعی[2]
معتقداتماتریدی[3]
تحریکجماعت اہل سنت
بنیادی دلچسپیحدیث, فقہ, دینیات
طریقتشازلی،قادری،تیجانی
پیشہاسلامی اسکالر امام، محقق، طبی ڈاکٹر
مرتبہ
استاذعبداللہ الغماری, عبد اللہ الطلدی، محمد یاسین الفدانی، 'ادب الحمش، سبی الصامریٰ'
ویب سائٹwww.madinainstitute.com

محمد بن یحییٰ النینوی (پیدائش 1970ء) ایک شامی نژاد امریکی اسلامی اسکالر، ماہر الہیات اور طبی ڈاکٹر ہیں۔ وہ 500 بااثر مسلمانوں کی فہرست میں درج کے گے ہیں۔

پس منظر[ترمیم]

نینوی کا سرکاری نام محمد نینو ہے اور شام کے شہر حلب میں پیدا ہونے کا دعویٰ کرتا ہے۔

اس کے علاوہ محمد نینو امام حسین رضی اللہ عنہ کے نسب سے ہونے کا دعویٰ کرتا ہے لیکن اب تک علم الانساب کی بنیاد پر ان کا سلسلہ نسب مشکوک و غیر تصدیق شدہ ثابت ہوا ہے.

تعلیم[ترمیم]

نینوی نے اپنے والد سید یحییٰ ابن محمدؒ کے زیر سایہ اپنی تعلیم کا آغاز کیا اور حلب میں بہت سے علما نے قرآن حفظ کیا اور اسلامی علوم میں علم حاصل کیا۔ جن میں عقیدہ (اسلامی الہیات)، فقہ (اسلامی فقہ)، حدیث شامل ہیں۔ (نبوی روایت) اور احسان (تصوف)، اعجاز کے ساتھ (تعلیم کی سند)۔ وہ خاص طور پر حدیث، توحید اور تزکیہ/احسان کے شعبوں میں مہارت رکھتے ہیں۔

انھوں نے جامعہ الازہر میں فیکلٹی آف اصول الدین میں تعلیم حاصل کی، جہاں انھوں نے بہت سے علما سے تعلیم حاصل کی۔ انھوں نے علوم حدیث میں پی ایچ ڈی کی۔ [3] اس نے شام، مدینہ، مکہ، مراکش، مصر، سوڈان، اردن وغیرہ میں مقیم بہت سے علما کے پاس علم حاصل کرنے کے لیے سفر بھی کیا۔ [3] [4]

کیریئر[ترمیم]

نینوی مدینہ انسٹی ٹیوٹ، مدینہ سیمینری اور پلینیٹ مرسی کے بانی ڈائریکٹر ہیں، جن کے کیمپس امریکا، برطانیہ، کینیڈا، جنوبی افریقہ، ناروے، سوڈان اور ملائیشیا میں ہیں۔ مدینہ انسٹی ٹیوٹ اور سیمینریز کے ذریعے، نینوی اسلامک اسٹڈیز ڈگری پروگرام پیش کر رہا ہے جو اماموں اور مذہبی اسکالرز کو تعلیم دینے کے لیے تیار ہے۔ نینوی کو محدث سمجھا جاتا ہے - علوم حدیث کا ماہر بھی سمجھا جاتا ہے۔

انھوں نے دینیات، حدیث، اصول اور صوفی علوم میں کتابیں تصنیف کیں۔ وہ بنیادی سطح پر "غیر مشروط ہمدردی اور محبت" کو مذہب کے بنیادی موضوعات کے طور پر مرکزیت دینے کے لیے کام کرنے والے ایک علمبردار رہے ہیں اور دنیا بھر میں تمام لوگوں اور مذاہب کے درمیان عدم تشدد کو فروغ دینے میں پیش پیش رہے ہیں۔ وہ عدم تشدد: ایک بنیادی اسلامی اصول کے مصنف ہیں اور اسلامی اصولوں پر مبنی عدم تشدد اور امن کے مطالعہ کے لیے ایک اسکول قائم کیا ہے۔

نینوی ایک روحانی رہنما بھی ہیں اور علوی حسینی نینوی زاویہ کے تحت دنیا بھر میں شازلی صوفی آرڈر کے سربراہ ہیں۔ اسلامک اسٹڈیز میں پی ایچ ڈی کے علاوہ، نینوی نے الینوائے یونیورسٹی سے مائیکرو بیالوجی میں بیچلر کی ڈگری اور ڈاکٹر آف میڈیسن کی ڈگری بھی حاصل کی ہے۔

2001ء سے، نینوی المدینہ انسٹی ٹیوٹ اور مسجد کے امام اور خطیب تھے جو نورکراس، اٹلانٹا، جارجیا، ریاستہائے متحدہ میں واقع ہے۔ [5] جہاں آپ نے ہفتہ وار خطبہ (خطبہ جمعہ) دیا اور حدیث اور توحید میں ہفتہ وار مجلس (دینی اجتماع) دیا۔ وہ جارجیا کے اٹلانٹا میں ڈولتھ میں مدینہ انسٹی ٹیوٹ قائم کرنے کے لیے چلے گئے جہاں وہ 2011 سے ہیں۔ [6]

النینوی الہیات کے پروفیسر ہیں اور جارجیا یونیورسٹی سسٹم میں فزیالوجی اور اناٹومی کے پروفیسر بھی ہیں۔

انھوں نے بہت سے موضوعات پر بھی لکھا ہے، حالانکہ ان کی زیادہ تر تحریر عربی میں ہے اور ابھی تک چھپی نہیں ہیں۔ انھوں نے متعدد کتابوں کو فارورڈ کرنے کے ساتھ ساتھ انگریزی میں اپنی تخلیقات بھی لکھی ہیں جن میں ایکسپریسنگ ڈیلیٹ ان دی برتھ آف دی لائٹ بھی شامل ہے۔ [7] اور دی بک آف لو شامل ہیں۔[8]

مرکز برائے عدم تشدد اور امن مطالعہ[ترمیم]

عدم تشدد اور امن کے مطالعہ کا مرکز مدینہ انسٹی ٹیوٹ کا ایک لازمی حصہ ہے، جو اسلامی تعلیم کے لیے ایک اہم مقام ہے جس میں تمام پس منظر کے مسلمان ایک صحت مند اور روادار ماحول میں روایتی اسلامی تعلیمات کو شامل کر سکتے ہیں۔ عدم تشدد اور امن کے مطالعہ کے مرکز کا بنیادی مقصد مدینہ کے اسکول آف عدم تشدد اور امن کو جاری رکھنا ہے۔ جیسا کہ پیغمبرانہ مثال میں بیان کیا گیا ہے اور عالمی انتہا پسندی کو اس کی متشدد اور غیر متشدد شکلوں میں چیلنج کرنا ہے۔ [9] مدینہ انسٹی ٹیوٹ کا مرکز برائے عدم تشدد اور پیس اسٹڈیز عدم تشدد میں ڈپلوما اور ڈگری پروگرام پیش کرتا ہے۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

نینوی اپنے خاندان کے ساتھ اٹلانٹا، جارجیا، امریکا میں رہتے ہیں۔ [10] [6] [11] وہ شادی شدہ ہے اور اس کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ ان کے بھائی شیخ سید عیسیٰ (اٹلانٹا میں مسجد حمزہ کے امام ہیں) اور والدہ بھی اٹلانٹا میں رہتی ہیں۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. Ron Geaves، Gabriel Theodore (2013)۔ Sufism in Britain۔ Bloomsbury 3PL۔ صفحہ: 172۔ ISBN 978-1441112613 
  2. "Islamic Belief الإسلام إسلام Aqeedah Tahawiyyah 1/8 :: Shaykh Muhammad Ninowy"۔ AlhaqqDotNet۔ November 3, 2012۔ اخذ شدہ بتاریخ December 3, 2013  At 28:52 he mentions he follows the Shafi'i school of thought (madhab), although he was raised as a Hanafi
  3. ^ ا ب پ Jeffry R. Halverson (2010)۔ Theology and Creed in Sunni Islam۔ Pelgrave Macmillan۔ صفحہ: 152۔ ISBN 9781137473578 
  4. "Muhammad al-Ninowy"۔ Lamppost Productions۔ October 15, 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ November 13, 2011 
  5. Edward E. Curtis (2010)۔ Encyclopedia of Muslim-American History۔ Checkmark Books۔ صفحہ: 71۔ ISBN 978-1119973102 
  6. ^ ا ب "Shaykh Muhammad al-Ninowy"۔ Gateway To Divine Mercy۔ اخذ شدہ بتاریخ November 13, 2011 
  7. ۔ ISBN 978-0986266409  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  8. ۔ ISBN 978-0986266430  مفقود أو فارغ |title= (معاونت)
  9. "Center for Nonviolence & Peace Studies"۔ Madina Institute۔ 23 نومبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ January 26, 2017 
  10. "Learned Muslim scholar inspires"۔ Manchester Evening News۔ Manchester۔ November 11, 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ September 1, 2014 
  11. "Prominent Shaykh to speak at Rochdale event"۔ Manchester Evening News۔ Manchester۔ October 14, 2009۔ اخذ شدہ بتاریخ May 4, 2012 

بیرونی روابط[ترمیم]