محمد کا ذکر ہندومت کی کتابوں میں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

حضرت محمد صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کا ذکر بڑے تفصیل کے ساتھ ہندو مت کی کتابوں میں کیا گیا ہے۔ آپ کا ذکر ہندو مت کی مقدس کتابوں میں کیا گیا ہے۔ آپ کا ذکران کی مقدس کتب بھگودگیتا، وید اور اُپنشد وغیرہ میں کیا گیا ہیں۔[1]

رگ وید میں محمّد کا ذکر[ترمیم]

حضرت محمّد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا ذکر رگ وید میں بھی کیا گیا ہے۔

دیگر کتب میں محمدؐ کا ذکر[ترمیم]

ہندو مذہبی کتاب پرانا میں ذکر کیا گیا ہے کہ کلکی اوتار آئے گا۔ کلکی سنسکرت لفظ ہے جس کا مطلب تعریف کیا گیا ہے اگر عربی میں اس لفظ کا ترجمہ کریں تو محمد اس کا ترجمہ ہوگا۔ پھر کہا گیا ہے کہ وہ سومتی کے پیٹ سے پیدا ہوگا لفظ سومتی سنسکرت لفظ ہے جس کے اردو معنی امن والی کے ہے اور اگر ہم اس کا عربی میں ترجمہ کریں تو عربی میں سومتی کا ترجمہ آمنہ ہوگا جو رسولؐ کی والدہ کا نام تھا۔
شری دس اوتار کے شلوک نمبر 10 میں کہا گیا ہے کہ کلکی ویشنو یاس نامے شخص کے گھر میں پیدا ہوگا اور وہ ویشنو یاس کا بیٹا ہوگا، ویشنو کا مطلب سنسکرت میں خدا او یاس کا مطلب بندہ یعنی خدا کا بندہ۔ اگر یہیں لفظ ہم عربی زبان میں کہیں تو عبد اللہ بنے گا جو رسولً کے والد کا نام ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ وہ شمبالا کے گاؤں /علاقے میں پیدا ہوگا۔ شمبالا سنسکرت لفظ ہے جس کا مطلب امن والا جگہ ہے۔ عربی میں ترجمہ کریں تو اس کا ترجمہ دارلامان ہوگا جو مکہ کا دوسرا اور معروف نام ہے۔ پھر کہا گیا ہے کہ جب یہ کلکی آئے گا تو ایک اچھا دور شروع ہو جائے گا۔ پھر کہا گیا ہے کہ کلکی آخری اوتار ہوگا جس کو دین کے حفاظت کے لیے بھیجا جائے گا۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. مذاہبِ عالم میں حضرت محمّد کا ذکر، مصنّف : ڈاکٹر ذاکر نائیک، صفحہ 129