محمد کا ذکر یہودیت کی کتابوں میں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

محمّد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلّم کا ذکر بڑے وضاحت کے ساتھ یہودیت کی کتابوں میں کیا گیا ہے۔ آپ کا ذکر یہودیوں کی کتاب مقدس کی انسائیکلوپیڈیا بائبل میں کیا گیا ہے۔ آپ کا ذکر بائبل کے عہد نامہ جدید اور عہد نامہ عییق (قدیم) دونوں میں کیا گیا ہیں۔ لیکن یہودی، بائبل کے صرف عہد نامہ عییق (قدیم) پر یقین رکھتے ہیں۔[1][2]

محمدۖ کا ذکر عہدنامہ ِقدیم میں (Old Testament)[ترمیم]

قرآن مجید فرماتا ہے کہ:
وہ لوگ جو ایسے رسولۖ،نبی اُمی(ان پڑھ) کی پیروی کرتے ہیں جن کو وہ اپنے ہاں تورات وانجیل میں لکھا ہوا پاتے ہیں۔ [3]

محمدۖ کا ذکر کتابِ استثنا میں (Deuteronomy)[ترمیم]

اﷲتعالیٰ موسی سے فرماتا ہے ڈیوٹرانمی(کتابِ استثنا) کے سورةنمبر 18 آیت 18 میں:
میں تمھارے بھائیوں کے درمیان میں سے ایک پیغمبر پیدا کروں گا،جو تمھاری (موسی) کی طرح ہوگا،اور میں اپنے الفاظ اس کے منہ میں ڈالوں گا اور وہ ان سے یہی کہے گا جو میں اسکوحکم دوں گا۔
مسیحی یہ دعویٰ کرتے ہے کہ یہ پیش گوئی عیسی کے بارے میں ہے کیونکہ عیسی موسی کی طرح تھے۔ موسی بھی یہودی تھے، عیسی بھی یہودی تھے۔ موسی بھی پیغبر تھے اور عیسی بھی پیغمبر تھے۔ اگراس پیش گوئی کو پورا کرنے کے لیے یہی دو اصول ہیں تو پھر بائبل میں ذکر کیے گئے تمام پیغمبرجوموسی کے بعد آئے مثلاً سلیمان،حِزقیل ،دانیال، یحیٰ وغیرہ سب یہودی بھی تھے اور پیغمبر بھی حالانکہ یہ محمدۖ ہے جو موسی کی طرح ہے۔[4]

1) دونوں یعنی موسی اور محمدۖ کے ماں باپ تھے جبکہ عیسیٰ معجزانہ طور پر مرد کے مداخلت کے بغیرپیدا ہوا تھا۔[5][6][7]
2) دونوں نے شادیاں کی اور ان کے بچے بھی تھے جبکہ بائبل کے مطابق عیسی نے شادی نہیں کی اورنہ ہی اُن کے بچے تھے۔
3) دونوں فطرتی موت مرے۔ جبکہ عیسیٰ کوزندہ اُٹھالیا گیا ہے۔[8]
حضرت محمد ،حضرت موسٰی کے بھائیوں میں سے تھے۔ عرب یہودیوں کے بھائی ہے۔ حضرت ابراہیم کے دو بیٹے تھے،حضرت اسماعیل اور حضرت اسحاق (Isaac)۔ عرب اسماعیل کے اولاد میں سے ہے اور یہودی اسحاق کے اولاد میں سے ہے۔

منہ میں الفاظ ڈالنا[ترمیم]

حضرت محمدۖ اُمیّ یعنی ان پڑھ تھے اور جو کچھ وہ اﷲتعالیٰ سے جو کچھ وحی حاصل کرتے،وہ اِسے لفظ بہ لفظ دہرا دیتے۔ میں تمھارے بھائیوں کے درمیا ن میں سے ایک پیغمبر پیدا کروں گا،جو تمھاری (موسی) کی طرح ہوگا، اورمیں اپنے الفاظ اُسکے منہ میں ڈالوں گا اور وہ ان سے یہی کہے گا جیسے میں اُسکو حکم کروں گا۔[9]
2: ڈیوٹرانمی کی کتاب یہ درج ہے کہ:
جوکوئی میری اُن باتوں کو جنکو وہ میرا نام لے کر کہے گا، نہ سنے تو میں اُنکا حساب اُن سے لوں گا۔ [10]

محمدۖ کا ذکر یسعیاہ (Isaiah) کی کتاب میں[ترمیم]

اس کا ذکر یسعیاہ کی کتاب میں ہے کہ:
جب کتاب اس کو دی گئی جو ان پڑھ ہے اور کہا کہ اس کو پڑھو میں تمھارے لیے دُعا کروں گا تو اس نے کہا کہ میں پڑھا لکھا نہیں ہوں۔ [11]

جب جبرائیل نے محمدۖ سے کہا کہ پڑھ تو اس نے کہا کہ میں پڑھا لکھا نہیں ہوں۔

محمدۖ کا ذکر نام کے ساتھ[ترمیم]

محمدۖ کا ذکر نام کے ساتھ سلیمان کی مناجات (songs of solomon) میں کیا گیا ہے۔
یہ ایک عبرانی حوالہ ہے جس کے معنی ہے:
وہ بہت میٹھا ہے،ہاں: وہ بہت پیارا ہے۔ یہ میرا محبوب ہے اور یہ میرا دوست ہے،اے یروشلم کے بیٹیوں[12]
عبرانی زبان میں لفظ اِم احترام کے لیے بولا جاتا ہے۔ مثلاً عبرانی زبان میں خُدا کو اِلُ کہا جاتا ہے۔ لیکن احترام سے اس کواِلُ اِم'پڑھا جاتا ہے۔ اسی طرح محمدۖ کے نام کے ساتھ بھی اِم کا اضافہ کیا گیا ہے۔ لیکن انگریزی میں اس کا ترجمہ لفظ پیارا سے کیا گیا ہے۔ لیکن عبرانی زبان کے عہدنامہ قدیم (Old Testament) میں محمدۖ کا نام ابھی بھی موجود ہے۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. مذاہبِ عالم میں حضرت محمّد کا ذکر، مصنّف : ڈاکٹر ذاکر نائیک، صفحہ 15
  2. بائبل میں حضرت محمّد کا ذکر، مصنّف : شیخ احمد دیدات، صفحہ 63
  3. القرآن، سورة اعراف سورہ نمبر7 آیت 157
  4. بائبل، ڈیوٹرانمی(کتابِ استثنا)، سورةنمبر 18 آیت 18
  5. بائبل، متیٰ (Methew)، سورة 1، آیت 18
  6. بائبل، لوقا (Luke) ،سورة1، آیت 35
  7. القرآن، سورة 3، آیات 47-42
  8. القرآن، سورة 4، آیات 158-157
  9. بائبل، ڈیوٹرانومی(Deuteronomy) سورة18آیت 18
  10. بائبل، ڈیوٹرانمی(کتابِ استثنا)، سورةنمبر 18 آیت 19
  11. بائبل، یسعیاہ کی کتاب، سورة 29 آیت 12
  12. بائبل، سلیمان کی مناجات (songs of solomon)، سورة 5، آیت 16