محمد یوسف شمس فیض آبادی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
محمد یوسف شمس فیض آبادی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1882ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فیض آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1938ء (55–56 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فیض آباد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ عالم ،  مصنف ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مولانا محمد یوسف شمس فیض آبادی[1][2][3][4][5][6] (ولادت: 1882ء - وفات: 1938ء)[5] برطانوی ہند میں عالم دین تھے۔[1] آپ شجاع الدولہ اودھ و عامر فیض آبادی کے خاندان سے تھے۔[1] شیخ الاسلام مولانا ثناء اللہ امرتسری نے آپ کو حسان کے خطاب سے سرفراز فرمایا تھا۔[7] مولانا محمد یوسف شعر و سخن کا عمدہ ذوق رکھتے تھے۔ آپ خود شعر لکھتے اور آل انڈیا اہل حدیث کانفرنس کے سالانہ جلسوں میں آپ کی نظمیں بڑی توجہ سے سنی جاتی تھی۔

سلسلہ نسب[ترمیم]

محمد یوسف بن نواب محل صاحب بن نواب آغا محمد بن نواب اصغر الدین حیدر بن نواب سراج الدین حیدر بن نواب شجاع الدولہ اودھ و عامر فیض آبادی۔[1]

ابتدائی زندگی اور تعلیم[ترمیم]

مولانا محمد یوسف 17 ذی الحج 1300ھ مطابق 1882ء کو بھارت کی ریاست اتر پردیش کے فیض آبادی شہرمیں ایک شیعہ گھرانے میں پیدا ہوئے۔[2] مولانا محمد یوسف نے تعلیم کی ابتدا حکیم سعید مشتاق علی دیوبندی سے کیا اور قرآن حفظ کیا۔ آپ نے علم تجویز کی تعلیم بھی حکیم سعید مشتاق علی سے حاصل کی۔ فن مناظره کی تعلیم آپ نے مولانا عبد العزیز رحیم آبادی، جو مسلک کے لحاظ سے اہل حدیث تھے، سے حاصل کی۔[1]

تصانیف[ترمیم]

مولانا محمد یوسف نے مختلف موضوعات پر جو کتابیں لکھی ہیں ان کی تفصیل درج ہے۔[8]

  • آفتاب تحقیق
  • کتاب الایمان
  • حقیقتہ الفقہ
  • سراج منیر

مشہور تصانیف کا مختصر تعارف[ترمیم]

مولانا محمد یوسف کی مشہور تصانیف کا مختصر تعارف درج ذیل ہے۔[8]

آفتاب تحقیق[ترمیم]

مثنوی ہے۔ امام ابو حنیفہ، شیخ محمد بن عبد الوہاب اور شاہ اسماعیل شہید کے حالات پر۔

کتاب الایمان[ترمیم]

اس کتاب میں ایمان اور اہل ایمان کے اوصاف حمیدہ قرآن و حدیث کی روشنی میں بیان کیا گیا ہے۔

حقیقتہ الفقہ[ترمیم]

یہ کتاب دو 2 جلدوں میں ہے۔ پہلی جلد میں فقہ کے 619 مسائل درج کے گئے ہیں جو قرآن و حدیث کے خلاف ہیں۔ دسری جلد میں 637 وہ مسائل ہیں جو اہل حدیث عامل ہیں۔

سراج منیر[ترمیم]

اس کتاب میں پہلے وجود خدا اور اثبات رسالت پر روشنی ڈالی گیی ہے۔ اس کے بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سیرت مقدسہ قلم بند کی ہے۔

وفات[ترمیم]

مولانا محمد یوسف کا انتقال 1938ء کو بھارت کی ریاست اتر پردیش کے فیض آبادی شہرمیں ہوا۔ اس وقت آپ کی عمر 56 سال تھی۔[9]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب پ ت ٹ 40 Ahl-e Hadith Scholars from the Indian Subcontinent (بزبان انگریزی)۔ Independently Published۔ 2019-07-18۔ صفحہ: 150۔ ISBN 978-1-0810-0895-6 
  2. ^ ا ب "علمائے اہل حدیث کے تحریری مناظرے" [مردہ ربط]
  3. "استاذ الاساتذہ حضرت مولانا محمد ادریس آزاد رحمانی املوی" 
  4. "ردّ قادنیت میں علماء اہلحدیث کی تصنیفی خدمات"۔ 24 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  5. ^ ا ب Muḥammad Mustaqīm Salafī (1992)۔ Jamāʻat-i Ahleḥadīs̲ kī taṣnīfī k̲h̲idmāt: nuqūsh-i māz̤ī۔ Idārah al-Baḥūs̲ al-Islāmiyah va al-Daʻvah va al-Iftaʼ Biljāmiʻah al-Salafiyah 
  6. ʻAbdurrashīd ʻIrāqī، عبدالرشيد عراقى (2001)۔ بر صغير پاك و هند ميں علمائے اهل حديث كے علمى كارنامے /‏۔ ‏علم و عرفان پبلشرز،‏۔ صفحہ: 136 
  7. 40 Ahl-e Hadith Scholars from the Indian Subcontinent (بزبان انگریزی)۔ Independently Published۔ 2019-07-18۔ صفحہ: 151۔ ISBN 978-1-0810-0895-6 
  8. ^ ا ب 40 Ahl-e Hadith Scholars from the Indian Subcontinent (بزبان انگریزی)۔ Independently Published۔ 2019-07-18۔ صفحہ: 153 تا 155۔ ISBN 978-1-0810-0895-6 
  9. 40 Ahl-e Hadith Scholars from the Indian Subcontinent (بزبان انگریزی)۔ Independently Published۔ 2019-07-18۔ صفحہ: 155۔ ISBN 978-1-0810-0895-6