مندرجات کا رخ کریں

مخطوطات صنعاء

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مخطوطات صنعاء
 

اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

 

صنعاء کے مخطوطات یہ قرآنِ کریم کی تقریباً 4500 مخطوطات اور رقائق پر مشتمل ایک مجموعہ ہے، جو کوفی، حجازی اور دیگر غیر منقوط خطوط میں تحریر کی گئی ہیں۔ ان میں سے بعض دنیا کے قدیم ترین قرآنی نسخوں میں شمار ہوتی ہیں۔ یہ مخطوطات 1972ء میں صنعاء کے قدیم جامع کبیر میں دریافت ہوئیں اور یہ اسلام کے ابتدائی ادوار سے تعلق رکھتی ہیں۔ بعض محققین کے مطابق ان میں سے کچھ نسخے حضرت علی بن ابی طالب کے خط میں بھی ہو سکتے ہیں۔[1]

مخطوطے کے ظاہر شدہ (اوپری) متن کا موازنہ موجودہ مصحفِ عثمانی سے کیا گیا تو وہ مطابقت رکھتا ہے، جبکہ پوشیدہ (مٹایا گیا زیریں) متن اس معیاری نسخے سے کئی اختلافات رکھتا ہے۔ 2012ء میں اس زیریں متن کا ایک نسخہ شائع کیا گیا۔ ریڈیائی کاربن تجزیے کے مطابق ایک رق کے زیریں متن کی تاریخ 578ء سے 669ء کے درمیان بتائی گئی ہے، جو 95 فیصد اعتماد کے ساتھ تصدیق شدہ ہے۔[2]

دریافت

[ترمیم]

1970ء کی دہائی میں جامع کبیر صنعاء میں کھدائی کے دوران ایک بڑی تعداد میں قرآنی مخطوطات دریافت ہوئیں، جن کا تعلق پہلی صدی ہجری سے ہے۔ جامع کبیر کی تعمیر سن 6 ہجری میں اُس وقت ہوئی جب نبی کریم ﷺ نے اپنے ایک صحابی کو اس کی تعمیر کا حکم دیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ مختلف مسلم حکمرانوں اور ائمہ کے دور میں مسجد میں کئی توسیعات ہوئیں۔

1385ھ / 1965ء میں صنعاء میں شدید بارشوں کے باعث مسجد کے شمال مغربی کونے میں چھت کو نقصان پہنچا۔ مرمت کے دوران ایک بڑی خفیہ الماری دریافت ہوئی جس میں ہزاروں قرآنی اور تاریخی مخطوطات محفوظ تھیں۔ 1979ء میں جرمنی نے قاضی اسماعیل الأكوع (اس وقت کے یمنی محکمہ آثار کے سربراہ) کی درخواست پر ان مخطوطات کی مرمت میں تعاون پر رضامندی ظاہر کی۔ اس منصوبے کی لاگت 2.2 ملین جرمن مارک تھی۔ مرمتی کام 1983ء سے 1996ء تک جاری رہا اور اس دوران قرآن کریم کے تقریباً 15 ہزار صفحات کو بحال کیا گیا، جنہیں 40 ہزار سے زائد دریافت شدہ مخطوطات میں سے منتخب کیا گیا تھا، جن میں 12 ہزار سے زائد قرآنی رق شامل تھے۔ ان رقوق کو کھولا گیا، صاف کیا گیا، محفوظ کیا گیا اور درجہ بندی کی گئی۔[3]

ان مخطوطات میں مختلف ادوار سے تعلق رکھنے والی ہزاروں قرآنی کترنیں اور صفحات شامل ہیں، جن میں کتابت کا انداز، رسم الخط اور تاریخ مختلف ہیں۔ جرمن محقق گَیرڈ بوئن نے 1981ء میں دریافت کیا کہ ان میں بعض نادر حجازی خط میں لکھے گئے ہیں، جو کوفی خط سے بھی پہلے قرآن لکھنے کے لیے استعمال ہوتا تھا۔ کچھ رقوق پر دوبارہ لکھائی بھی کی گئی تھی۔ ڈاکٹر غسان حمدون – مصنف کتاب المخطوطات القرآنية في صنعاء من القرن الأول الهجري وحفظ القرآن الكريم – کے مطابق، جامع کبیر صنعاء کے سامنے واقع دار المخطوطات میں 12 ہزار سے زائد قرآنی رقوق محفوظ ہیں، جن میں سے بیشتر پہلی، دوسری اور تیسری صدی ہجری سے تعلق رکھتے ہیں۔

یونیسکو کے پروگرام "میوری آف دی ورلڈ" کے تحت ایک نمایاں منصوبے میں مخطوطات صنعاء کے عنوان سے ایک CD تیار کی گئی، جس میں عربی رسم الخط کی تاریخ کو ان یمنی مخطوطات کے ذریعے متعارف کروایا گیا، جن میں قرآنی مخطوطات بھی شامل تھیں۔ اب بھی ہزاروں مخطوطات جامع کبیر صنعاء میں محفوظ ہیں، جبکہ بعض مخطوطات دنیا کے مختلف عجائب گھروں میں فروخت ہو چکی ہیں یا منتقل ہو چکی ہیں۔[4]

مخطوطات

[ترمیم]

یہ مخطوطات "طرس" (Palimpsest) ہیں، یعنی ایسی چمڑے کی جلدیں جن پر پہلے ایک متن (نچلا متن یا "النص الأدنى") لکھا گیا، پھر اسے مٹا کر دوبارہ دوسرا متن (اوپری متن یا "النص الأعلى") تحریر کیا گیا۔ یہ عمل وقتاً فوقتاً ایک ہی رق پر دہرایا گیا۔ صنعاء کے ان طروس میں دونوں، اوپری اور نچلے متون، قرآن مجید کے ہیں اور حجازی خط میں لکھے گئے ہیں۔ بظاہر اوپری متن مکمل قرآن پر مشتمل ہے، البتہ یہ ابھی سائنسی تحقیق کا موضوع ہے کہ آیا نچلا متن بھی مکمل قرآن پر مشتمل ہے یا نہیں۔

چونکہ معیار کے مطابق قرآن کی سورتیں عمومی طور پر طویل سے مختصر کی ترتیب میں پیش کی جاتی ہیں، اس لیے اگر کسی نسخے میں یہی ترتیب ہو تو ممکن ہے کہ وہ مکمل قرآن ہو، مگر اس کا اُلٹ درست نہیں ہوتا۔

دار المخطوطات میں موجود بہت سے رقوق جزوی طور پر خراب ہو چکے ہیں اور صرف 28 رق ایسے ہیں جن میں صرف اوپری متن ہی پڑھا جا سکتا ہے (نچلا متن ضائع ہو چکا ہے)۔ اس کے برعکس، جو نسخے نجی ملکیت میں یا "المکتبۃ الشرقیۃ" میں محفوظ ہیں، ان کی حالت عمومی طور پر بہتر ہے۔ ان مجموعی 82 رقوق میں تقریباً نصف قرآن موجود ہے۔ یہ رقوق عمومی طور پر کمتر معیار کے چمڑے پر مشتمل ہیں؛ ان میں اوپری و نچلے متون کے اطراف میں واضح خالی جگہیں اور سقم موجود ہیں۔ تاہم، جب خط کی جسامت اور حاشیوں کے لیے مہیا کی گئی جگہوں کو مدنظر رکھا جائے، تو مکمل قرآن پر مشتمل ایک مخطوطے کے لیے جتنی مقدار میں جانوروں کی کھال درکار ہوتی ہے، وہ معیار اُس کھال سے کم نہ ہوگا جو Codex Parisino-petropolitanus (پیرسینو-پیٹروپولیتانوس مصحف) میں استعمال ہوا۔

مصحف صنعاء

[ترمیم]
سورۃ المائدہ کی آیت 60 سے 61 کا ایک حصہ اور آیت 61 کا ایک اور جزو خط کوفی مشرقی میں لکھا گیا؛ یہ صنعاء کی مخطوطات میں سے ایک ہے۔

یہ مصحف ایک اہم تاریخی نسخہ ہے، جس کا ایک حصہ سورۃ المائدہ کی آیات 60 اور 61 کا کچھ حصہ ہے، جو خط کوفی مشرقی میں لکھا گیا ہے اور مخطوطات صنعاء میں شمار ہوتا ہے۔

  • مصحف کا تعارف:

یہ "مصحف صنعاء" خط کوفی میں 275 رقوں پر لکھا گیا ہے اور اس میں تقریباً 86٪ قرآنی آیات محفوظ ہیں۔ تحریر قدرے دائیں جانب مائل ہے۔ تنوین کی علامت دو نقطوں سے ظاہر کی گئی ہے اور ہر آیت کے اختتام پر 5 یا 6 مجتمع نقطے رکھے گئے ہیں۔ سورتوں کو افقی مستطیل پٹیوں کے ذریعے جدا کیا گیا ہے، جن میں ہر سورت کے لیے منفرد تزئینی اشکال درج کیے گئے ہیں۔

  • سورتوں کی ترتیب:

اس مصحف میں سورتوں کی ترتیب وہی ہے جو آج کے معیاری مصاحف میں پائی جاتی ہے۔ ہر دس آیات پر بڑے دائرے کی علامت دی گئی ہے، جبکہ ہر سو آیات پر تزئینی مستطیل کی صورت میں نشان موجود ہے۔

  • مطابق الأصل نسخہ:

2011 میں ترکی کے محقق طیّار آلتی قولاچ (Tayyar Altıkulaç) نے اس مصحف کی ایک مطابق الأصل اشاعت کی، جس کا عنوان تھا: المصحف الشريف المنسوب إلى علي بن أبي طالب: نسخة صنعاء۔ اس میں بھی قرآنی متن کا 86 فیصد حصہ محفوظ ہے۔[5][6]

دوسرا مخطوطہ

[ترمیم]

ایک اور اہم مخطوطہ بھی دریافت ہوا ہے جو 60 جلدوں (مطویات) پر مشتمل ہے۔ یہ حجازی خط میں تحریر شدہ ہے اور پہلی یا دوسری صدی ہجری سے تعلق رکھتا ہے۔ اس میں سطروں کے درمیان فاصلہ اور تحریر کا توازن نمایاں ہے، جو حجازی مخطوطات میں غیر معمولی بات ہے۔ اعراب کی علامات بار بار استعمال ہوئی ہیں۔ یہ مخطوطہ سورۃ البقرہ آیت 1 سے سورۃ نوح آیت 14 تک (غیر متصل طور پر) آیات پر مشتمل ہے۔ تفصیلات: حجم: 40 سینٹی میٹر (اونچائی) × 29 سینٹی میٹر (چوڑائی) مطویات: 60 محفوظ مقام: دار المخطوطات، صنعاء[7]

اختلافات

[ترمیم]

﴿{{{1}}}﴾ رقِ صنعا کے نصِ سفلی (محونشدہ یا مٹائے گئے متن) میں قرآن کے قیاسی متن سے بار بار اختلافات پائے گئے ہیں[8]۔ ذیل کا جدول Sadeghi and Goudarzi کی مرتب کردہ نصِ سفلی کی نقل (نسخہ Sadeghi and Goudarzi:2012) کی بنیاد پر کچھ نمایاں اختلافات کو ظاہر کرتا ہے[9]۔ [10]، Goudarzi:[11]

مقام نظر آنے والے آثار ممکنہ متن (باز تخلیق) قیاسی متن
2:196 فَصِیامُ ثَلَاثَةِ أَیَّامٍ مُتَتَابِعَاتٍ فَصِیامُ ثَلَاثَةِ أَیَّامٍ مُتَتَابِعَاتٍ فَصِیامُ ثَلَاثَةِ أَیَّامٍ فِی الحَجِّ وَسَبعَةٍ إِذَا رَجَعتُم
2:198 لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ لَیۡسَ عَلَیۡکُمۡ جُنَاحٌ أَن تَبتَغُوا فَضلًا مِّن رَّبِّکُمۡ
2:198 فَإِذَا أَفَضۡتُم فَإِذَا أَفَضۡتُم فَإِذَا أَفَضۡتُم مِّنۡ عَرَفَاتٖ
2:200 فَاذۡکُرُوا اللّٰهَ کَذِکۡرِکُمۡ ءَابَآءَکُمۡ أَوۡ أَشَدَّ فَاذۡکُرُوا اللّٰهَ کَذِکۡرِکُمُ ٱللّٰهَ أَوۡ أَشَدَّ فَاذۡکُرُوا اللّٰهَ کَذِکۡرِکُمۡ ءَابَآءَکُمۡ أَوۡ أَشَدَّ ذِکۡرًا
2:203 فِی أَیَّامٍ مَّعۡدُودَاتٖ فِی أَیَّامٍ مَّعۡدُودَاتٖ وَٱذۡکُرُوا اللّٰهَ فِی أَیَّامٍ مَّعۡدُودَاتٖ
2:203 مَن تَعَجَّلَ فِی یَوۡمَیۡنِ فَلَآ إِثۡمَ عَلَیۡهِ وَمَن تَأَخَّرَ فَلَآ إِثۡمَ عَلَیۡهِ مَن تَعَجَّلَ فِی یَوۡمَیۡنِ فَلَآ إِثۡمَ عَلَیۡهِ وَمَن تَأَخَّرَ فَلَآ إِثۡمَ عَلَیۡهِ فَمَن تَعَجَّلَ فِی یَوۡمَیۡنِ فَلَآ إِثۡمَ عَلَیۡهِ وَمَن تَأَخَّرَ فَلَآ إِثۡمَ عَلَیۡهِ
2:224 لَا تُؤَاخِذۡنَآ لَا تُؤَاخِذۡنَآ لَا تُؤَاخِذۡنَآ إِن نَّسِینَآ أَوۡ أَخۡطَأۡنَا
20:63 فَأَجۡمِعُوا كَیۡدَكُمۡ ثُمَّ ائۡتُوا صَفّٗا وَقَدۡ أَفۡلَحَ ٱلۡیَوۡمَ مَنِ ٱسۡتَعۡلَىٰ فَأَجۡمِعُوا كَیۡدَكُمۡ ثُمَّ ائۡتُوا صَفّٗا وَقَدۡ أَفۡلَحَ ٱلۡیَوۡمَ مَنِ ٱسۡتَعۡلَىٰ فَأَجۡمِعُوا كَیۡدَكُمۡ ثُمَّ ائۡتُوا صَفّٗا وَقَدۡ أَفۡلَحَ ٱلۡیَوۡمَ مَنِ ٱسۡتَعۡلَىٰ

تصاویر

[ترمیم]

بیرونی روابط

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Der Islam. Volume 87, Issue 1-2, Pages 1–129
  2. Geoffrey Roper (ed.), World Survey Of Islamic Manuscripts, 1992, Volume III, Al-Furqan Islamic Heritage Foundation: London, p.p. 664-667.
  3. "The Qur'anic Manuscripts"۔ 12 ديسمبر 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-12-23 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  4. "Yemen - UNESCO World Heritage Centre"۔ 05 يوليو 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-03-14 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  5. "Codex Sana'a I - A Qur'anic Manuscript From Mid-1st Century Of Hijra"۔ 22 ديسمبر 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-12-23 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  6. "The "Qur'an Of Ali b. Abi Talib" (The Sanaa Mushaf) From 1st / 2nd Century Hijra"۔ 27 ديسمبر 2017 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-12-23 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  7. "Codex Sana'a DAM 01-28.1 – A Qur'anic Manuscript From 1st / 2nd Century Of Hijra"۔ 18 يناير 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-12-23 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  8. Sadeghi اور Goudarzi 2012، صفحہ 19
  9. Sadeghi اور Goudarzi 2012، صفحہ 41-129