مخلص بیروٹوی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مخلص بیروٹوی
پیدائشسید اقبال حسین شاہ مشہدی
3 جنوری 1948(1948-01-03)
بیروٹ، خیبر پختونخوا، پاکستان
پیشہاردو شاعر، ماہر تعلیم
قومیتپاکستانی
نسلہندکو سید
شہریتپاکستانی
تعلیمایم اے اردو، ایم اے ایم ایڈ
مادر علمیگورنمنٹ ہائیاسکول بیروٹ، ایبٹ آباد
دور1976–2001
اصنافاردو غزل ، نعت
موضوعتحریک مزاحمت
ادبی تحریکپروگریسو رائٹرز موومنٹ/ڈیموکریٹک موومنٹ
نمایاں کامچشم فردا
شریک حیاتسیدہ پھول بی بی مرحومہ
اولاد3 بیٹے: خالد حسین شاہ، باسط حسین شاہ، احمد شاہ اور دو شادی شدہ بیٹیاں
رشتہ دارسید فضل حسین شاہ (والد)
سید مظفر حسین شاہ (گوہر معین) (بھائی)
ویب سائٹ
http://mbirotvi.blogspot.com/

مخلص بیروٹوی سرکل بکوٹ کے ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اور بیروٹ سے ہجرت کر کے مانسہرہ ہزارہ میں اقامت اختیار کرنے والے دوسرے صاحب دیوان شاعر ہیں، ان کا تعلق سرکل بکوٹ میں بیروٹ کے معروف مشہدی سادات گھرانے سے ہے،[1] آپ کے والد گرامی سید فضل حسین شاہ علاقہ کے پہلے مقامی ورنیکلر سکول کے پہلے نائب مدرس تھے اور ان کی شاگردی میں دو نسلوں نے تعلیم حاصل کی، مخلص بیروٹوی نے 35 سالہ شاندار تدریسی کیریئر کے بعد 2001 میں خیبر پختونخوا کے محکمہ تعلیم سے ریٹائرمنٹ حاصل کی اور اپنے بیٹوں کے اصرار پر اپنی اہلیہ محترمہ کی وفات کے بعد اپنے سسرال مانسہرہ منتقل ہو گئے،[2] یہ دور ان کی زندگی کا انتہائی نازک زمانہ تھا کیونکہ وہ اس وقت ہیپاٹائیٹس کے مریض ہو کر بستر پر لگ گئے تھے، بعد ازاں اپنے بڑے بیٹے خالد حسین کی شادی کے بعد شنکیاری میں ایک تدریسی ادارہ بھی قائم کیا جو ان کی شبانہ روز کاوشوں سے اب سیکنڈریاسکول میں بدل چکا ہے۔ اپنی اہلیہ کی وفات کے بعد ان کی شاعری میں مزید سوز آ گیا ہے اور وہ غزل کی بجائے نعت رسول کی جانب ایسے راغب ہوئے ہیں کہ ابھی تب گذشتہ 13برسوں میں ان کا یہ معمول ہے کہ نماز تہجد کے بعد وہ ہر روز بارگا ہ رسالت مآب میں نعت کا ہدیہ پیش کرتے ہیں۔[3]

تعلیم اور راولپنڈی آمد[ترمیم]

مخلص بیروٹوی کا اصل نام سید اقبال حسین شاہ مشہدی ہے اور یہ اپنے گیارہ بہن بائیوں میں نویں نمبر پر ہیں، انھوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ پرائمری اور مڈلاسکول بیروٹ میں حاصل کرنے کے بعد تحصیل مری کے تاریخیاسکول اوسیا سے امتیازی نمبروں میں میٹرک کیا، ایف ایس سی پوسٹ گریجویٹ کالج (موجودہ آزاد کشمیر یونیورسٹی) مظفر آباد سے کیا،[4] ان کے کلاس فیلوز میں فرمان عباسی مرحوم، کرنل (ر) شبراز عباسی اور آزاد کشمیر اسمبلی کے موجودہ اپوزیشن لیڈر راجا فاروق حیدر خان تھے، ایف ایس سی کے بعد وہ راولپنڈی چلے آئے، اس وقت اسلام آباد نیا نیا تعمیر ہو رہا تھا[5] اور مخلص بیروٹوی موجودہ راول ڈیم کی زیر تعمیر سائٹ پر درختوں کی چھائوں میں لیٹے لیٹے فطرت کی بو قلمونیوں میں کھوئے رہتے، پھولوں، مرغزاروں اورمظاہر فطرت کے نظارے کرتے، ان کی شاعری کے تار ہلتے اور اس دور میں انھوں نے جو غزلیں اور نظمیں لکھیں وہ اپنی ادبی شان میں بینظیر و بے مثال ہیں، خاص طور پر ان کی نظم "راول ڈیم"تو اردو ادب کا شاہکار ہے۔(جاری ہے)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. The Castes and Tribes of H.E.H. the Nizam's Dominions, Volume 1 by Syed Siraj ul Hassan published by Asian Educational Services, 1920
  2. 1998 district census report of Population Census Organisation (Pakistan)۔published by Population Census Organisation, Statistics Division, Govt. of Pakistan, 1999
  3. Encyclopaedia of Indian Literature: A-Devo published by Amaresh Datta Sahitya Akademi, 1987
  4. http://www.ajku.edu.pk/index.php
  5. Amazon.com Find in a library All sellers » Books on Google Play Islamabad: The Birth of a Capital by Orestes Yakas and published by Oxford University Press, 2001

بیرونی روابط[ترمیم]

\