مدھیہ پردیش تنظیم نو ایکٹ، 2000ء
مدھیہ پردیش تنظیم نو ایکٹ، 2000ء | |
---|---|
وہ ایکٹ جس کی بنا کر مدھیہ پردیش کی کوکھ سے ایک نئی ریاست نے جنم لیا۔ | |
سمن | [1] |
نفاذ بذریعہ | بھارتی پارلیمان |
تاریخ نفاذ | 25 اگست، 2000 |
صورت حال: نافذ |
مدھیہ پردیش تنظیم نو ایکٹ، 2000ء (انگریزی: Madhya Pradesh Reorganisation Act, 2000) بھارتی پارلیمان کا ایک اکیٹ ہے جس کی بنا پر مدھیہ پردیش سے الگ ہو کر ریاست چھتیس گڑھ کی تشکیل عمل میں آئی۔[2] یہ قانون قومی جمہوری اتحاد کے وزیر اعظیم اٹل بہاری واجپائی نے متعارف کرایا تھا۔ انھوں نے دراصل اپنا انتخابی وعدہ پورا کیا تھا۔[3]
ووٹ اور نتیجے[ترمیم]
نام | مدھیہ پردیش قبل از 2000ء | جدید | |
---|---|---|---|
مدھیہ پردیش | چھتیس گڑھ | ||
راجیہ سبھا نشستیں | 16 | 11 (list) | 5 (list) |
لوک سبھا نشستیں | 40 | 29 (لوک سبھا کے انتخابی حلقوں کی فہرست) | 11 (لوک سبھا کے انتخابی حلقوں کی فہرست) |
مجلس قانون ساز نشستیں | 320 | 230 (list) | 90 (list) |
ریاست کی تشکیل کے ساتھ چھتیس گڑھ عدالت عالیہ کی بھی تشکیل عمل میں آئی تھی۔
حوالہ جات[ترمیم]
- ↑ "The Madhya Pradesh Reorganisation Act, 2000" (pdf)۔ اخذ شدہ بتاریخ دسمبر 18, 2020
- ↑ http://www.indiankanoon.org/doc/1407416/
- ↑ "Archived copy"۔ 4 مئی 2004 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2004