مراد ثالث
مراد ثالث | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عثمانی ترک میں: Murâd-ı sâlis) | |||||||
![]() |
|||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 4 جولائی 1546 مانیسا |
||||||
وفات | 16 جنوری 1595 (49 سال) استنبول |
||||||
رہائش | توپ قاپی محل | ||||||
شہریت | ![]() |
||||||
زوجہ | صفیہ سلطان شمس رخسار خاتون |
||||||
اولاد | محمد ثالث، عائشہ سلطان (دختر مراد ثالث)، فخریہ سلطان، فاطمہ سلطان، مہرماہ، ہمشاہ سلطان | ||||||
والد | سلیم دوم | ||||||
والدہ | نور بانو سلطان | ||||||
بہن/بھائی | |||||||
خاندان | عثمانی خاندان | ||||||
مناصب | |||||||
سلطان سلطنت عثمانیہ | |||||||
برسر عہدہ 1574 – 1595 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | حاکم | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | ترکی[1] | ||||||
دستخط | |||||||
![]() |
|||||||
درستی - ترمیم ![]() |
مراد ثالث (عثمانی ترکی: مراد ثالث Murād-i sālis, ترکی:III.Murat) (پیدائش: 4 جولائی 1546ء، وفات: 15 جنوری 1595ء) 1574ء سے اپنی وفات تک سلطنت عثمانیہ کا حکمران رہا۔ مراد ثالث ایک کمزور، عیش پرست و جاہ پسند حکمران تھا جو حرم کے زیر اثر تھا جہاں پہلے اس کی والدہ نور بانو سلطان اور پھر اس کی پسندیدہ بیوی صفیہ سلطان کا زور چلتا تھا۔ اس کے دور میں امور سلطنت چلانے میں اہم کردار معروف عثمانی صدر اعظم محمد صوقوللی پاشا کے ہاتھوں میں تھا جو اکتوبر 1579ء میں اپنے قتل تک اس عہدے پر فائز رہے اور عثمانی سلاطین کی کمزوری کا اثر سلطنت پر نہ پڑنے دیا۔ مراد ثالث کے دور میں ایران اور آسٹریا کے ساتھ کئی جنگیں لڑی گئیں۔ اس کا دور عثمانی معیشت اور اداروں کی تنزلی کا دورِ آغاز تھا۔
مراد ثالث پیدائش: 4 جولائی 1546 وفات: 15 جنوری 1595[عمر 48]
| ||
شاہی القاب | ||
---|---|---|
ماقبل | سلطان سلطنت عثمانیہ 12 دسمبر 1574 – 15 جنوری 1595 |
مابعد |
مناصب سنت | ||
ماقبل | خلیفہ 12 دسمبر 1574 – 15 جنوری 1595 |
مابعد |
- ↑ Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 4 مارچ 2020