وسطی ہند آریائی زبانیں

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
وسطی ہند آریائی زبانیں
جغرافیائی
تقسیم:
شمالی ہند
لسانی درجہ بندی:ہند۔یورپی
گلوٹولاگ:midd1350[1]

وسطی ہند آریائی زبانیں 600 ق۔م۔ اور 1000ء کے درمیان مروجہ، ہند آریائی خاندانِ السنہ کی ایک لسانی گروہ ہے۔ یہ گروہ قدیم ہند آریائی کی جانشین اور جدید ہند آریائی کی پیشرو ہے۔ وسطی ہند آریائی کے زمانہ میں ہند آریائی زبانیں ظہور پزیر ہونے لگیں (یعنی ہند آریائی زبانوں کا ابتدائی زمانہ وسطی ہند آریائی زبانوں کا زمانہ ہے۔)۔ یہ 600 قبل مسیح سے 1000 عیسوی تک کا زمانہ ہے۔ اس زمانے کو تین ادوار میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ پہلا دور: اشوک کی لاٹوں اور ستونوں میں کندہ کتبوں کی زبان اردھ ماگدھی کا دور ہے۔ دوسرا دور: یہ ایک وسطی دور ہے، جو شورسینی زبانیں، مہاراشٹری، ماگدھی پراکتیں وغیرہ ادبی پراکرتوں کا دور ہے۔ پراکرت ایک لسانی اصطلاح ہے جو اکثر وسطی ہند آریائی زبانوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ پراکرت کا معنیٰ فطری، قدرتی وغیرہ کا ہے۔ تیسرا دور: یہ چھٹی صدی عیسوی کے بعد ظہور پزیر اپ بھرنش زبانوں کا دور ہے جن سے جدید ہند آریائی زبانیں ظہور پزیر ہوئیں۔

تاریخ[ترمیم]

ہند آریائی زبانوں کے تین اہم زمرے ہیں۔ قدیم ہند آریائی زبانیں، وسطی ہند آریائی زبانیں، جدید ہند آریائی زبانیں۔ یہ زمرہ بندی ہند آریائی کے لسانی ارتقائی مرحلوں کی طرف اشارہ کرتی ہے۔[2]

وسطی ہند آریائی زبانیں زمانے کے لحاظ سے قدیم ہند آریائی زبانوں کے مقابلے میں جدید ہیں، حالانکہ یہ زبانیں ادبی سنسکرت کی جو ایک قدیم ہند آریائی زبان ہے، ہم عصر ہیں۔[3][4] علمِ شکلیات و صوتیات اور ذخیرہ الفاظ کے لحاظ سے وسطی ہند آریائی زبانوں کو ویدک سنسکرت کے ساتھ کوئی سیدھا تعلق نہیں۔[2]

پہلا دور[ترمیم]

وسطی پراکرت کا پہلا دور تیسری صدی قبل مسیح ہے۔ اس دور کی وسطی پراکرت زبانوں میں اشوک پراکرت، گاندھاری، پالی، ابتدائی اردھ ماگدھی وغیرہ اہم ہیں۔

وسطی دور[ترمیم]

وسطی دور 200 قبل مسیح سے 700 عیسوی تک کا زمانہ ہے۔ اس دور میں نیا پراکرت، اردھ ماگدھی، ڈرامائی پراکرتیں، مہاراشٹری، ماگدھی، شورسینی وغیرہ اہم زبانیں ہیں۔

آخری دور[ترمیم]

وسطی پراکرتوں کا آخری دور 700ء سے 1500ء تک کا زمانہ ہے۔ اس دور میں مختلف اپ بھرنش زبانیں ظہور پزیر ہوئیں۔

زبانیں[ترمیم]

پالی[ترمیم]

ابتدائی بدھ مذہب کی تصانیف کا وسیع ذخیرہ پالی زبان میں پایا جاتا ہے۔

اردھ ماگدھی[ترمیم]

بہار سے دریافت شدہ اشوک کے کچھ کتبے اردھ ماگدھی میں ہیں۔

گاندھاری[ترمیم]

کھروشٹھی رسمِ خط میں دریافت شدہ کتبے گاندھاری زبان میں ہے۔ یہ زبان پرانے زمانے کے گندھارا میں بولی جاتی تھی، اس مناسبت سے اس زبان کو گاندھاری کہا جاتا ہے۔ پالی زبان کی طرح بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والے کتبے گاندھاری زبان میں بھی پائے گئے ہیں۔ چونکہ گاندھاری زبان ایک مختلف علاقے میں بولی جاتی تھی، اس لیے یہ دوسری وسطی ہند آریائی زبانوں سے بہت مختلف ہے۔

اپ بھرنش[ترمیم]

اپ بھرنش پراکرت زبانوں سے ارتقا پزیر زبانیں ہیں۔ چونکہ یہ سنسکرت کی بگڑی ہوئی شکلیں تھیں اس لیے انھیں اپ بھرنش کہا گیا۔

یہ بھی دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ہرالڈ ہیمر اسٹورم، رابرٹ فورکل، مارٹن ہاسپلمتھ، مدیران (2017ء)۔ "Middle Indo-Aryan"۔ گلوٹولاگ 3.0۔ یئنا، جرمنی: میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ فار دی سائنس آف ہیومین ہسٹری 
  2. ^ ا ب Oberlies, Thomas (2007). "Chapter Five: Aśokan Prakrit and Pāli". In Jain, Danesh; Cardona, George. The Indo-Aryan Languages. Routledge. p. 163. آئی ایس بی این 978-1-135-79711-9.
  3. "The most archaic Old Indo-Aryan is found in Hindu sacred texts called the Vedas, which date to approximately 1500 BCE". Encyclopædia Britannica - Indo-Aryan languages. General characteristics.
  4. "If in "Sanskrit" we include the Vedic language and all dialects of the Old Indian period, then it is true to say that all the Prakrits are derived from Sanskrit. If on the other hand " Sanskrit " is used more strictly of the Panini-Patanjali language or "Classical Sanskrit," then it is untrue to say that any Prakrit is derived from Sanskrit, except that S'auraseni, the Midland Prakrit, is derived from the Old Indian dialect". Introduction to Prakrit, by Alfred C Woolner. Baptist Mission Press 1917

بیرونی روابط[ترمیم]