مریم مقدس (فلم)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مریم مقدس
(فارسی میں: مریم مقدس ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ہدایت کار
شہریار بہرانی   ویکی ڈیٹا پر (P57) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
صنف تاریخی فلم   ویکی ڈیٹا پر (P136) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زبان فارسی   ویکی ڈیٹا پر (P364) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملک ایران   ویکی ڈیٹا پر (P495) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مقام عکس بندی ایران   ویکی ڈیٹا پر (P915) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ نمائش 2002  ویکی ڈیٹا پر (P577) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات۔۔۔
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آل مووی v476894  ویکی ڈیٹا پر (P1562) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
tt3463178  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مریم مقدس (انگریزی: Saint Mary) (فارسی: مریم مقدس‎, دیگر نام also Maryam al-Muqaddasah, Maryam Moghaddas, Maryam Adhraa Maryam Al-Muqadasa; "The Honourable/Blessed Saint Mary") ہدایت کار شہریار بہرانی کی 2000ء کی ایک ایرانی فلم ہے جس میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی والدہ مریم بنت عمران کی زندگی کو قرآن اور اسلامی روایت پر مبنی دکھایا گیا ہے۔

فلم کا پلاٹ[ترمیم]

16 قبل مسیح میں یروشلم کے لوگ عمران کے بیٹے کی پیدائش کے منتظر ہیں۔ بہت زیادہ متوقع "مسیحا" کی بجائے عمران اور انا کے ہاں ایک لڑکی کی پیدائش ہوئی ہے۔ مؤخر الذکر نے اس کا نام مریم رکھا جس کا مطلب ہے "خدا کی خادمہ"۔ چھ سال کی عمر میں، مریم کو ہیکل میں پیش کیا گیا اور وہیں پادری زکریا علیہ السلام کی حفاظت میں رہیں جب تک کہ وہ سولہ سال کی نہ ہو جائیں۔

تنہائی میں، مریم اپنا سارا وقت عبادت اور دعاؤں میں صرف کرتی ہے اور یہودی پادریوں کی طرف سے اسے ہراساں کیا جاتا ہے۔ وہ اس قدر تقدس حاصل کرتی ہے کہ فرشتہ جبرائیل اس پر ظاہر ہوتا ہے، یہ پیشین گوئی کرتا ہے کہ وہ ایک مقدس آدمی کو جنم دے گی۔ وہ بعد میں یسوع کو جنم دیتی ہے۔

پروڈکشن[ترمیم]

یہ فلم مریم بنت عمران کی زندگی اور یسوع کی پیدائش کی کہانی پر مبنی ہے جو اسلامی روایت میں ایک نبی ہے جیسے کہ قرآن کی انیسویں سورہ سورہ مریم میں مریم بنت عمران کے کردار کے ساتھ اس فلم میں حضرت زکریا علیہ السلام کے صالح کردار کو بھی دکھایا گیا تھا جو اسلام میں مریم بنت عمران کے سرپرست تھے۔

دو گھنٹے طویل یہ فلم اصل میں فارسی زبان میں تھی لیکن اسے ولایہ نیٹ ورک کے ذریعہ انگریزی زبان میں ڈب کیا گیا ہے جسے ریڈ اینجل میڈیا نے ہانگ کانگ میں ریکارڈ کیا ہے، [1] اور انگریزی سب ٹائٹلز کے ساتھ ایک اور ورژن بھی ہے۔ فلم کی فوٹیج 19 اگست 2007ء کی برطانوی آئی ٹی وی دستاویزی فلم "دی مسلم جیزس" میں بہت زیادہ استعمال کی گئی تھی۔ [2][3]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "DEMOS| Red Angel Media"۔ www.redangelmedia.com۔ 08 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. ITV Documentary 'The Muslim Jesus' Draws Fiery Debate
  3. The Muslim Jesus part 1 of 5 یوٹیوب پر