مندرجات کا رخ کریں

مزامیر داؤد

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
IX

مزامیر یا داؤد کی زبوریں ایسی دعائیں اور نغمے ہیں جو اللہ کی حمد، تسبیح، شکر، بندگی اور تعظیم پر مشتمل ہیں۔ ان مزامیر کا ذکر کتابِ مقدس (بائبل) میں متعدد مقامات پر آتا ہے۔ مثلاً: سفر الخروج باب 15 میں جو ایک نجات کا مزمور کہلاتا ہے، جب بنی اسرائیل نے فرعون سے نجات پائی تو انھوں نے یہ نغمہ گایا: "موسیٰ اور بنی اسرائیل نے خداوند کے لیے یہ نغمہ گایا: ’میں خداوند کے لیے گاؤں گا، کیونکہ وہ نہایت جلیل ہے؛ اس نے گھوڑے اور اس کے سوار کو سمندر میں پھینک دیا۔ خداوند میری قوت اور میرا نغمہ ہے، وہی میری نجات بن گیا۔ یہ میرا خدا ہے، میں اس کی تمجید کروں گا، میرے باپ کا خدا ہے، میں اس کی بزرگی بیان کروں گا۔‘"

پھر نبیہ دبورہ کا مزمور (نغمہ) سفر القضاة باب 5 میں آتا ہے۔ اسی طرح حضرت داؤد کا مرثیہ جو انھوں نے بادشاہ شاؤل کے لیے کہا، وہ سفر صموئیل ثانی باب 1 میں درج ہے۔ تاہم، مزامیر کا سب سے بڑا مجموعہ ایک مستقل کتاب کی صورت میں عہدِ عتیق (پرانے عہد نامے) میں شامل ہے جسے "سفر المزامیر" کہا جاتا ہے۔ عبرانی زبان میں اسے "תהילים (تہلیلیم)" کہا جاتا ہے جس کے معنی ہیں: تسبیحات (حمد و ثناء کے نغمے)۔[1][2]

مزامیر کے مصنفین

[ترمیم]

اگرچہ سفر المزامیر کو عمومی طور پر نبی داؤد سے منسوب کیا جاتا ہے، کیونکہ انھوں نے 73 مزامیر لکھی ہیں اور انہی کی نسبت سے یہ کتاب ان کے نام سے معروف ہے، لیکن اس سفر میں دیگر انبیا اور بزرگوں کی لکھی ہوئی مزامیر بھی شامل ہیں، جیسے:

مصنف مزمور کی تعداد نمایاں مزامیر
حضرت داؤدؑ 73 2، 95، 96، 105 وغیرہ
آساف 12
بنو قورح 10
حضرت سلیمانؑ 2 72، 127
ہیمان 1 88
ایتان 1 89
حضرت موسیٰؑ 1 90
نامعلوم 49

ان تمام مزامیر کو نبی عزرا نے الہامِ ربانی (روح القدس کی ہدایت) کے تحت یکجا کیا اور ایک کتاب کی صورت میں ترتیب دیا، جو آج بائبل کے "عہد عتیق" میں شامل ہے۔

مزامیر کی اقسام اور تقسیم

[ترمیم]

"یہودیوں نے مزامیر کو پانچ کتابوں میں تقسیم کیا، جن میں سے ہر ایک کتاب، موسیٰؑ کی پانچ کتابوں (تورات) میں سے ایک کے ساتھ میل کھاتی ہے۔"

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. Kselman 2007، صفحہ 775
  2. Berlin اور Brettler 2004، صفحہ 1282