مسجد ابن خیرون
| ||||
---|---|---|---|---|
ملک | ![]() |
|||
جگہ | قیروان | |||
![]() |
||||
إحداثيات | 35°40′37″N 10°06′10″E / 35.677°N 10.1029°E | |||
درستی - ترمیم ![]() |
مسجد ابن خیرون یا تین دروازوں والی مسجدبیبان (تونس کی مقامی لہجے میں) قیروان کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے اور اغلبی دور کی آرائشی فنِ تعمیر کی ایک بہترین مثال سمجھی جاتی ہے۔ اس کی تعمیر محمد بن خیرون سے منسوب ہے، جو 252 ہجری (866 عیسوی) میں ہوئی۔ اس مسجد کی نمایاں خصوصیت اس کا کندہ کاری اور نقش و نگار سے مزین خوبصورت اگواڑا ہے، جو آج تک محفوظ رہنے والا قدیم ترین معروف نمونہ سمجھا جاتا ہے۔
اگواڑا (واجهة)
[ترمیم]مسجد بیبان کا اگواڑا مرکزی اور متوازن ڈیزائن پر مبنی ہے، جس میں تین دروازے ہیں۔ ان کے اوپر پودوں اور جیومیٹریائی نقش و نگار سے مزین تختیاں بنی ہوئی ہیں، جن میں ابھری ہوئی کوفی خطاطی بھی شامل ہے۔ اس اگواڑے کی تعمیر میں نرم پتھر استعمال کیا گیا، جس نے اس تاریخی عمارت کو ایک منفرد اور دلکش حسن بخشا ہے۔[2] .[3] .[4]
نماز ہال اور مینار
[ترمیم]مسجد بیبان کا نماز ہال (بیت الصلاة) قبلے کی دیوار کے متوازی تین گزرگاہوں اور تین محرابی قطاروں پر مشتمل ہے، جن کے درمیان سنگِ مرمر کے ستون اور خوبصورت ستونوں کے سر (تیجان) موجود ہیں۔ اس مسجد کا مینار (مئذنة) شمالی کونے میں واقع ہے اور چوکور بنیاد پر کھڑا ہے۔ اسے بعد میں حفصی دور میں شامل کیا گیا تھا۔[5]
مسجد کی تصاویر
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ تاریخ اشاعت: 6 نومبر 2017 — https://tools.wmflabs.org/heritage/api/api.php?action=search&format=json&srcountry=tn&srlang=fr&srid=41-26
- ↑
- ↑
- ↑ Jamila Binous; Naceur Baklouti; Aziza Ben Tanfous; Kadri Bouteraa; Mourad Rammah; Ali Zouari (2010). "V. 1. e Ibn Khayrun Mosque, or Mosque of the Three Gates". Ifriqiya: Thirteen Centuries of Art and Architecture in Tunisia. Islamic Art in the Mediterranean (بزبان انگریزی) (2nd ed.). Museum With No Frontiers & Ministry of Culture, the National Institute of Heritage, Tunis. ISBN:9783902782199.
- ↑ Petersen, Andrew. (2002) Dictionary of Islamic Architecture. p.24.
بیرونی روابط
[ترمیم]- فيديو لمسجد الأبواب الثلاثة على موقع قنطرة.