مندرجات کا رخ کریں

مسجد بنی بیاضہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مسجد بنی بیاضہ
ملک سعودی عرب   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جگہ مدینہ منورہ   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

نقشہ
إحداثيات 24°23′21″N 39°35′34″E / 24.389138888889°N 39.592777777778°E / 24.389138888889; 39.592777777778   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مسجد بنی بیاضہ مدینہ منورہ کی تاریخی مساجد میں سے ایک ہے ۔ جہاں رسول ﷺ نے نماز پڑھی تھیں ۔

  • عبد الرحمٰن بن کعب بن مالک سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں اپنے والد (کعب بن مالک) کو، جب وہ نابینا ہو گئے، جمعہ کے دن مسجد کی طرف لے جایا کرتا تھا۔ جب وہ راستے میں اذان سنتے تو کہتے: "اللہ اسعد بن زرارہ پر رحم فرمائے، وہی پہلے شخص تھے جنھوں نے اس بستی میں ہمیں جمعہ پڑھایا تھا اور اس وقت ہم چالیس افراد تھے جو بنی بیاضہ کے علاقے میں ایک پتھریلی جگہ پر جمع ہوئے تھے۔"

اسی طرح کی روایت آٹھویں فصل، تیسرے باب میں ابو داؤد سے بھی منقول ہے۔

  • ابن زبالة نے ربیعہ بن عثمان سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے حرة (پتھریلی زمین) کے ایک مقام الرحابة میں نماز ادا فرمائی۔

اور بنی بیاضہ کی منازل کے ذکر میں پہلے گذر چکا ہے کہ الرحابة ایک کھیت تھا، جس کے شمال میں ان کا قلعہ "عقرب" واقع تھا اور یہ عاصم بن عطیہ بن عامر بن بیاضہ کے خاندان کی ملکیت تھی۔

  • ابن زبالہ نے ایک اور قلعہ کا بھی ذکر کیا ہے جو دو کھیتوں، الرحابة اور الحیرة، کے درمیان واقع تھا۔ مزید یہ بھی گذر چکا ہے کہ بنی بیاضہ کا علاقہ، بنی سالم کی بستی کے شمال میں واقع تھا، جو مسجد جمعہ کے قریب تھی اور اس کا کچھ حصہ بطحان وادی کی طرف جنوب میں بنی مازن بن النجار کے علاقے تک پھیلا ہوا تھا، جبکہ کچھ حصہ نمکین زمین (السبخة) میں تھا۔
  • ابن زبالہ نے ابراہیم بن عبد اللہ بن سعد سے روایت کی، وہ اپنے والد سے اور وہ اپنے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "آج رات یہ جگہ، جو بنی سالم اور بنی بیاضہ کے درمیان ہے، رحمت کا مقام بن گئی ہے۔" تو بنی سالم اور بنی بیاضہ نے عرض کیا: "یا رسول اللہ! کیا ہم یہاں منتقل ہوجائیں؟"

آپ ﷺ نے فرمایا: "نہیں، بلکہ یہاں اپنے مردوں کو دفن کیا کرو۔"[1] [2] [3]

مصادر

[ترمیم]
  • وفاء الوفا بأخبار دار المصطفى نور الدين علي بن أحمد السمهودي

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ابن شبة
  2. يحيى عن سعيد بن إسحاق
  3. ابن زبالة