مسجد بنی خطمہ
| ||||
---|---|---|---|---|
ملک | ![]() |
|||
![]() |
||||
إحداثيات | 24°27′12″N 39°38′06″E / 24.45341667°N 39.63494722°E | |||
درستی - ترمیم ![]() |
مسجد بنی خطمہ اوس کی بنی خطمہ مسجد یا بوڑھی عورت کی مسجد، یہ وہ جگہ ہے ۔ جہاں رسول ﷺ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ منورہ میں نماز ادا کی تھی۔
مسجد بنی خطمہ اور مسجد العجوز
[ترمیم]ابن زبالة نے حارث بن فضل اور ہشام بن عروہ سے روایت کیا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے مسجد بنی خطمہ میں نماز ادا فرمائی۔ اسی روایت کو ابن شبہ نے ہشام اور عبد اللہ بن حارث کے واسطے سے نقل کیا ہے۔ ابن شبہ نے مزید روایت کیا کہ مسلمہ بن عید اللہ الخطمی سے مروی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے بنی خطمہ کے علاقے میں "مسجد العجوز" میں ایک قبر کے قریب نماز ادا کی۔
مسجد العجوز وہی ہے جو حضرت براء بن معرورؓ کی قبر کے قریب واقع ہے۔ حضرت براء بن معرورؓ ان صحابہ میں شامل تھے، جنھوں نے بیعت عقبہ میں شرکت کی تھی۔ وہ ہجرت سے پہلے وفات پا گئے اور انھوں نے اپنے ترکے کا ایک تہائی حصہ نبی کریم ﷺ کے لیے وصیت کیا۔ نیز انھوں نے وصیت کی تھی کہ انھیں اس طرح دفن کیا جائے کہ ان کا چہرہ کعبہ کی طرف ہو۔ ابن زبالة نے افلح بن سعید اور دیگر اہلِ علم سے روایت کیا کہ نبی کریم ﷺ نے مسجد العجوز میں بنی خطمہ کے علاقے میں نماز پڑھی۔ یہ بنی سلیم کے قبیلے کی ایک خاتون کی مسجد تھی، جو بنی ظفر بن حارث سے تعلق رکھتی تھیں۔
مسجد بنی خطمہ کی جگہ اور بئر بنی خطمہ
[ترمیم]عبد اللہ بن حارث کی روایت میں آتا ہے کہ نبی کریم ﷺ نے بنی خطمہ کے کنویں (بئر بنی خطمہ) سے وضو فرمایا، جو ان کی مسجد کے صحن میں تھا اور اسی مسجد میں نماز بھی ادا کی۔ مُطری کے مطابق، یہ جگہ مسجد الشمس کے مشرقی علاقے عوالی میں تھی، لیکن زیادہ صحیح بات یہ ہے کہ یہ ماجشونیہ کے قریب تھی۔ ابن شبہ نے بیان کیا ہے کہ وادی بطحان کا سیلاب جفاف میں گرتا تھا اور پھر بہتا ہوا بنی خطمہ اور الأغرس کے علاقے میں پہنچتا تھا۔
اسی طرح وادی مذینب اور بنی قریظہ کا سیلاب جب ایک ساتھ بہتا، تو بنی خطمہ کے کھلے میدان میں جا کر ملتا۔ یہ جگہ تنور النورة کے قریب تھی، جو ماجشونیہ کے شمال میں واقع تھا۔ راوی کہتے ہیں کہ ہم نے اس علاقے میں قدیم بستیوں کے آثار اور قلعہ نما عمارتیں دیکھی ہیں۔[1]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ وفاء الوفاء بأخبار دار المصطفى