مندرجات کا رخ کریں

مسجد عائشہ بکار

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مسجد عائشة بكَّار
مسجد عائشة بكَّار كما بدا سنة 2021

ملک لبنان   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جگہ محافظہ بیروت   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاسیس سال 1938  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد 1000   ویکی ڈیٹا پر (P1083) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
أسسه مُحمَّد بكَّار

نقشہ
إحداثيات 33°53′20″N 35°29′14″E / 33.888861111111°N 35.487166666667°E / 33.888861111111; 35.487166666667   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مسجد عائشہ بکّار بیروت شہر کی مساجد میں سے ایک ہے۔ یہ محلہ عائشہ بکّار، علاقے مصیطبہ میں واقع ہے اور شہر کی وہ واحد مسجد ہے جس کا نام ایک عورت کے نام پر رکھا گیا، جیسا کہ بیروتی مؤرخ ڈاکٹر حسان حلّاق بیان کرتے ہیں۔ اس مسجد کا نام عائشہ خلیل صیدانی کے نام پر رکھا گیا، جو محمد بکار کی اہلیہ تھیں۔ ان کا اس علاقے میں ایک سادہ سا دکان تھا جس میں وہ چند گھریلو اشیاء بیچا کرتی تھیں۔ ان خاتون کے پاس اسی علاقے میں ایک چھوٹا سا قطعہ زمین بھی تھا، جسے انھوں نے اپنے شوہر کے ساتھ وقف کیا اور وصیت کی کہ اسے مسجد میں تبدیل کر دیا جائے۔ ان کے انتقال کے بعد اہلِ محلہ نے ان کی وصیت پر عمل کرتے ہوئے اس زمین پر ان کے اپنے اور دوسرے نیک دل افراد کے عطیات سے مسجد تعمیر کی۔ یہ زمین "عقار نمبر 183 مصیطبہ" کے نام سے جانی جاتی تھی۔ مسجد کی تعمیر سنہ 1357ھ / 1938ء میں مکمل ہوئی اور اس کا رقبہ 84 مربع میٹر تھا۔ [1]

سنہ 1394ھ / 1974ء میں مسجد کے امام شیخ احمد عسّاف نے مسجد کی عمارت کو از سر نو تعمیر کرنے اور اسے وسیع کرنے کا ارادہ کیا۔ اس مقصد کے لیے پرانی عمارت منہدم کر دی گئی اور بیروت میں مساجد کی تعمیر و مرمت کرنے والی انجمن، جس کی صدارت شیخ احمد عجوز کے پاس تھی اور محلے کی کمیٹی جس کی سربراہی شیخ عسّاف اور وزیر محمد کنیعو کر رہے تھے، نے نئی مسجد کی تعمیر کا بیڑا اٹھایا۔ اس وزیر کی اہلیہ نزیہ حمزہ کنیعو نے مسجد کی دیواری نقش و نگاری کی نگرانی کی۔ نئی عمارت کے نقشے اور توسیع کی ذمہ داری انجینئر جعفر طوقان نے سنبھالی۔

انھوں نے مسجد کے اندر روشنی کا ایسا انتظام کیا کہ بیٹھنے والے کو براہِ راست کھڑکیاں دکھائی نہ دیں۔ لمبی شیشے کی کھڑکیاں دیواروں کے پیچھے چھپا دی گئیں، جبکہ ایک اور شیشے کی کھڑکی چھت کی بلندی پر لگائی گئی، جس سے روشنی محراب کی طرف آتی تھی۔ مسجد کے داخلی دروازے کے سامنے والی دیوار پر تجریدی نقش و نگار بنائے گئے اور منبر کو بھورے رنگ کی سندیان (بلوط) کی لکڑی سے آراستہ کیا گیا۔ جدید مسجد کے ساتھ خواتین کے لیے علاحدہ مصلّیٰ، ایک کتب خانہ، کانفرنس ہال اور ایک چھوٹا سا باغ بھی تعمیر کیا گیا۔[2] [3] [4] [5]

مسجد کی سب سے نمایاں علامت اس کی مینار ہے، جسے سنہ 1370ھ (مسجد کی نئی تعمیر سے پہلے) دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔ اس کی بلندی 35 میٹر رکھی گئی، جس سے مسجد اپنی نہایت سادہ اور چھوٹی جسامت کے باوجود نمایاں نظر آتی تھی۔ یہی تضاد دراصل مسجد کو وسیع کرنے کی ایک بڑی وجہ بنا تاکہ مسجد کا حجم اس کی جدید مینار کے طرزِ تعمیر کے ساتھ ہم آہنگ ہو جائے۔ بعد ازاں، سنہ 1431ھ / اگست 2010ء میں مسجد کو ایک مرتبہ پھر جمعیۃ العزم والسعادہ الاجتماعیہ کی جانب سے دیے گئے عطیہ کے ذریعے جدید خطوط پر مرمت اور اپ ڈیٹ کیا گیا۔[6]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. تراث بيروت في الحفظ والصون: 20 آذار 2009، المداخلات والتوصيات (بزبان عربی)۔ الدار العربية للعلوم ناشرون۔ 2010۔ ص 138۔ ISBN:978-614-01-0024-4۔ 2021-09-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  2. حلَّاق، حسَّان۔ "عائشة بكَّار: السيِّدة الفاضلة التي رضعت الناصريَّة ووقفت دومًا خلف عمائم دار إفتائها"۔ يا بيروت۔ 15 أيلول (سپتمبر) 2021 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 أيلول (سپتمبر) 2021 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاریخ رسائی= و|آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  3. "رحلة البحث عن السيدة عائشة بكار"۔ صيدا سيتي۔ 9 أغسطس 2018 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-04-09 {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  4. الحوت، عبد الرحمٰن (1386هـ - 1966مالجوامع والمساجد الشريفة في بيروت: 1386هـ - 1966م (الأولى ایڈیشن)۔ بيروت: جمعيَّة المقاصد الخيريَّة الإسلاميَّة‌۔ ص 39 {{حوالہ کتاب}}: تحقق من التاريخ في: |سال= (معاونت)
  5. جمعية هدير (1427هـ - 2007مالجامع: مساجد بيروت في الألفيَّة الثالثة (الأولى ایڈیشن)۔ بيروت: الدار العربيَّة لِلعُلُوم ناشرون۔ ص 47۔ ISBN:9953007004 {{حوالہ کتاب}}: تحقق من التاريخ في: |سال= (معاونت)
  6. "سلسلة: إعرف مسجدك؛ مسجد عائشة بكَّار في بيروت"۔ الموسوعة الإلكترونيَّة للعمارة والفُنُون الإسلاميَّة في لُبنان على الفيسبوك.۔ 19 تمُّوز (يوليو) 2017م۔ 15 أيلول (سپتمبر) 2021م کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 أيلول (سپتمبر) 2021م {{حوالہ ویب}}: تحقق من التاريخ في: |تاریخ رسائی=، |تاریخ=، و|آرکائیو تاریخ= (معاونت)