مندرجات کا رخ کریں

مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مرکزی صدر[ارسلان کیانی]
نعرہالْعَظْمَۃُلِلّٰلہ
تاسیس11 جنوری 2002،ایبٹ آباد
صدر دفتراسلام آباد،پاکستان
نظریاتغلبہ اسلام و استحکام پاکستان
ویب سائٹ
https://muslimstudentsorganization.com/

مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی سب سے بڑی خود مختار طلبہ تنظیم ہے جس کا قیام 11جنوری 2002ء کو عمل میں آیا تھا۔ تنظیم کے پہلے صدر یعنی ناظم اعلٰی قمر الزمان چودھری تھے۔ اس تنظیم کی پورے پاکستان پنجاب،سندھ،بلوچستان،خیبر پختونخوا،کشمیر سمیت اسلام آباد کے تمام عصری اداروں اور دینی مدارس میں پانچ ہزار فعال یونٹس موجود ہیں۔مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن وہ واحد طلبہ تنظیم ہے جو مدارس،کالجز اور یونیورسٹیز میں یکساں طور پر کام کر رہی ہے۔مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان"' طلبہ تنظیموں کے روایتی انداز سے ہٹ کر خالصتاََ طلبہ کی فکری ذہن سازی اورعملی کردار سازی پر یقین رکھتی ہے۔مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اسلحہ کلچرکے فروغ کی بجائے درسگاہ کے تقدس کواُجاگرکرنے کا فریضہ انجام دے رہی ہے۔مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان طلبہ کو حب الوطنی کے سانچے میں ڈھال کر حقیقی معنوں میں مملکت خداد پاکستان کے نظریاتی و جغرفیائی سرحدوں کے محافظ بنا رہی ہو جو وطن عزیز پر جان قربان کرنا سعادت سمجھتے ہیں حقیقی اسلامی شعور سے روشناس کرواتے ہوئے اساتذہ کے حقیقی مرتبے کی پہچان کروا رہی ہے الغرض مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ایک شعور بیداری کی تحریک ہے،فلاح و تقوی کی صدا ہے اور کردار سازی کی علامت ہے۔ [1] [2] [3]

نصب العین

[ترمیم]

مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن ایک خود مختار طلبہ تنظیم ہونے کے ناطے اپنا ایک واضح اورمستقل نصب العین رکھتی ہے۔اور وہ ” غلبہ اسلام اوراستحکام پاکستان “ ہے۔یعنی پوری دنیا میں بالعموم اور پاکستان میں بالخصوص قرآن و سنت کے نظام کی بالادستی جس کی عملی شکل تاریخ اسلامی میں دور خلافت راشدہ ہے۔لیکن قرآن و سنت کی بالادستی سے مقصود نہ صرف ریاستی استحکام کو ملحوظ رکھنا ہے بلکہ'''MSO'''یہ سمجھتی ہے کہ پاکستان کینظریاتی بنیادوں کااستحکام قرآن وسنت کی بلادستی میں ہی مضمر ہے۔[1] [2] [3]

رفاہی کارکردگی

[ترمیم]

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے کشمیر زلزلہ، 2005ء کے زلزلے میں کشمیر اور گلگت میں بیشمار فلاحی کام سر انجام دیے۔

  • پاکستان میں سیلاب 2022ء کے آنے والے سیلاب میں ایم ایس او نے پورے پاکستان کے تعلیمی اداروں میں کمپ لگائے جس میں طلبہ سمیت زندگی کے دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے سیلاب زدگان کے لیے امداد دی۔

ایم ایس او کے موجودہ ناظم سردار مظہر وہ امداد لے کر خود سیلاب والے علاقوں میں پہنچے۔ رجنپور تحصیل میں ایم ایس او نے سو سے زائد گھرانوں کے لیے خیمہ بستیاں قائم کی، جس میں متاثرین کے لیے کھانے کا بندوبست ، بیماروں کے لیے عارضی ہسپتال، عبادات اور دینی تعلیم کے مسجد اور دنیاوی تعلیم کے لیے اسکولوں کا انتظام کیا گیا۔

  • سکالرشپ

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان غریب اور یتیم بچوں کو مختلف سکالرشپ فراہم کر رہی ہے۔

  • بلڈ بنک

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام ایک بلڈ بنک بھی قائم ہے۔

  • ہیلپ ٹریسٹ

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام ایک ٹریسٹ بھی قائم ہے۔ کرونا وائرس 2019 کی وبا کے دوران مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے زیر اہتمام چلنے والے ہیلپ ٹریسٹ نے ہزاروں گھرانوں کو راشن فراہم کیا۔


مقاصد

[ترمیم]

"'غلبہ اسلام اور استحکام پاکستان"' جیسے عظیم نصب العین کی حامل ’’مسلم اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان‘‘ ایک ملک گیر خود مختار طلبہ تنظیم ہے جو دینی وعصری تعلیمی اداروں میں یکساں طور پر وجود رکھتی ہے، MSOپاکستان کی بنیاد11جنوری 2001ء[4] کو ملک و ملت کے چند صالح،تعلیم یافتہ ،محب وطن، باخبر اور مخلص نوجوانوں نے رکھی تھی،اس کے بنیادی اغراض و مقاصد میں وطن عزیز پاکستان کو ایک مستحکم اور ترقی یافتہ اسلامی فلاحی مملکت بنانا شامل ہے،اس مقصد کے حصول کے لیے ’’مسلم نوجوان‘‘ چاہے وہ ڈاکٹرز ہوں یا انجینئر،وکیل ہوں یا صحافی،عالم ہوں یا مفتی،قاری ہوں یا حافظ،وہ کسی عصری ادارے سے تعلق رکھتے ہوں یا دینی مدرسے سے ،ان میں احساس زمہ داری پیدا کر کے دیانت،امانت،شرافت و صداقت جیسی صفات پیدا کرنا تاکہ وہ معاشرے کے بہترین فرد بن کر ملک کی ترقی اور استحکام میں بنیادی کردار ادا کرسکیں۔ اس کے ساتھ ساتھMSO پاکستان ملکی ترقی کے دو بنیادی ستون ’’ملّا‘‘ اور ’’مسٹر‘‘ کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج اور دوری کو مٹاتے ہوئے ان کو ایک لڑی میں پروناچاہتی ہے تاکہ وہ صرف اور صرف دین اسلام کے غلبہ اور استحکام پاکستان کے لیے ایک پلیٹ فارم پر متحد و متفق ہوجائیں۔

MSOپاکستان اول روز سے نسل نو کی نظریاتی،فکری تربیت اور مشرقی روایات کے فروغ کے لیے کام کر رہی ہے اور کوئی بھی موقع ضائع کیے بغیر نوجوانوں کی بروقت رہنمائی کو اپنا فریضہ سمجھتی ہے۔ وطن عزیز جو اس وقت مختلف مسائل اور بحرانوں میں گھرا ہے بے امنی، مذہبی ،لسانی و گروہی تعصبات،خود پرستی،مادیت،فحاشی و عریانی نے نوجوان نسل کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔ تعلیمات الٰہیہ،اخلاق حسنہ اور مشرقی روایات سے عدم واقفیت کی بنا پر نوجوان نسل اپنے تاریخی و مذہبی روایات اور عظیم الشان ماضی سے کٹ چکی ہے،نوجوان نسل کا اپنے تاریخی و اسلامی ورثہ سے تعلق جوڑنے کے لیے MSOپاکستان اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے،اس حوالے سے نتائج و اثرات قابل اطمینان وتعریف ہیں۔[5]

MSO طلبہ میں علمی و تحقیقی ذوق کو بیدار کرنے اورپروان چڑھانے کے لیے ایک جامع پروگرام رکھتی ہے،اس حوالے سے مختلف سطح پرادبی،تحریری و تقریری مقابلے،کوئز پروگرامز،ذہین طلبہ ونمایاں کامیابیاں حاصل کرنے والے طلبہ حوصلہ افزائی جیسے اقدامات شامل ہیں،مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد سمیت دیگر اہم تعلیمی اداروں میں طلبہ کو سکالرشپ کی بنیاد پر تعلیمی مواقع فراہم کرناعصری و دینی تعلیمی اداروں کے طلبہ میں خلیج کو کم کرتے ہوئے ایک دوسرے سے قریب لاکر ایک پلیٹ فارم سے ملک وملت کی خدمت کے لیے نظریاتی تربیت کرنا شامل ہے۔ MSOپاکستان کی یہ بھی بنیادی کوشش ہے کہ نظریہ پاکستان،جذبہ حب الوطنی،متوازن طرز ِحیات، اسلامی اقدار و مشرقی روایات سے مزین ایک قومی طرز فکر کے حامل کردار ساز نصاب تعلیم تشکیل دیا جائے،بدقسمتی سے پاکستان میں طبقاتی نظام تعلیم رائج ہے جس سے غیر متوازن معاشرہ وجود میں آ رہا ہے اور قوم تقسیم در تقسیم کے عمل سے گذر رہی ہے،یہ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ ہمارا نظام تعلیم پاکستانی قوم کو تباہی کے عمیق گڑھے کی طرف لے جا رہا ہے۔[4]

دینی و عصری تعلیمی اداروں میں یکساں وجود رکھنے کی وجہ سے MSOپاکستان منظم و فعال سرگرمیاں سر انجام دیتی ہے،قومی اہمیت کے حامل ایام ہوں یا اسلامی تاریخ میں نمایاں مقام رکھنے والے دن،مظلوم مسلمانوں کے حقوق کی آواز اٹھانا ہویاکسی قومی و بین الاقوامی ایشو پرصدائے احتجاج،تعلیم و درسگاہ کے حوالے سے شعور و آگاہی ہویا طلبہ میں جذبہ حب الوطنی پیدا کرنے کے لیے ہم نصابی مثبت سرگرمیاں،تحریری و تقریری مقابلے ہوں یا کھیل کے میدان میں نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں کے موقع فراہم کرنا،مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کو ملکی سطح پر تمام طلبہ تنظیموں میں نمایاں مقام حاصل کرچکی ہے۔مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان طلبہ میں جذبہ حب الوطنی کے لیے اپنے سفر کو جاری رکھے ہوئے ہے،یہی وجہ ہے کہ '''مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان''' اپنی ان مثبت اور تعمیری سرگرمیوں کی وجہ سے وطن عزیز کے ہر طبقہ کی مقتدر شخصیات کا اعتماد اور اخلاقی تعاون حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکی ہے۔

تحرکیں اور کامیابیاں

[ترمیم]

تحریک ختم نبوّت ﷺ

[ترمیم]

۔۔ [5]

تحریک ناموس صحابہ ؓ

[ترمیم]

تحریک ڈاکٹر عافیہ

[ترمیم]

تنظیم نے پاکستان کی بیٹی اور قوم کی غیرت کی علامت ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے ہر سطح پر آواز بلند کی ہے۔ تنظیم نے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے، سیمینارز، ریلیاں اور دعائیہ اجتماعات منعقد کیے تاکہ قومی سطح پر شعور اجاگر کیا جائے اور حکومت پر دباؤ ڈالا جائے کہ وہ اس اہم انسانی مسئلے کو عالمی سطح پر اجاگر کرے۔ ڈاکٹر عافیہ صدیقی، جو ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ پاکستانی سائنس دان ہیں، کئی سالوں سے امریکی جیل میں قید ہیں۔ ان کی قید کے خلاف پاکستان بھر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ ساتھ دینی و سماجی تنظیموں نے بھی آواز بلند کی، جن میں ایم ایس او پیش پیش رہی۔ ایم ایس او نے اپنے بیانات اور سرگرمیوں میں واضح طور پر کہا کہ: ڈاکٹر عافیہ کی گرفتاری اور سزا انصاف کے بنیادی اصولوں کے خلاف ہے۔ وہ اسلام، پاکستان اور مسلم خواتین کی علامت ہیں، جنہیں نشانہ بنایا گیا۔ ان کی رہائی پاکستانی قوم کی عزتِ نفس کا معاملہ ہے۔

1.احتجاجی مظاہرے: لاہور، کراچی، اسلام آباد، پشاور اور دیگر شہروں میں امریکا مخالف مظاہرے اور عافیہ کی رہائی کے مطالبے کیے گئے۔

2.طلبہ ریلیاں: تعلیمی اداروں میں طلبہ کی شرکت سے بھرپور ریلیاں نکالی گئیں جن میں "Bring Aafia Home" اور "Justice for Aafia" کے بینرز نمایاں تھے۔ مختلف جامعات میں سیمینارز منعقد کیے گئے جہاں مقررین نے عافیہ کے کیس کو تفصیل سے بیان کیا اور مظلوموں کے حق میں دعائیں بھی کی گئی۔ایم ایس او نے حکومتِ پاکستان سے پرزور مطالبہ کیا: ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کو خارجہ پالیسی کا مستقل ایجنڈا بنایا جائے۔امریکی حکومت پر سفارتی دباؤ ڈالا جائے کہ وہ انسانی بنیادوں پر انھیں رہا کرے۔ پاکستانی قوم کو عافیہ کی جدائی سے نجات دلائی جائے۔ [6] [7]

تحریک طلبہ یونین پاکستان

[ترمیم]

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کا روز اول سے یہی مطالبہ رہا ہے کہ طلبہ یونین کو بحال کیا جائے۔اس سلسلے میں کئی ایک احتجاج اور ریلیاں نکالی گئی جس میں مطالبہ کیا جاتا رہا کہ طلبہ یونین طلبہ کا حق ہے لہذا طلبہ یونین کو بحال کیا جائے۔[6]

تحریک آزادی فلسطین

[ترمیم]

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان (ایم ایس او) نے ہر دور میں فلسطینی عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ تنظیم نے نہ صرف اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی بلکہ پاکستان بھر میں احتجاجی مظاہروں، یکجہتی ریلیوں اور آگاہی پروگرامز کے ذریعے فلسطینیوں کی جدو جہد آزادی کو اجاگر کیا۔ اسرائیلی مظالم کی مذمت ایم ایس او کی قیادت نے اسرائیل کی طرف سے غزہ پر کیے جانے والے فضائی حملوں، محاصروں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بدترین ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل ایک غاصب ریاست ہے، جو معصوم فلسطینی بچوں، خواتین اور شہریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ غزہ میں انسانی بحران سنگین ہو چکا ہے، جہاں دوائیں، خوراک اور پانی تک میسر نہیں۔ امتِ مسلمہ کو متحد ہو کر اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔ ایم ایس او نے فلسطین کے لیے آواز بلند کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف مواقع پر عملی اقدام بھی کیے۔ یکجہتی فلسطین ریلیاں کراچی، لاہور، اسلام آباد، پشاور اور فیصل آباد میں ریلیاں منعقد کی گئیں۔ احتجاجی مظاہرے فلسطینی شہداء کو خراجِ عقیدت اور اسرائیلی مظالم کے خلاف پر امن احتجاج۔ تعلیمی اداروں میں آگاہی پروگرام: فلسطینی تاریخ، حقوق اور اقوام متحدہ کی قراردادوں سے متعلق لیکچرز و سیمینارز۔

ایم ایس او کا ماننا ہے کہ: قبلہ اول (مسجد اقصیٰ) کا دفاع ہر مسلمان کی دینی و ایمانی زمہ داری ہے۔ فلسطین کا مسئلہ محض ایک قومی تنازع نہیں بلکہ پوری امتِ مسلمہ کا مشترکہ کاز ہے۔ فلسطینیوں کی قربانیاں تاریخ کا روشن باب ہیں، جنہیں خراج تحسین پیش کیا جانا چاہیے۔

•مطالبات تنظیم نے عالمی برادری، اقوام متحدہ، او آئی سی اور حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا: اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر مقدمہ چلایا جائے۔ فلسطین کو مکمل ریاستی حیثیت دی جائے۔ اسرائیلی بربریت کو روکنے کے لیے مسلم ممالک مؤثر سفارتی حکمت عملی اپنائیں۔ پاکستان میں اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کی تمام کوششوں کو ناکام بنایا جائے۔ اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔

  • save غزہ تحریک 2024-25

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے فلسطینی مسلمان بچوں، عورتوں ،ڈاکٹروں پر ہونے والے اسرائیلی حملوں کی شدید مزمت کی۔اور غزہ بچاؤ تحریک کا آغاز کیا۔اس سلسلے میں قومی کانفرنسوں اور احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا گیا۔ جن مقصد امت کو یکجا کرنا ،اسلامی ممالک پر ضرور ڈالنا تھا کہ وہ فلسطینی مسلمانوں کی مدد کرے ساتھ ہی اپنی فوجیں غزہ میں بھیجیں ۔ اسی سلسلے کی پہلی قومی کانفرنس بعنوان save غزہ یوتھ کانفرنس کا انعقاد جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد 3 مئی 2023 کیا گیا جس میں پاکستان کی تمام سیاسی و مذہبی لیڈر شب نے شرکت کی۔ اسی سلسلے کی دوسری بڑی کانفرنس آرٹ کونسل کراچی، ایوان اقبال لاہور اور ملتان میں رکھی گئی۔ [7] اس کے علاوہ بھی پورے پاکستان میں سیو غزہ یوتھ کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا۔ 25 اکتوبر 2024 کو اسلام میں ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جو آبپارہ چوک سے اقوام متحدہ کے دفتر تک تھی جسے اسلام آباد پولیس نے آغاز میں ہی روک کر لاٹھی چارج کیا [8] اور تمام نوجوان لیڈران جن میں بلال ربانی، سردار مظہر ،سینٹر ڈاکٹر مشتاق خان اور درجن سے زائد کارکنان طلبہ کو گرفتار کر جھوٹے انسداد دہشتگری کی دفعات لگا کر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔ [9] [10] [11][مردہ ربط]

[12][مردہ ربط]

[13][مردہ ربط]

[14]


تحریک آزادی کشمیر

[ترمیم]

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان (ایم ایس او) نے ہمیشہ کشمیر کاز کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ تنظیم کے رہنماؤں نے مختلف مواقع پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایم ایس او نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت فوری طور پر کشمیر سے اپنی قابض افواج واپس بلائے اور کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی حقِ خودارادیت دیا جائے، جیسا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں وعدہ کیا گیا ہے۔ .کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی ایم ایس او نے 5 فروری 2020 کو یومِ یکجہتی کشمیر کے موقع پر بھرپور شرکت کرتے ہوئے مختلف شہروں میں ریلیاں، تقاریر اور تقریبات کا انعقاد کیا۔ اسلام آباد میں مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایس او کے قائدین نے کہا کہ: کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور کشمیری عوام تنہا نہیں۔بھارت نے کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔معصوم شہریوں، خواتین، بزرگوں اور بچوں پر ظلم و ستم کیا جا رہا ہے، جو واضح نسل کشی (genocide) کے زمرے میں آتا ہے۔اقوام متحدہ کو اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے کشمیریوں کو رائے شماری کا حق دینا چاہیے۔ .مطالبات ایم ایس او کی طرف سے عالمی برادری، خاص طور پر اقوام متحدہ، او آئی سی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مندرجہ ذیل مطالبات کیے گئے: بھارت فوری طور پر مقبوضہ کشمیر سے اپنی افواج نکالے۔ کشمیری مسلمانوں کی نسل کشی کو روکا جائے اور ذمہ داروں کو عالمی عدالت میں پیش کیا جائے۔ اقوام متحدہ کشمیری عوام کو ان کا حقِ خودارادیت دے، جیسا کہ قراردادوں میں ذکر کیا گیا ہے۔ عالمی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر تک آزادانہ رسائی دی جائے تاکہ حقائق دنیا کے سامنے آ سکیں۔ [8] [15][16] [17] [18]



تحریک حرمت قرآن

[ترمیم]

ایم ایس او نے فرانس میں نبی اکرم کی بدترین توہین کے خلاف فرانس ایمبیسی کی طرف " ناموس رسالت طلبہ مارچ جو بعد میں دهر نے کی شکل اختیار کر گیا ، بعد ازاں وفاقی مذہبی امور جناب ا نوارالحق قادری سے مذاکرات ہوئے اور انھوں وعدہ کیا کہ حکومت " او آئی سی کا اجلاس بلائے گی۔ اس وقت کی گورنمنٹ نے وعدہ نبھایا اور اجلاس بلایا

2024 میں فرانس میں سرکاری سرپرستی میں قرآن مجید کی ہونے والی بدترین گستاخی کے خلاف مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا۔اسلام آباد میں ایک بڑی احتجاجی ریلی آبپارہ سے فرانس ایمبیسی کی جانب نکالی گئی جسے انتظامیہ سے مذکرات کے بعد ختم کیا گیا۔ملک بھر میں فرانس کے مصنوعات کا بائیکاٹ کی مہم بھی چلائی. [19]

تنظیمی سرگرمیاں

[ترمیم]

ایم ایس او کی مختلف تقاریب، سیمینارز اور تربیتی نشستوں میں صحابہ کرامؓ کی حیاتِ طیبہ پر لیکچرز اور کورسز کا انعقاد کیا جاتا ہے، تاکہ طلبہ کو نہ صرف دینی شعور حاصل ہو بلکہ عملی زندگی میں اسلامی اصولوں کی پیروی بھی ممکن ہو۔

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان (ایم ایس او) نہ صرف ایک اسلامی نظریاتی طلبہ تنظیم ہے بلکہ اس کی فکری بنیاد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم و صحابہ کرامؓ کی سیرت و کردار پر استوار ہے۔ ایم ایس او کے قائدین کے مطابق حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم و صحابہ کرامؓ ہی اصل رول ماڈل ہیں جن کی سیرت کو اپنانا ہی طلبہ کی فکری و اخلاقی اصلاح کا بہترین ذریعہ ہے۔ صحابہ کرامؓ نے اپنی زندگیاں اسلام کے لیے وقف کر دیں اور ہر میدان میں عملی نمونہ پیش کیا۔[20]

ایم ایس او چاہتی ہے کہ پاکستان کے نوجوان، خصوصاً طلبہ، صحابہ کرامؓ کی سیرت کو اپنائیں تاکہ وہ کردار، گفتار اور افکار میں مثالی مسلمان بن سکیں۔

تعلیمی اداروں میں ایسی سرگرمیوں کو فروغ دیا جانا چاہیے جو نوجوانوں کو سیرتِ نبویؐ اور سیرتِ صحابہؓ سے روشناس کروائیں۔ [9]

ہفتہ مدحِ صحابہ ؓ

[ترمیم]

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ہر سال ملک بھر میں ہفتۂ مدحِ صحابہؓ مناتی ہے۔ اس ہفتے کا مقصد طلبہ و طالبات اور نوجوان نسل میں صحابہ کرامؓ کی سیرت، کردار اور خدمات کو اجاگر کرنا اور انھیں اسلامی تعلیمات کے مطابق رہنمائی فراہم کرنا ہے۔ اس ہفتے کے دوران تنظیم کی جانب سے مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے، جن میں شامل ہیں: جامعات اور کالجوں میں سیرتِ صحابہؓ پر سیمینارز، لیکچرز اور محافل۔

صحابہ کرامؓ کی سیرت پر مبنی پمفلٹ اور کتب کی تقسیم۔

سوشل میڈیا پر مدحِ صحابہؓ سے متعلق مہمات۔

اہلِ بیتؓ اور صحابہ کرامؓ سے محبت اور اتحادِ امت کے پیغام کو فروغ دینا۔

مدارس، اسکولز اور مساجد میں خصوصی دعائیہ تقریبات۔


تنظیم کا مؤقف ہے کہ صحابہ کرامؓ دین اسلام کی اساس اور پیغامِ رسولؐ کے اولین علمبردار ہیں اور ان کی سیرت کو اپنانا آج کے دور میں نوجوانوں کے لیے نہایت ضروری ہے۔ MSO طلبہ کو صحابہ کرامؓ کو بطور رول ماڈل پیش کرتی ہے اور چاہتی ہے کہ نئی نسل ان کے نقش قدم پر چلے تاکہ معاشرے میں عدل، حیا، دیانت داری اور ایثار جیسی اقدار کو فروغ دیا جا سکے۔

[10]


یومِ دفاع پاکستان

[ترمیم]

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان (ایم ایس او) ہر سال 6 ستمبر کو یومِ دفاع پاکستان کے موقع پر وطن سے محبت، قومی یکجہتی اور افواجِ پاکستان کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ تنظیم اس دن کو نہ صرف یادگار بناتی ہے بلکہ نئی نسل کو وطن سے وفاداری، قومی غیرت اور قربانی کے جذبے سے روشناس کرانے کے لیے مختلف تقاریب کا انعقاد کرتی ہے۔ 5 ستمبر 2020 کو جاری کیے گئے اپنے خصوصی بیان میں ایم ایس او کے قائدین نے کہا:

افواجِ پاکستان نے 1965ء میں جرات و بہادری کی مثال قائم کی، جو رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی۔

ایم ایس او ملک کے دفاع، سلامتی اور نظریاتی سرحدوں کے تحفظ کے لیے ہر فورم پر کردار ادا کرتی رہے گی۔ [21]

پاکستانی نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ مادرِ وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں۔ [11]

یومِ حیا

[ترمیم]

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ہر سال 14 فروری کو یومِ حیا کے طور پر مناتی ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد معاشرے میں بڑھتی ہوئی فحاشی و عریانی کے خلاف شعور اجاگر کرنا اور اسلامی و مشرقی اقدار کا احیاء ہے۔

ایم ایس او کے تحت ملک بھر کی جامعات اور کالجوں میں مختلف سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا ہے، جن میں شامل ہیں:

سیمینارز اور لیکچرز جن میں اسلامی حیا اور پاکیزگی کے موضوعات پر گفتگو کی جاتی ہے۔

یونیورسٹیوں اور کالجوں میں پمفلٹس، اسٹیکرز اور بینرز کی تقسیم کے ذریعے طلبہ میں حیا کے تصور کو عام کرنا۔

"احیائے حیا واک" کے عنوان سے ریلیاں منعقد کی جاتی ہیں جن میں بڑی تعداد میں طلبہ و طالبات شرکت کرتے ہیں۔

سوشل میڈیا مہمات کے ذریعے ویلنٹائن ڈے کی حقیقت اور حیا کی اسلامی اہمیت پر روشنی ڈالی جاتی ہے۔


ایم ایس او کا مؤقف ہے کہ 14 فروری کو ویلنٹائن ڈے جیسے مغربی تہواروں کی تقلید اسلامی تعلیمات اور مشرقی روایات کے منافی ہے اور نوجوانوں کو ایسے مواقع پر دینی شعور اور حیا کی اہمیت سے آگاہ کرنا وقت کی ضرورت ہے۔

[12]

مسلم سکاؤٹس

[ترمیم]

مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیرِ انتظام ایک فعال ونگ مسلم سکاؤٹس کے نام سے کام کرتا ہے، جو طلبہ کی جسمانی، ذہنی اور اخلاقی تربیت کے لیے مختلف سرگرمیوں میں حصہ لیتا ہے۔ یہ ونگ MSO کی فکری بنیادوں کے ساتھ ساتھ عملی زندگی میں نظم، ایثار، خدمت اور قیادت جیسی صفات کو پروان چڑھانے کے لیے سرگرم عمل ہے۔ MSO سکاؤٹس درج ذیل سرگرمیوں میں حصہ لیتے ہیں: .قومی اور مذہبی مواقع پر ریلیوں اور تقریبات میں نظم و ضبط قائم رکھنا۔

.قدرتی آفات یا ہنگامی حالات میں امدادی سرگرمیوں میں رضاکارانہ شرکت۔

.تربیتی کیمپوں، ورکشاپس اور جسمانی مشقوں کا انعقاد۔

.تعلیمی اداروں میں نظم و ضبط قائم رکھنے میں انتظامیہ کی معاونت۔

.اسلامی اقدار، حیا، صفائی اور اتحادِ ملت جیسے موضوعات پر مہمات میں فعال شرکت۔

مسلم سکاؤٹس نوجوانوں میں قائدانہ صلاحیتیں، قربانی کا جذبہ اور حب الوطنی کو اجاگر کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔ اس ونگ کا بنیادی مقصد نوجوان نسل کو ایک باکردار، باہمت اور اسلامی شعور سے آراستہ شہری بنانا ہے۔

ناظمین اعلیٰ

[ترمیم]
فہرست ناظمینِ اعلیٰ مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان
نمبر شمار نام مدت تعلیم تعلیمی ادارہ
1 قمر الزمان چوھدری جنوری 2002 تا جنوری 2004 پی ایچ ڈی اسلامیات اسلامیہ کالج لاہور
2 حافظ اقرار عباسی جنوری 2004 تا جنوری 2006 ایم اے دارلعلوم کرچی
3 ملک مظہر جاوید ایڈوکیٹ جنوری 2006 تا جنوری 2012 درس نظامی اور ایل ایل بی انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام اباد
4 صفدر صدیقی جنوری 2012 تا جنوری 2015 ایم اے جامعہ کراچی
5 احمد معاویہ جنوری2015 تا جنوری 2017 ایم اے پنجاب یونیورسٹی لاہور
6 محسن خان عباسی جنوری 2017 تا جنوری 2019 ایم ایس سی انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد
7 رانا زیشان [22] جنوری 2019 تا جنوری 2022 درس نظامی اور ایم اے پنجاب یونیورسٹی
8 سردار مظہر [23] جنور3 202 تا 2024 ایم ایس سی اور درس نظامی انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد
9 ارسلان کیانی 2024 تا حال ماسٹر آف کامرس پوسٹ گریجویٹ کالج H8 اسلام آباد
10
11
12

مزید دیکھیے

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]

1- مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی آفیشل ویب گاہ

پاکستان کی طلبہ تنظیمیں

نمبرشمار نام تنظیم صدر مقام بانی موجودہ صدر تاریخ قیام وابستگی ویب سائٹ
1 انجمن طلبہ اسلام کراچی علامہ جمیل احمد نعیمی نبیل مصطفائی 20 جنوری 1968ء ہم نظریہ برادرتنظیمات JUP,MJAP www.atipakistan.org
2 آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کراچی الطاف حسین 11 جون 1978ء متحدہ قومی موومنٹ
3 اسلامی جمعیت طلبہ لاہور سید ابوالاعلی مودودی محمد زبیر حفیظ شیخ 25 دسمبر 1947ء جماعت اسلامی jamiat.org.pk
4 امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈاکٹر محمد علی نقوی علی مہدی 22 مئی 1972ء تحریک جعفریہ
5 انصاف وفاق طلباء لاہور عمران خان ملک مزمل جانگلہ پاکستان تحریک انصاف
6 پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن لاڑکانہ ذوالفقار علی بھٹو پاکستان پیپلز پارٹی
7 جمعیت طلبائے اسلام جمعیت علمائے اسلام
8 مسلم سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان اسلام آباد حافظ اقرار محسن خان عباسی 11 جنوری 2002ء -
9 مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن لاہور قائد اعظم 31 دسمبر 1937ء پاکستان مسلم لیگ
10 مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ لاہور ڈاکٹر محمد طاہرالقادری عرفان یوسف 6 اکتوبر 1994ء تحریک منہاج القرآن msmpakistan.org
11 ورچوئل سٹوڈنٹس فیڈریشن ملتان کاشف بلوچ کاشف بلوچ 15دسمبر 2023ء - [http://www.twitter.com/virtualstdnfed/