مسموع
Part of a series on | ||||||
صوتیات | ||||||
---|---|---|---|---|---|---|
Subdisciplines | ||||||
Articulation | ||||||
|
||||||
صدائیات | ||||||
|
||||||
Perception | ||||||
|
||||||
![]() | ||||||
Voiced | |
---|---|
◌̬ | |
اینکوڈنگ | |
وجود (عشری) | ̬ |
یونیکوڈ (ہیکس) | U+032C |
Voiceless | |
---|---|
◌̥ | |
اینکوڈنگ | |
وجود (عشری) | ̥ |
یونیکوڈ (ہیکس) | U+0325 |
مسموع (انگریزی: Voice) صوتیات اور فونیمیات میں ایک بنیادی تصور ہے، جو اس بات کا تعین کرتا ہے کہ کسی آواز کو پیدا کرنے کے دوران حنجرہ میں صوتی طنابیں (vocal folds) وائبریٹ کرتی ہیں یا نہیں۔ اگر ارتعاش (وائبریشن) ہو تو آواز کو مسموع (voiced) کہا جاتا ہے اور اگر نہ ہو تو وہ غیر مسموع (voiceless) شمار ہوتی ہے ۔ یکساں معیار کی عدم موجودگی کے سبب مختلف اُردو ماہرین لسانیات نے voice کے لیے مختلف اصطلاحات استعمال کی ہیں جن میں صوت، مسموع، مصیتی، بآواز اور باصدا شامل ہیں۔ اور اسی سے voiceless~unvoiced کے لیے بے صوت، غیر مسموع، غیر مصیتی، بے آواز اور بے صدا وغیرہ۔[1]
مسموع اور غیر مسموع میں فرق
[ترمیم]مسموع آواز وہ ہوتی ہے جس میں صوتی طنابیں وائبریٹ کرتی ہیں، جیسے: ب، د، گ، ز۔ جبکہ غیر مسموع آوازیں وہ ہوتی ہیں جن میں صرف ہوا گزرتی ہے اور وائبریشن نہیں ہوتی، جیسے: پ، ت، ک، س۔ اردو اور انگریزی جیسی زبانوں میں اس فرق سے لفظوں کا معنی بدل جاتا ہے، مثلاً "بال" اور "پال" یا "bat" اور "pat"۔ ب اور پ میں مقام ادائیگی اور انداز ادائیگی بالکل ایک جیسا ہے فرق صرف مسموع اور غیر مسموع کا ہے۔ جیسے دولبی مسدودے (bilabial stop) کی صرف مسموع قسم (ب) عربی میں موجود ہے۔ عمومی طور پر تقریباً تمام مصوتے مسموع ہوتے ہیں۔ جبکہ مصمتے مسموع اور غیر مسموع دونوں ہو سکتے ہیں۔
جسمانی عمل
[ترمیم]بولنے کے عمل کے دوران ہوا پھیپھڑوں سے نکل کر حنجرہ میں موجود آواز کی تاروں سے گزرتی ہے۔ اگر یہ تاریں قریب ہو کر لرزیں/ وائبریٹ کریں، تو آواز مسموع بن جاتی ہے۔ اگر تاریں کھلی ہوں اور صرف ہوا گذرے تو آواز غیر مسموع ہوتی ہے۔ یہ وائبریشن آواز کے معیار، پچ اور قوت کو بھی متاثر کرتی ہے۔
لسانی اہمیت
[ترمیم]بہت سی زبانیں مسموع اور غیر مسموع آوازوں کے جوڑ پر مشتمل ہوتی ہیں، جیسے اردو، انگریزی، عربی وغیرہ۔ بعض زبانوں میں مسموع آوازوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے اور کچھ میں صرف غیر مسموع آوازیں پائی جاتی ہیں۔ بعض زبانوں میں یہ فرق معنی پر اثر انداز نہیں ہوتا، جبکہ بعض میں ایک معمولی فرق مکمل لفظ بدل دیتا ہے۔
صوتی تبدیلیاں
[ترمیم]زبانوں کے ارتقا میں صوتی تبدیلیاں عام ہیں، جیسے:
- voicing (غیر مسموع آواز کا مسموع بن جانا)
- devoicing (مسموع آواز کا غیر مسموع میں بدلنا)
یہ تبدیلیاں زبانوں کے لہجوں، الفاظ کے تلفظ اور صوتی تاریخ کو متاثر کرتی ہیں۔ مثلاً ترکی زبان میں /k/ → /g/ کا بدلاؤ اسی طرح ایک واضح مثال انگریزی میں ہے جہاں جمع کا صیغہ s مسموع مصمتوں کے ساتھ مسموع ہوکر z بن جاتا ہے۔ مثلاً cans کو /kænz/ کہا جاتا ہے مسموع /n/ کی موجودگی میں sس، zز میں بدل گیا۔ اسی طرح دیگر زبانوں میں بے شمار قواعد و اصول ہیں جہاں مسموع و غیر مسموع کی وجہ سے بہت عوامل پر فرق پڑتا ہے۔
ابتدائی عمر
[ترمیم]نومولود بچے شروع میں زیادہ تر مسموع آوازیں نکالتے ہیں کیونکہ یہ قدرتی طور پر آسان ہوتی ہیں کیونکہ ووکل فولڈز کی حرکت قدرتی ہوتی ہے، جبکہ غیر مسموع آوازوں کے لیے بعد میں سیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے یعنی ووکل فولڈز کو کنٹرول کرنا۔ مسموعیت (voicing) زبان کی فطری ساخت، بول چال کے انداز اور لسانی پہچان میں مرکزی کردار ادا کرتی ہے۔
صوتی شناخت
[ترمیم]مشینی زبان، آواز کی پہچان اور AI نظاموں میں مسموعیت کو شناخت کرنا ضروری ہوتا ہے، تاکہ انسان کی طرح آوازوں کو درست سمجھا اور جواب دیا جا سکے۔ اسی بنیاد پر جدید سمعی نظام، اسپِیچ ریکگنیشن اور آواز پر مبنی سافٹ ویئر کام کرتے ہیں۔