مشترکہ املاک کا المیہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مشترکہ املاک کا المیہ (Tragedy of the commons) ایک معاشی نظریہ ہے جس کے مطابق جب کسی مشترکہ ملکیت کی چیز کو ذاتی منافع کے لیے بے دردی سے استعمال کیا جاتا ہے تو سارے استعمال کنندہ نقصان اٹھاتے ہیں۔

کاشت کاری کے لیے زمین حاصل کرنے کے لیے جنوبی میکسیکو میں برساتی جنگلات کو جلایا جا رہا ہے۔

یہ اصطلاح پہلی دفعہ 1833ء میں ماہر معاشیات William Forster Lloyd نے استعمال کی۔ اس نے مثال دی کہ ایسی زمین جو کسی کی ملکیت میں نہ ہو اس پر کسی بھی شخص کے مویشی گھاس چر سکتے ہیں کیونکہ ایسی زمین اطراف میں رہنے والوں کی مشترکہ ملکیت ہے۔ لیکن اگر کوئی ایک یا چند افراد ذاتی منافع کے لیے بہت زیادہ مویشیوں پال لیں تو یہ ساری گھاس چر لیں گے۔ جب اس چراہ گاہ میں ایک مویشی کا اضافہ ہوتا ہے تو فائیدہ تو اس مویشی کے مالک کو ہوتا ہے لیکن تھوڑا تھوڑا نقصان ان سب لوگوں کا ہوتا ہے جن کے جانور یہاں چرتے تھے۔ اس لیے عام طور پر ہر فرد کے جانوروں کی تعداد کا کوٹہ مقرر کر دیا جاتا ہے۔

مشترکہ املاک[ترمیم]

راستے، گلیاں، سڑکیں، ندی نالے دریا، ہوا، سمندر میں مچھلیاں وغیرہ اطراف میں رہنے والوں کی مشترکہ املاک ہوتی ہیں۔

مثالیں[ترمیم]

  • نیو فاونڈ لینڈ کے اطراف سمندروں میں مچھلیوں کی بڑی بہتات ہوا کرتی تھی۔ صدیوں سے مچھیرے یہاں cod fish پکڑا کرتے تھے اور ان کا خیال تھا کہ یہاں مچھلیوں کی کبھی کمی نہیں ہو گی۔ لیکن 1960ء کی دہائی میں ماہی گیری کی صنعت نے بڑی ترقی کی اور مچھیرے بہت بڑی مقدار میں مچھلیاں پکڑنے کے قابل ہو گئے۔ ایک دوسرے سے زیادہ مالدار بننے کے لالچ میں یہاں سے اتنی زیادہ مچھلیاں پکڑی گئیں کہ 1990ء تک مچھلیاں ختم ہو گئیں اور اس علاقے کی ماہی گیری کی پوری صنعت ڈوب گئی یعنی بڑے ماہی گیروں کی وجہ سے چھوٹے ماہی گیروں کا نقصان ہوا۔[1]
  • گلف آف میکسیکو کا مردہ علاقہ (Gulf of Mexico dead zone) بھی مشترکہ املاک کی تباہی کی ایک مثال ہے۔ دریائے مسیسیپی کے اطراف کا علاقہ انتہائی زرخیز لیکن غیر آباد تھا۔ جب یہاں ہزاروں لوگ آ کر بس گئے اور بڑے بڑے فارم بنا لیے تو مصنوعی کھاد کا وسیع پیمانے پر استعمال ہوا۔ ہر سال اس مصنوعی کھاد کی ایک بہت بڑی مقدار دریا کے پانی میں حل ہو کر گلف آف میکسیکو کے سمندر میں جا گرتی ہے۔ سمندر کے پانی میں کھاد کی موجودگی کی وجہ سے سمندری الجی (algae) کی پیدوار میں سینکڑوں گنا اضافہ ہو گیا۔ جب یہ الجی مرنے کے بعد سڑتی ہے تو سمندر کے پانی کی آکسیجن خرچ ہوتی ہے۔ اس وجہ سے ہر سال گرمیوں میں تقریباً 8000 مربع میل کے سمندری علاقے میں آکسیجن کی مقدار اتنی کم ہو جاتی ہے کہ مچھلیاں اور دیگر سمندری جانور زندہ نہیں رہ پاتے۔ یہاں کسانوں کے منافع کی وجہ سے ماہی گیروں کو نقصان ہوا۔
  • کسی علاقے یا ملک کی کرنسی بھی مشترکہ املاک کی طرح ہوتی ہے اور بے شمار لوگوں کے استعمال میں ہوتی ہے۔ لیکن جب سینٹرل بینک بڑی مقدار میں کرنسی جاری کرتے ہیں تو پہلے سے موجود کرنسی کی قوت خرید میں کمی آتی ہے۔ اس طرح سینٹرل بینکار منافع کماتے ہیں جبکہ کرنسی استعمال کرنے والے عام لوگ نقصان اٹھاتے ہیں۔[2]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]