مشرقی دنیا


مشرقی دنیا، جسے مشرق یا تاریخی طور پر مشرق بھی کہا جاتا ہے، ایک جامع اصطلاح ہے جو مختلف ثقافتوں، سماجوں، اقوام اور فلسفہ کے لیے استعمال ہوتی ہے، جو سیاق و سباق کے مطابق مختلف ہو سکتی ہیں۔ یہ عام طور پر ایشیا، بحیرہ روم طاس اور عرب ممالک پر مشتمل ہوتی ہے، خاص طور پر تاریخی (ماقبل جدید) سیاق و سباق میں اور جدید دور میں استشراق کے تناظر میں۔[1] مشرقی دنیا کو اکثر مغربی دنیا کے مقابلے میں دیکھا جاتا ہے۔
اس اصطلاح میں شامل مختلف خطے تنوع کے حامل ہیں اور ان کے مشترکہ ورثے کا تعین کرنا مشکل ہے۔ اگرچہ مشرقی دنیا کے مختلف حصے بہت سی مشترکہ خصوصیات رکھتے ہیں، جیسے کہ "عالم جنوب" میں واقع ہونا، لیکن تاریخی طور پر انھوں نے خود کو اجتماعی طور پر بیان نہیں کیا۔ یہ اصطلاح اصل میں جغرافیائی معنی رکھتی تھی اور قدیم دنیا کے مشرقی حصے کو بیان کرتی تھی، جو ایشیائی ثقافتوں کو یورپی ثقافتوں سے مختلف ظاہر کرتی تھی۔ روایتی طور پر، اس میں مشرقی ایشیا، جنوب مشرقی ایشیا, جنوبی ایشیا، وسط ایشیا اور مغربی ایشیا شامل ہیں۔
مشرق اور مغرب کی سرحد جغرافیائی کی بجائے ثقافتی زیادہ سمجھی جاتی ہے، جس کی وجہ سے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ، جو جغرافیائی طور پر مشرقی دنیا کے قریب ہیں، مغربی دنیا کے ساتھ منسلک سمجھے جاتے ہیں۔ جبکہ سوویت وسطی ایشیا کے ممالک، جو مغربی اثرات کے باوجود مشرق میں شمار کیے جاتے ہیں۔[2]
فلپائن جیسے ممالک،[3][4] جو جغرافیائی طور پر مشرقی دنیا میں واقع ہیں، اپنی ثقافت اور سیاست میں مغربیت کے اثرات رکھتے ہیں۔
جائزہ
[ترمیم]دوسرے خطوں کی طرح، ایشیا بھی مختلف اور انتہائی متنوع ممالک، نسلی گروہوں اور ثقافتوں پر مشتمل ہے۔[5] مختلف انگریزی زبان بولنے والے ممالک میں "ایشیائی" کی شناخت کا مطلب مختلف ہو سکتا ہے۔[6] مغربی ایشیا بعض اوقات ایشیا سے الگ ہو کر "مشرق وسطیٰ" کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔[7]
ثقافت
[ترمیم]
مشرقی دنیا کی کوئی واحد مشترکہ ثقافت نہیں، بلکہ اس میں مختلف خطے شامل ہیں، جیسے مشرقی ایشیا، جنوبی ایشیا اور جنوب مشرقی ایشیا، جہاں امتزاج ضدین پایا جاتا ہے۔ ان میں مشرقی مذاہب کا پھیلاؤ، جیسے بدھ مت اور ہندو مت، چینی رسم الخط یا براہمی رسم الخط کا استعمال، زبانوں کے خاندان اور مختلف روایات شامل ہیں۔
مزید دیکھیے
[ترمیم]حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ William Thompson؛ Joseph Hickey (2005)۔ Society in Focus۔ Boston: Pearson plc۔ 0-205-41365-X
- ↑ Stjepan Meštrovic (1994)۔ Balkanization of the West: The Confluence of Postmodernism and Postcommunism۔ روٹلیج۔ ص 61۔ ISBN:0-203-34464-2
- ↑ Richard Heydarian (12 جنوری 2015)۔ "Philippines' Shallow Capitalism: Westernization Without Prosperity"۔ The Huffington Post۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-11-19
- ↑ Chester L. Hunt (1956)۔ "The 'Americanization' Process in the Philippines"۔ India Quarterly۔ ج 12 شمارہ 2: 117–130۔ DOI:10.1177/097492845601200204۔ JSTOR:45071116۔ S2CID:152671922۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-05
- ↑ Matt Cartmill (ستمبر 1998)۔ "The Status of the Race Concept in Physical Anthropology" (PDF)۔ ص 651-660۔ 2021-06-27 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-10-16
- ↑ Matt Schiavenza (19 اکتوبر 2016)۔ "Why Some 'Brown Asians' Feel Left Out of the Asian American Conversation"۔ Asia Society۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-14
- ↑ Lina Khatib (2006)۔ Filming the modern Middle East: politics in the cinemas of Hollywood and the Arab world۔ I.B. Tauris۔ ج 57۔ ص 166–167, 173۔ ISBN:1-84511-191-5