مندرجات کا رخ کریں

مصحف شریف (طبعہ دیوان اوقاف)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مصحف شریف (طبعہ دیوان اوقاف)

مصحف شریف طبعہ دیوان اوقاف قرآنِ مجید کا ایک نایاب نسخہ جو خط کی خوبصورتی اور دلکش تزئین کے ساتھ ممتاز ہے۔ یہ نسخہ خطاط حسن رضا امام کے ہاتھوں سنہ 1308ھ میں مکمل ہوا۔ عراق میں دیوانِ اوقاف کی صدارت نے یہ فیصلہ کیا کہ سلطنتِ عثمانیہ کے خزانے (استنبول) کو ہدیہ کیے گئے اس نسخے کو، جو حسن رضا امام (متوفی 1336ھ) کے قلم سے لکھا گیا تھا، دوبارہ شائع کیا جائے۔ اس کا طباعت کا عمل سنہ 1392ھ میں مکمل ہوا۔[1]

مصحف حسن رضا الإمام

[ترمیم]

مصحف حسن رضا الإمام قرآنِ مجید کا ایک نادر اور اعلیٰ خطاطی و تزئین سے آراستہ نسخہ ہے، جسے مشہور عثمانی خطاط حسن رضا الإمام نے تحریر کیا۔ یہ نسخہ سنہ 1308ھ (مطابق 1890ء) میں مکمل ہوا۔ حسن رضا نے اس نسخے میں خوبصورت عثمانی رسم الخط اور نفیس عربی تزئین کا استعمال کیا، جس نے اس مصحف کو قرآنِ مجید کے خوبصورت ترین نسخوں میں شامل کر دیا۔[2]

تاریخ طباعت

[ترمیم]

یہ مصحف اصل میں سلطنتِ عثمانیہ کے خزانۂ شاہی (خزانۂ الحميدية) استنبول میں بطور تحفہ محفوظ تھا۔ بعد ازاں عراق کی رئاسة ديوان الأوقاف نے اس نادر نسخے کی خوبصورتی اور تاریخی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس کی طباعت کا فیصلہ کیا۔ مصحف کی دوبارہ اشاعت سنہ 1392ھ (مطابق 1972ء) میں بغداد سے عمل میں آئی، جس میں اصل نسخے کے خط اور تزئین کی پوری حفاظت کی گئی۔[3]

خصوصیات

[ترمیم]

خطاطی: خط نسخ کی خوبصورتی اور صفائی کا بہترین نمونہ۔

تزئین: سرحدی نقش و نگار اور سورتوں کے عنوانات پر سنہری اور رنگین آرائش۔

روایت: مصحف کا رسم الخط عثمانی ہے، جو آج کے مصاحف میں معروف ہے۔

منفرد پہلو: ہر سطر اور ہر صفحہ خاص ترتیب و تناسب کے ساتھ لکھا گیا ہے۔[4]

مصنف کا تعارف

[ترمیم]

حسن رضا الإمام (وفات: 1336ھ/1917ء) سلطنتِ عثمانیہ کے مشہور ترین خطاطوں میں سے ایک تھے۔ انھیں قرآنِ کریم کی کتابت میں خاص مہارت حاصل تھی اور انھوں نے بہت سے شاہی فرامین اور اسلامی کتب بھی خوشخطی سے مزین کیں۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. المصحف الشريف طبعة ديوان الأوقاف، الطبعة الأولى.
  2. رئاسة ديوان الأوقاف (1392ھ)۔ تعريف بمصحف حسن رضا الإمام (بزبان عربی)۔ بغداد: رئاسة ديوان الأوقاف العراقية۔ ص 1
  3. مركز جمعة الماجد للثقافة والتراث (2005ء)۔ نوادر المصاحف عبر العصور (بزبان عربی)۔ دبئی: مركز جمعة الماجد۔ ص 235
  4. عبد العزيز الديب (1998ء)۔ الخط العربي عبر العصور (بزبان عربی)۔ قاہرہ: دار الفكر العربي۔ ص 198