معارف (جریدہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مجلس ادارتمحمد رابع حسنی ندوی
پروفیسر ریاض الرحمٰن خاں شروانی
سابقہ مدیرانسید سلیمان ندوی
شعبہعلمی و تحقیقی جریدہ
دورانیہماہنامہ
ملکبھارت کا پرچم بھارت
مقام اشاعتاعظم گڑھ
زباناردو

ماہنامہ معارف بھارت کے علمی و تحقیقی ادارے دار المصنفین شبلی اکیڈمی، اعظم گڑھ کا ماہانہ علمی و تحقیقی جریدہ ہے جسے سید سلیمان ندوی نے جولائی 1916ء میں جاری کیا تھا۔ اس کا مقصد مذہب و فلسفہ و فکر کی ترجمانی اور نئی تحقیق اور تازہ خیالات کا فروغ عام ہے۔ اس رسالے نے علمِ مذہبی کے ارتقا کو منظر عام پر لانے، اکابرِ سلف کی سوانح عمریوں کو مرتب کرنے اور حکمتِ اسلامی پر تحقیقی مضامین پیش کرنے میں فوقیت حاصل کی۔[1] نیز مباحث و انتقاداتِ ادب میں اپنے بلند معیار کو برقرار رکھا اور قارئین کم ہونے کے باوجود اس رسالے کی روشنی اب تک قائم ہے۔ ماضی میں الطاف حسین حالی، عبد السلام ندوی، پروفیسر نواب علی، شیخ عبد القادر، عبد الماجد دریابادی، اقبال احمد سہیل، ڈاکٹر محمد اقبال اور نیاز فتحپوری جیسے زعما اس کے مقالہ نگاروں میں شامل تھے۔ معارف کی ادبی خدمات اس دور کے متعدد رسائل سے زیادہ ہیں۔[2]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ڈاکٹر انور سدید، پاکستان میں ادبی رسائل کی تاریخ، اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد، جنوری 1992ء، ص 58
  2. ڈاکٹر انور سدید، پاکستان میں ادبی رسائل کی تاریخ، اکادمی ادبیات پاکستان اسلام آباد، جنوری 1992ء، ص 59