مندرجات کا رخ کریں

معاویہ بن ہشام

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
معاوية بن هشام بن عبد الملك
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 761ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات گھوڑے سے گر کر   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات حادثاتی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت امویہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد عبد الرحمٰن الداخل   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ہشام بن عبدالملک   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بہن/بھائی
خاندان خلافت امویہ   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں عرب بازنطینی جنگیں   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابو شاکر معاویہ بن ہشام بن عبد الملک بن مروان اموی قرشی ( 90ھ - 119ھ / 708ء - 737ء ) ایک اموی شہزادہ جس کے والد خلیفہ ہشام بن عبد الملک تھے۔ اس کے والد نے اسے صیف (گرمیوں کی جنگی مہمات) کی قیادت سونپی، چنانچہ اُس نے کئی سال رومی علاقوں پر حملے کیے اور عطاسین، سِقِلّہ، البَرَّہ اور خرشنہ فتح کیے۔ اسی طرح اُس نے دابق اور العمق پر بھی چڑھائی کی۔ وہ امیر عبد الرحمٰن الداخل کا والد تھا، جس نے شام میں اُموی سلطنت کے خاتمے کے بعد اندلس میں اُموی ریاست قائم کی۔ معاویہ 119 ہجری میں شکار کے دوران گھوڑے سے گر کر وفات پا گیا۔[1][2]

اولاد

[ترمیم]

معاویہ بن ہشام کے تیرہ بیٹے تھے جن میں سے چند مشہور درج ذیل ہیں:

  1. عبد الرحمٰن بن معاویہ: المعروف "الداخل"، جنھوں نے اندلس میں اموی سلطنت کی بنیاد رکھی۔
  2. ہشام بن معاویہ: جو اپنے والد کی وفات کے بعد پیدا ہوئے۔
  3. عبد اللہ بن معاویہ: ان کی اولاد اندلس میں مقیم ہوئی۔
  4. ولید بن معاویہ: ان کے بیٹے بھی اندلس میں آباد ہوئے اور انھیں "المغیّریین" کہا جاتا ہے۔
  5. عبید اللہ بن معاویہ
  6. یحییٰ بن معاویہ: عبد الرحمٰن الداخل کے سگے بھائی تھے، معرکہ زاب میں عباسیوں کے ہاتھوں شہید ہوئے۔
  7. منذر بن معاویہ
  8. أبان بن معاویہ: انھیں عباسیوں نے شام میں قتل کیا، لیکن ان کی نسل اندلس میں زندہ رہی۔
  9. امیہ بن معاویہ: مروان نے انھیں صبر کے ساتھ قتل کرایا۔
  10. اسماعیل بن معاویہ
  11. معاویہ بن معاویہ[3]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. تاريخ مدينة دمشق، أبو القاسم علي بن الحسن ابن عساكر الدمشقي، دار الفكر - دمشق 1415 هـ ، ج 59 ص 280
  2. المصدر السابق، ج 59 ص 283
  3. جمهرة أنساب العرب، ابن حزم الأندلسي، دار المعارف - القاهرة 1962 م ، ص 93 - 94