مندرجات کا رخ کریں

معجم ابن المقری

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
معجم ابن المقری
مصنف ابو بکر بن مقری   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

معجم ابن المقریسنتِ نبویہ کی کتابوں میں سے ایک کتاب ہے ۔

مصنف

[ترمیم]

ابو بکر محمد بن ابراہیم بن علی بن عاصم بن زاذان الاصبہانی الخازن، جو ابن المقرئ کے نام سے مشہور ہیں۔ آپ کی (وفات: 381ھ) میں ہوئی ۔[1]

المعجم کی تعریف

[ترمیم]

علماِ حدیث کی اصطلاح میں المعجم اس کتاب کو کہتے ہیں جس میں مصنف اپنے شیوخ (اساتذہ) کے حالات کو حروفِ تہجی کے مطابق ترتیب دیتا ہے اور ہر شیخ سے ایک یا ایک سے زائد احادیث روایت کرتا ہے تاکہ ان کا تعارف حاصل ہو سکے۔ بعض اوقات معجم اُس کتاب کو بھی کہا جاتا ہے جس میں کوئی محدث کسی خاص حافظِ حدیث کے شیوخ کو ذکر کرے۔ بعض معاجم کسی خاص شہر کے شیوخ کا ذکر کرتے ہیں، کچھ وفیات کی ترتیب سے مرتب کیے گئے ہوتے ہیں اور بعض محض اساتذہ کے نام گنواتے ہیں۔

کتاب کی غرض و غایت

[ترمیم]

مصنف نے کتاب کے مقدمے میں اس کتاب کی تالیف کا مقصد اور موضوع بیان کیا ہے۔ انھوں نے وضاحت کی کہ اس کتاب میں اُن تمام محدثین کے نام جمع کیے گئے ہیں جن سے انھوں نے حجاز، مکہ، مدینہ، مصر، شام، عراق اور دیگر علاقوں میں سماع کیا۔ انھوں نے ان شیوخ کو حروفِ تہجی کے مطابق ترتیب دیا اور شرفِ نبوت کی نسبت سے اُس شخص سے آغاز کیا جس کا نام محمد تھا۔[2]

کتاب کا مواد

[ترمیم]

مصنف نے صرف احادیث بیان کرنے پر اکتفا نہیں کیا، بلکہ ساتھ ساتھ کئی دیگر علمی فوائد بھی ذکر کیے، جن میں شامل ہیں:

انساب سے متعلق معلومات راویوں کی توثیق و جرح کے اقوال راویوں کی تاریخِ وفات دیگر مختلف علمی فوائد

حوالہ جات

[ترمیم]