معرکہ الجسر حدیدی
Appearance
معركة الجسر الحديدي | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
جزء من الحروب الإسلامية البيزنطية | |||||||
معلومات عامة | |||||||
| |||||||
المتحاربون | |||||||
خلافت راشدہ ![]() |
الإمبراطورية البيزنطية ![]() | ||||||
القادة | |||||||
خالد بن الوليد ابو عبیدہ بن جراح |
هرقل | ||||||
القوة | |||||||
17,000[1] | 20,000-30,000[1] | ||||||
الخسائر | |||||||
غير معروف | 10,000+[1] | ||||||
![]() |
|||||||
درستی - ترمیم ![]() |
معرکہ الجسر حدیدی یہ جنگ سنہ 637ء میں مسلمانوں کی فوج اور بازنطینی فوج کے درمیان خلیفۂ راشد عمر بن خطاب کے دور میں ہوئی۔ یہ جنگ ایک لوہے کے پل کے قریب لڑی گئی جو دریائے العاصی پر واقع تھا اور اسی پل کی نسبت سے اس جنگ کا نام رکھا گیا۔ یہ معرکہ ان حملوں کا حصہ تھا جو عرب مسلمانوں نے اناطولیہ (ترکی) پر یرموک کی فیصلہ کن فتح کے بعد شروع کیے تھے۔[1]