مفتش موتی

مفتشِ مَوتیٰ[1][2] یا مفتش اسباب ہلاکت[3] یا موت مفتش[4] یا مفتشِ ہلاکت[2] یا کشاف[2] جسے انگریزی میں کارونر[5][6] کہتے ہیں، ایک سرکاری یا عدالتی عہدہ دار ہوتا ہے جسے کسی موت کے طریقہ یا سبب کی تحقیق یا اس کے بارے میں تفتیش کا حکم دینے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔ یہ عہدہ دار اس شخص کی شناخت کی بھی تفتیش یا تصدیق کر سکتا ہے جو اُس کے دائرۂ اختیار میں مردہ پایا گیا ہو اور جس کی شناخت معلوم نہ ہو۔
قرون وسطیٰ میں انگلستان میں کارونر تاج (Crown) کے عہدے دار ہوا کرتے تھے، جن کے پاس مالی اختیارات بھی ہوتے تھے اور وہ بعض عدالتی تحقیقات بھی کرتے تھے، تاکہ شیرف یا بیلیف جیسے مقامی حکام کے اختیارات کا توازن قائم رکھا جا سکے۔
مفتش موتیٰ کی ذمہ داریاں مختلف دائرہ اختیار میں مختلف ہو سکتی ہیں؛ بعض جگہوں پر مفتش موتیٰ خود موت کے سبب کا تعین کرتا ہے، جبکہ بعض صورتوں میں وہ ایک خصوصی عدالت (جسے مفتشِ اموات کی جیوری ”coroner's jury“ کہا جاتا ہے)[4] کا صدر نشین ہوتا ہے۔ انگریزی لفظ ”کارونر“ (coroner) کا ماخذ بھی وہی ہے جس سے ”کراؤن“ (crown) نکلا ہے۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ مولوی عبد الحق (1981)۔ دی اسٹینڈرڈ انگلش اردو ڈکشنری (تیسرا ایڈیشن)۔ نئی دہلی: انجمن ترقی اردو، ہند۔ ص 237۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-05-25
- ^ ا ب پ محمد صدیق قریشی (1985)۔ کشاف اصطلاحات سیاسیات۔ اسلام آباد: مقتدرہ قومی زبان۔ ج 1۔ ص 179۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-05-25
- ↑ جمیل جالبی (1991)۔ فرہنگ اصطلاحات جامعہ عثمانیہ (پہلا ایڈیشن)۔ اسلام آباد: مقتدرہ قومی زبان۔ ص 100۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-05-25
- ^ ا ب اشفاق احمد؛ محمد اکرام چغتائی (1984)۔ فرہنگ اصطلاحات (پہلا ایڈیشن)۔ لاہور: اردو سائنس بورڈ۔ ج 1۔ ص 454۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-05-25
- ↑ فرمان فتح پوری، مدیر (1992)۔ اردو لغت تاریخی اصول پر۔ کراچی: اردو لغت بورڈ۔ ج 14۔ ص 474۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-05-25
- ↑ مختصر اردو لغت (پہلا ایڈیشن)۔ نئی دہلی: ترقی اردو بیورو۔ 1987۔ ص 723۔ اخذ شدہ بتاریخ 2025-05-25