مندرجات کا رخ کریں

مقبرہ نبی شعیب

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نبی شعیب کا کمپلیکس، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ نبی شعیب کے مقبرے کی میزبانی کرتا ہے
اندرونی صحن کا منظر
صحن کا ایک اور منظر

نبی شعیب (انگریزی: Jethro) نبی شعیب کا مقبرہ اسرائیل کے زیریں گلیل کے علاقے میں، تبریس کے مغرب میں ایک مذہبی مزار ہے، جس میں نبی شعیب کا مقبرہ موجود ہے، جس کی شناخت بائبل کے جیٹھرو، موسی کے سسر سے ہوئی ہے۔ [1][2][3][4][5] مقامِ نبی شعیب، نبی شعیب کے لیے مخصوص ایک مقام ہے جو اسرائیل میں قریبی گاؤں حطین کے نزدیک واقع ہے، جہاں یقین کیا جاتا ہے کہ نبی شعیب یہاں دفن ہیں۔ یہ مقام دروزی فرقے کے لیے انتہائی مقدس سمجھا جاتا ہے اور دروز زائرین کی اہم زیارت گاہ ہے۔[6]

دروز کے نزدیک نبی شعیب کا یہ مقام خصوصی حرمت کا حامل ہے۔ سنہ 1948 کے بعد اسرائیل نے اس مقام کو دروزی برادری کی تحویل میں دے دیا، کیونکہ نبی شعیب دروزی مذہب میں مرکزی شخصیت ہیں اور یہ مقام سالانہ حج کا مرکز بھی ہے۔ شام کے دیگر علاقوں میں بھی نبی شعیب کے کئی مزار موجود ہیں، مثلاً اردن میں السلط کے قریب بھی ایک مقام ہے۔[7]

مقام کی تاریخ

[ترمیم]

دروزی روایت کے مطابق نبی شعیب نے اپنی زندگی کے آخری ایام قریبی گاؤں حطین کے قریب ایک غار میں گزارے جو بحیرہ طبریا کے نزدیک ہے اور وہیں انتقال کر گئے۔ ان کے پیروکاروں نے انھیں اسی جگہ دفن کیا اور قبر پر نشان لگایا۔ دروز میں ایک اور روایت بھی ہے کہ صلاح الدین ایوبی نے معرکہ حطین سے پہلے ایک خواب دیکھا جس میں ایک فرشتے نے انھیں فتح کی بشارت دی بشرطیکہ معرکہ کے بعد وہ اپنا گھوڑا آزاد کر دیں۔ جہاں گھوڑا رکے گا، وہیں نبی شعیب کا مزار ہوگا۔ معرکہ کے بعد صلاح الدین نے اپنے گھوڑے کو آزاد کیا اور اسی مقام پر نبی شعیب کا مزار تعمیر کیا۔

بہت سے دروزی ذرائع کے مطابق یہ مقام صلاح الدین ایوبی کے دور میں تعمیر ہوا، یعنی تقریباً دروزی دعوت کے آغاز کے ایک صدی بعد اور اس اعتبار سے یہ دروز فرقے کے قدیم ترین مقدس مقامات میں سے ایک ہے۔ مختلف ادوار میں دروز حاجی اس مقام پر آتے رہے، جو اس کی قدامت اور اہمیت کی تصدیق ہے۔[8]

مقام کی مرمت

[ترمیم]

کئی عرصے تک یہ مقام بغیر مرمت کے رہا، مگر 1880 میں کچھ مشہور دروز بزرگ، خاص طور پر شیخ مہنا طریف نے اسے مرمت کے لیے چندہ اکٹھا کیا۔ بعد میں شیخ امین طریف نے بھی اسے دوبارہ مرمت کرایا اور دروز فرقے کی ملکیت کو قانونی طور پر ثابت کیا۔ آج کل یہ مقام شیخ موفق طریف کی کوششوں سے باقاعدہ مرمتی عمل سے گزرتا رہتا ہے۔[9]

اس کی زیارت

[ترمیم]
مقام النبي شعيب.

سنہ 1948 کے بعد اس مقام کی دیکھ بھال دروزی فرقے کے سپرد کر دی گئی اور دروز ہر سال 25 سے 28 اپریل کے درمیان اس کی زیارت کے لیے حج کرتے ہیں۔[10]

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. "Jethro%27s+tomb"&dq="Jethro%27s+tomb" The Life of Saladin [by Beha ed-Din]۔ The Library of the Palestine Pilgrims' Text Society (reprint ایڈیشن)۔ AMS Press۔ ج 13۔ 1971 [1897]۔ ص 50, 415۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-29
  2. Sir William Foster، مدیر (2017) [1931]۔ The Travels of John Sanderson in the Levant, 1584-1602: With his Autobiography and Selections from his Correspondence۔ Series II۔ روٹلیج for Hakluyt Society۔ ص 155, n. 4۔ ISBN:1317013298۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-29
  3. Winfried Corduan (2013)۔ Neighboring Faiths: A Christian Introduction to World Religions۔ ص 107۔ ISBN:978-0-8308-7197-1
  4. Sandra Mackey (2009)۔ Mirror of the Arab World: Lebanon in Conflict۔ ص 28۔ ISBN:978-0-393-33374-9
  5. David Lev (25 اکتوبر 2010)۔ "MK Kara: Druze are Descended from Jews"۔ Israel National News۔ Arutz Sheva۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-04-13
  6. Marshall J.; Yitzhak Reiter; Leonard Hammer (16 Dec 2009). Holy Places in the Israeli-Palestinian Conflict: Confrontation and Co-existence (بزبان انگریزی). Routledge. ISBN:978-1-135-26812-1. Archived from the original on 2020-09-06.
  7. نسيم دانا (2003). الدروز في الشرق الأوسط (بزبان الانكليزية). Archived from the original on 2020-09-06.{{حوالہ کتاب}}: اسلوب حوالہ: نامعلوم زبان (link)
  8. وكالة الأنباء والمعلومات الفلسطينية وفا (2020)۔ "المقامات الدرزية"۔ 5 سبتمبر 2020 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا {{حوالہ خبر}}: تحقق من التاريخ في: |آرکائیو تاریخ= (معاونت)
  9. "زيارة مقام النبي شعيب"۔ موقع التراث الدرزي۔ 2020-09-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا
  10. Dana, Nissim. (2003). The Druze in the Mi le East: Their Faith, Leadership, Identity and Status Sussex Academic Press, pp. 28–30. آرکائیو شدہ 2020-04-08 بذریعہ وے بیک مشین