مندرجات کا رخ کریں

ملایائی ہنگامی حالات

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ملایائی ہنگامی حالات
Malayan Emergency
Darurat Malaya
馬來亞緊急狀態
سلسلہ the decolonisation of Asia and the سرد جنگ

آسٹریلوی ایورو لنکن بمبار ملایا کے جنگل میں کمیونسٹ باغیوں پر 500 پاؤنڈ کے بم گرا رہا ہے (ت 1950)
تاریخ16 جون 1948 – 12 جولائی 1960
(لوا خطا ماڈیول:Age میں 521 سطر پر: attempt to concatenate local 'last' (a nil value)۔)
مقاممالے جزیرہ نما، جنوب مشرقی ایشیا
نتیجہ برطانوی/ دولت مشترکہ کی فتح
سرحدی
تبدیلیاں
وفاق ملایا کی آزادی 31 اگست 1957 کو
مُحارِب

دولت مشترکہ ممالک افواج:
 مملکت متحدہ

آسٹریلیا کا پرچم آسٹریلیا
نیوزی لینڈ کا پرچم نیوزی لینڈ
حمایت از:
 تھائی لینڈ
(Thai–Malaysian border)

اشتمالی افواج:
Malayan Communist Party

حمایت از:
چین کا پرچم چین[1][2][3]
شمالی ویت نام کا پرچم ویت منہ
(until 1954)
 شمالی ویت نام
(from 1954)[4][5][6]
 سوویت یونین[3][7]
 انڈونیشیا[2][3]
کمان دار اور رہنما

کلیمنٹ ایٹلی
(until 1951)
ونسٹن چرچل
(1951–1955)
سر اینتھنی ایڈن
(1955–1957)
Harold Macmillan
(1957–1960)
Harold Briggs
Roy Urquhart
Edward Gent
Henry Gurney 
Gerald Templer
تونکو عبدالرحمان
Robert Menzies
Henry Wells
Sidney Holland
(1951–1957)
والٹر نیش
(1957–1960)


پھومیپھون ادونیادیت
پلائک پھبونسونگکھرام
(until 1958)
Thanom Kittikachorn
(1958)
Sarit Thanarat
(from 1958)
Chin Peng
Abdullah CD
Rashid Maidin
Shamsiah Fakeh
S. A. Ganapathy Executed
Lau Yew 
Yeung Kwo 
Lau Lee
طاقت

250,000 مالاین ہوم گارڈ (Malayan Regiment) troops
40,000 regular دولت مشترکہ ممالک personnel

37,000 Special Constables


24,000 Federation Police

Up to 150,000 Min Yuen (around 20,000 according to National Geographic documentary titled "Malayan Emergency, the Undeclared Civil War")[حوالہ درکار]

ہلاکتیں اور نقصانات
ہلاک: 1,346 مالائی فوجی اور پولیس
519 برطانوی فوجی اہلکار
زخمی: 2,406 مالائی اور برطانوی فوج / پولیس
ہلاک: 6,710
زخمی: 1,289
گرفتار: 1,287
ہتھیار ڈال دیے: 2,702
شہری ہلاکتیں: 5,000

ملایائی ہنگامی حالات (انگریزی: Malayan Emergency) ایک گوریلا جنگ تھی جو وفاق ملایا کی آزادی کے بعد 1948ء سے 1960ء تک لڑی گئی۔ یہ ایک گوریلا جنگ تھی جو ملائین نیشنل لبریشن آرمی (MNLA)، ملیائی کمیونسٹ پارٹی (MCP) کے مسلح ونگ اور فیڈریشن آف ملایا اور برطانوی دولت مشترکہ کے فوجی دستوں کے درمیان لڑی گئی تھی۔ ملائین نیشنل لبریشن آرمی (MNLA) کا مقصد ملایا کی آزادی حاصل کرنا اور ایک کمیونسٹ ریاست قائم کرنا تھا۔ دولت مشترکہ کی افواج نے کمیونسٹ شورش کو دبانے اور برطانوی نوآبادیاتی مفادات کے تحفظ کی کوشش کی۔

یہ تنازع دوسری جنگ عظیم کے بعد کے تناؤ سے پیدا ہوا، بشمول معاشی مشکلات اور سیاسی عدم اطمینان، خاص طور پر چینی آبادی میں۔ MNLA، جو زیادہ تر جاپانی مخالف مزاحمت کے سابق فوجیوں پر مشتمل ہے، ربڑ کے باغات، ٹن کی کانوں اور بنیادی ڈھانچے پر حملے شروع کیے، جس کا مقصد ملایائی معیشت کو درہم برہم کرنا اور برطانوی انخلاء پر مجبور کرنا تھا۔

برطانوی رد عمل وقت کے ساتھ ساتھ تیار ہوا، ابتدائی بے ترتیبی سے ایک زیادہ مربوط انسداد بغاوت کی حکمت عملی کی طرف منتقل ہوا۔ کلیدی عناصر میں "نئے دیہات" کی آباد کاری کا پروگرام شامل تھا، جو باغیوں کو ان کے سویلین سپورٹ بیس سے الگ تھلگ کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا اور مؤثر انٹیلی جنس اکٹھا کرنا تھا۔ برطانوی، آسٹریلوی اور نیوزی لینڈ کے فوجیوں سمیت دولت مشترکہ کی افواج نے بتدریج بالادستی حاصل کر لی، جس کے نتیجے میں باغیوں کی سرگرمیوں میں کمی آئی اور 1960 میں ہنگامی حالت کا خاتمہ ہوا۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. John W. Garver (1 دسمبر 2015)۔ China's Quest: The History of the Foreign Relations of the People's Republic of China۔ Oxford University Press۔ ص 219–۔ ISBN:978-0-19-026106-1
  2. ^ ا ب A. Dahana (2002)۔ "China Role's in Indonesia's "Crush Malaysia" Campaign"۔ Universitas Indonesia۔ 2016-07-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-19 {{حوالہ ویب}}: نامعلوم پیرامیٹر |deadurl= رد کیا گیا (معاونت)
  3. ^ ا ب پ Mohd. Noor Mat Yazid (2013)۔ "Malaysia-Indonesia Relations Before and After 1965: Impact on Bilateral and Regional Stability" (PDF)۔ Programme of International Relations, School of Social Sciences, Universiti Malaysia Sabah۔ 2016-07-19 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-19 {{حوالہ ویب}}: نامعلوم پیرامیٹر |deadurl= رد کیا گیا (معاونت)
  4. Ching Fatt Yong (1997)۔ The origins of Malayan communism۔ South Seas Society۔ ISBN:978-9971-936-12-9
  5. T. N. Harper؛ Timothy Norman Harper (9 اپریل 2001)۔ The End of Empire and the Making of Malaya۔ Cambridge University Press۔ ISBN:978-0-521-00465-7
  6. Major James M. Kimbrough IV (6 نومبر 2015)۔ Disengaging From Insurgencies: Insights From History And Implications For Afghanistan۔ Pickle Partners Publishing۔ ص 88–۔ ISBN:978-1-78625-345-3
  7. Geoffrey Jukes (1 جنوری 1973)۔ The Soviet Union in Asia۔ University of California Press۔ ص 302–۔ ISBN:978-0-520-02393-2