منال الشریف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
منال الشریف
(عربی میں: منال الشريف ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 25 اپریل 1979ء (45 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مکہ  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سعودی عرب  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ ملک عبد العزیز  ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنفہ،  فعالیت پسند[2]،  کمپیوٹر سائنس دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی،  انگریزی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل کمپیوٹر سائنس دان  ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

منال الشریف (پیدائش 25 اپریل 1979ء) حقوق نسواں کے لیے کوشش کرنی والی ایک سعودی خاتون ہے۔ منال نے 2011ء میں سعودی عرب میں عورتوں کے ڈرائیونگ کرنے کے حق کے لیے کام کا آغاز کیا۔ وجیہ الحویدر جو پہلے ہی حقوق نسواں کے لیے کام کر رہی تھی اور کار چلانے کی وڈیو بنائی تھی، اس نے منال الشریف کی ڈرئیونگ کرتے ہوئے وڈیو بنائی[3] اور یوٹیوب اور فیس بک پر پیش کی۔[4][5] 21 مئی 2011ء کو منال کو گرفتار کیا گیا[6][7] اور 30 مئی کو ان شرائط پر ضمانت ہوئی کہ، منال الشریف ذرائع ابلاغ سے بات نہیں کرے گی، گاڑی نہیں چلائے گی اور دوبارہ پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا تو حاضر ہو گی۔[8][9]

تعلیم[ترمیم]

منال نے شاہ عبد العزیز یونیورسٹی سے بی ایس سی کی سند لی ہے،[10] 2012ء تک، سعودی عرب کی قومی تیل کمپنی، سعودی آرامکو[10] میں منال نے انفارمیشن سیکورٹی کنسلٹنٹ کے طور پر کام کیا۔[6] منال سعودی عرب کے روزنامہ الحیات میں بھی لکھتی رہی ہے، منال کی پہلی کتاب ڈرائیونگ کے لیے جرات: ایک سعودی عورت کی بیداری (Daring to Drive: a Saudi Woman's Awakening)[11] سائمن اور شسٹرٹر نے[12] جون 2017ء میں شائع کی۔ یہ کتاب جرمن، عربی، ترکی اور ڈنمارکی زبان میں دستیاب ہے۔

ذاتی زندگی[ترمیم]

منال کے دو بچے ہیں، ایک بیٹا سعودی عرب میں دادی کے پاس ہوتا ہے اور دوسرا آسٹریلیا میں منال کے پاس،[13] سعودی عرب والا بیٹا منال سے ملتا نہیں ہے۔[14] پہلی شادی سعودی عرب میں ہوئی جس سے 2005ء میں ایک بیٹا پیدا ہوا،[5] لیکن یہ شادی طلاق پر ختم ہوئی، سعودی قانون کے مطابق بیٹا کو والد کی سرپرستی میں دے دیا گیا۔[14] طلاق کے بعد منال دبئی چلی گئی، وہاں اس نے اپنے بیٹے سے ملنے کے لیے اسے دبئی بلانا چاہا تو اس کے سابق شوہر نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا، جس پر منال واپس سعودی عرب آئی اور عدالت سے رجوع کیا، جس پر عدالت نے دسویں صدی عیسوی کی ایک اسلامی قانون کا اطلاق کرتے ہوئے، جس میں طویل فاصلے کے سفر کو بچوں کے لیے خطر ناک قرار دیا گیا ہے، بچے کو دبئی کے سفر سے روک دیا۔[14]

منال کی دوسری شادی سے ایک اور بیٹا 2014ء میں پیدا ہوا۔[14]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. بنام: Manal al-Sharif — FemBio ID: https://www.fembio.org/biographie.php/frau/frauendatenbank?fem_id=32220 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. https://www.abouther.com/content/manal-al-sharif
  3. ^ ا ب
  4. ^ ا ب
  5. ^ ا ب
  6. "الحياة - Details"۔ 19 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2017 
  7. Daring to Drive | Book by Manal al-Sharif | Official Publisher Page | Simon & Schuster
  8. Hilary Rose (اگست 12, 2017)۔ "How Manal al-Sharif became an accidental activist for Saudi Arabian women"۔ The Sydney Morning Herald۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2017 
  9. ^ ا ب پ ت Manal Al-Sharif (جون 9, 2017)۔ "I Left My Son in a Kingdom of Men"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 نومبر 2017 

بیرونی روابط[ترمیم]

سانچہ:عرب بہار