منجیت ٹوانہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

منجیت ٹوانہ (پیدائش سن 1947) پنجاب، بھارت سے تعلق رکھنے والی ایک بھارتی شاعرہ ہیں۔

سیرت[ترمیم]

منجیت ٹوانہ پنجاب کے شہر پٹیالہ میں پیدا ہوئی تھیں۔ انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم پٹیالہ سے ہی حاصل کی۔ انھوں نے پنجاب یونیورسٹی سے بالترتیب 1969 اور 1973 میں نفسیات اور انگریزی میں ایم اے اور 1984 میں نفسیات میں پی ایچ ڈی مکمل کی۔ انھوں نے سن 1975 میں انڈین تھیٹر (اداکاری اور ہدایتکاری) میں ڈپلوما بھی کیا تھا۔

وہ مختلف کالجوں میں نفسیات کی استاد رہی ہیں۔ انھوں نے گورنمنٹ کالج برائے خواتین چندی گڑھ میں شعبہ نفسیات کی سربراہ کے طور پر بھی کام کیا۔

ٹوانہ کی پہلی نظم نگمانی میں اس وقت شائع ہوئی جب وہ صرف سولہ سال کی تھیں۔ منجیت نے شاعری کے سات مجموعے تصنیف کیے ہیں ۔ ان کی نمایاں شعری تصنیفات یہ ہیں: الہام (1976) ، الزام (1980) ، تاریاں دی جوں (1982) ، یونیڈا ورتمان (1987) ، ساوتری (1989) اور جن پریم کیو شامل ہیں۔ [1]

ایوارڈ[ترمیم]

انھیں ادبی خدمات کے اعتراف میں مختلف اعزازات سے نوازا گیا۔ انھیں 1990 میں ان کی شاعری "یونیڈا ورتمان" (شاعری کی کتاب) کے لیے ساہتیہ اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 1999 میں پنجاب کے ریاستی محکمہ زبان کی طرف سے " شیرمنی پنجابی کوی پرسکار " کا اعزاز ملا۔ [2]

حوالہ جات[ترمیم]

 

بیرونی روابط[ترمیم]