منڈی بہاؤالدین
منڈی بہاؤالدین Mandi BahaudDin | |
---|---|
شہر | |
پاکستان کے اندر مقام | |
متناسقات: 32°34′47″N 73°28′53″E / 32.57972°N 73.48139°Eمتناسقات: 32°34′47″N 73°28′53″E / 32.57972°N 73.48139°E | |
ملک | پاکستان |
صوبہ | پنجاب |
ضلع | ضلع منڈی بہاؤالدین |
NA/PP | 2/5 N.A (108,109) P.P(116,117,118,119,120) |
قصبات کی تعداد | |
حکومت | |
• قسم | ضلع شہر |
رقبہ[1] | |
• کل | 7,623 کلومیٹر2 (2,943 میل مربع) |
بلندی | 204 میل (669 فٹ) |
آبادی (2015)[2] | |
• کل | 400,000 |
• کثافت | 52/کلومیٹر2 (140/میل مربع) |
نام آبادی | بہاؤالدین |
منطقۂ وقت | پی ایس ٹی (UTC+5) |
پوسٹل کوڈ | 50400 |
ڈائلنگ کوڈ | 0546 |
منڈی بہاؤالدین، صوبہ پنجاب کا ایک شہر اور ضلعی صدر مقام ہے۔ منڈی بہاؤالدین تین تحصیلوں پر مشتمل 7,623 مربع کلومیٹر(2,943 مربع میل) رقبہ پر پھیلا ضلع ہے۔ منڈی بہاؤالدین کو چک 52 کے نام سے بھی یاد کیا جاتا ہے کو گوندل بار بھی کہا جاتا ہے کیونکہ کہ اس ضلع میں اکثریت گوندل برادری تارڑ اور وڑائچ برادری کی ہے۔ یہاں کی مشہور شخصیات میں(مستنصر حسین تارڑ)جو کہ مشہور افسانہ نگار ہیں (ممتاز تارڑ) سابق وفاقی وزیر رہ چکے ہیں، نذر محمد گوندل جو وزیر خوراک بھی رہ چکے ہیں اور دوسری مشہور شخصیت ناصر اقبال بوسال ہیں ان کو کنگ آف دی بار بھی کہتے ہیں جو ان کے دادا مانک بوسال کو انگریزوں نے خطاب دیا تھا۔ ناصر بوسال وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے عہدہ پر فائز رہ چکے ہیں۔ منڈی بہاؤالدین میں بہت زیادہ ترقیاتی کام ہو ئے ہیں۔ اور اس کا سارا کریڈٹ ناصر بوسال گوندل کو جاتا ہے حکومت نے سڑکوں کا نظام بہت بہتر کر دیا ہے اور آنے والے وقتوں میں مزید بہتری لانے کی خواہش رکھتی ہے۔ اگر چن برادران ناصر بوسال کی طرح فنڈز حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو منڈی کی کوئی سڑک یا گلی کچی نہیں رہ جائے گی ۔[3]
اس شہر کی سب سے مشہور یہاں کی کاشتکاری ہے۔ یہاں کی زمین بہت زرخیز ہے۔ اور نہری نظام بھی بہت بہتر ہے۔ یہوں کے زیادہ تر لوگ کاشتکاری سے وابستہ ہیں۔ اس شہر کو وکیلوں اور ججوں کا شہر بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ یہاں زیادہ تر طالب علم وکالت کی طرف رغبت رکھتے ہیں اور اس شہر کے وکیل آپ کو تقریباً ہر جگہ ملیں گے۔ اس شہر میں ویسے تو بہت سے پرائیویٹ اور سرکاری تعلیمی ادارے موجود ہیں لیکن گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی جو اس شہر کے ساتھ ہی رسول کے مقام پر موجود ہے وہ جگہ کے لحاظ سے بھی سب سے بڑا اور عمر کے لحاظ سے بھی سب سے قدیم کالج ہے جو پاکستان بننے سے بھی پہلے وجود میں آیا تھا۔ یہاں ایک بہت مشہور گاؤں شہیدانوالی اور صاحبوال سیداں ہے۔ یہاں سید برادری سے تعلق رکھنے والے لوگ آباد ہیں یہ بہت سخی اور دریا دل لوگ ہیں۔ منڈی بہاؤالدین کا ایک اور مشہور گاؤں رنسیکے ہے جو ضلع منڈی بہاؤالدین اور ضلع گجرات کے سنگم پر واقع ہے
ذات\خاندان[ترمیم]
اس ضلع میں بہت سے خاندان آباد ہیں لیکن مشہور درج ذیل ہیں
- -- سید
- --گجر
- --جٹ کھوکھر
- --مُسلم شیخ
- -- مہر
- -- اعوان
- --گوندل
- -- ملک
- -- تارڑ
- -- تجرا
- -- رانجها
- --بهٹہ
- -- جٹ
- -- بٹ
- ۔۔ کھرل
- -- بوسال (منڈی بہاوالدین)
- -- بلوچ (ساکنان موضع رکھ بلوچ کلاں، رکھ بلوچ خورد المعروف نکی رکھ)
- موضعات رکھ بلوچ کلاں اور رکھ بلوچ خورد (المعروف نکی رکھ) میں اکثریت بلوچ قوم سے تعلق رکھنے والے لوگ آباد ہیں، جن میں سے مشہور شخصیات ممبر نثار (مرحوم)، حکیم عمر دراز (مرحوم) اور صوبیدار (ریٹائرڈ) اخترحسین بلوچ ہیں۔
- -- مرزا / مغل
مزید دیکھیے[ترمیم]
- نین رانجھا
- پهالیہ
- پاہڑیانوالی
- قادر آباد
- ملکوال
- گوجره
- ناصراقبال بوسال
- پیراعتبارحسین شاہ
- کھرلانوالہ
- ميانوال رانجها
*مدہرے
(سوہاوہ دلوآنہ) (سوہاوہ بولانی) (سوہاوہ جملانی)