منیر شریف کی مجموعی آبادی 26,912 افراد پر مشتمل ہے اور 54 میٹر سطح سمندر سے بلندی پر واقع ہے۔
صوبہ بہار میں (منیر شریف ) کو اسلام کا پہلا مقام حاصل ہونے کا شرف حاصل ہے۔ یہی وہ اولین جگہ ہے جہاں سے پورے بہار میں اسلام کی کرنیں پھوٹیں اور پھر دور دراز علاقوں تک اس کی روشنی پھیلی۔ جسے مختلف اولیا صوفیا کا مسکن ہونے کا شرف حاصل ہے۔ جس کی شہرت سن کر ملک اور ملک کے باہر کے بھی بہت سے نامی گرامی لوگ صوفیا، مشائخ، علما اور بادشاہ آئے اور اسی کی خاک میں آسودہ ہوئے۔ ان صوفیا و مشائخ کے مزارات آج بھی مرجع خلائق ہیں۔ منیر پٹنہ شہر سے 28 کلومیٹر مغرب کی جانب دریائے گنگا اور سون کے سنگم پر واقع ہے۔ ندیوں، پہاڑوں، ٹیلوں اور گھنے جنگلوں سے گھرے اس خوبصورت پُر فضا اور صحت بخش قصبہ کو بعد میں حضرت مخدوم جہاں کے مولد، مسکن اور علم و معرفت اور تبلیغ اسلام کی اشاعت کا مرکز بننے کا شرف حاصل ہے۔
بہار کی سر زمین پر سب سے پہلے جس مسلمان کے قدم پڑے اور جنھوں نے سب سے پہلے یہاں شمعِ اسلام کو روشن کیا وہ مخدوم عارف مومنؒ تھے۔ 576 ھ میں مخدوم عارف مومن بغرض سیاحت و تجارت بہار تشریف لائے اور قصبہ ’’منیر‘‘ میں قیام پزیر ہوئے۔[2]