منیزے زین لی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
منیزے زین لی
منیزے زین لی
معلومات شخصیت
قومیت پاکستان
پیشہ انتظامی امور کی ماہر
کارہائے نمایاں پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی پہلی سیکرٹری جنرل

منیزے زین لی پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی پہلی خاتون سیکرٹری جنرل ہیں۔[1] انھیں فروری 2020 میں اس عہدے کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ وہ جنوبی ایشین ممالک میں کسی بھی فٹ بال فیڈریشن کی پہلی خاتون اہلکار بھی ہیں۔[2]

پیشہ ورانہ زندگی[ترمیم]

منیزے زین لی نے 2005 میں مباحثہ استاد کی حیثیت سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ اس کے بعد وہ سنہ 2016 میں لنکس اسکولنگ سسٹم میں انتظامیہ کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی تھیں۔ وہ 2018 میں ویسٹ منسٹر ڈیوڈ گیم کالج، کراچی میں پرنسپل بن گئیں۔ پی ایف ایف کی پہلی خاتون سیکرٹری جنرل بننے کے لیے ان کا سفر تب شروع ہوا جب وہ ملینیم یونیورسل کالج میں آؤٹ ریچ کونسل کی ایڈمنسٹریٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہی تھیں۔ ان کا انتخاب فروری 2020 میں فیفا کے ذریعہ قائم کردہ کمیٹی کے ذریعے باقاعدہ انٹرویو کے بعد کیا گیا تھا اور وہ پی ایف ایف کی پہلی خاتون سکریٹری جنرل بن گئیں۔ منیزے کو اعلیٰ انتظامیہ میں 15 سال کا تجربہ بھی ہے۔[3][4] منیزے زین لی پاکستانی فٹ بال کی تاریخ میں سب سے زیادہ معاوضہ پانے والی فٹ بال کی عہدے دار بن گئی ہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تنخواہ کی فہرست کے مطابق ، وہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) نارملائزیشن کمیٹی کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے ہر ماہ 375،000 روپے تنخواہ لیتی ہیں۔ سابق سکریٹری جنرل حارث جمیل عالم خان کے ساتھ ہر ماہ 350،000 روپے کماتے ہیں۔ منیزے کو ایشین فٹ بال فیڈریشن نے ایشیا میں 5 خواتین سیکرٹری جنرلوں میں شامل ہونے کی وجہ سے پہچانا تھا۔[5][6][7][8] منیزے نے جنوب ایشیائی فٹ بال کانفرنس میں واحد خاتون عہدے دار کے طور پہ نمائندگی کی تھی۔

تنقید[ترمیم]

ان کی تقرری کے بعد، صنفی خطوط پر کافی تنقید ہوئی تھی، جب کہ فٹ بال میں کوئی پس منظر نہ ہونے پر منیزے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ منیزے زین لی نے اس تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اس تنقید کی وجہ سے وہ اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گی اور یہ کہ سیکرٹری جنرل ایک انتظامی عہدہ ہے، جس کے لیے فٹ بال کے پس منظر کی ضرورت نہیں ہوتی ہے۔[9] ایک پاکستانی کھیل کے چینل کو انٹرویو کے دوران، انھوں نے مبصرین کو جواب دیا کہ "میں بد عنوان پرست لوگوں کے تبصروں کا جواب نہیں دینا چاہتی۔" انھوں نے مزید کہا کہ "میں اپنے کام کو خود ہی بولنے دینا چاپتی ہوں اور ان چیزوں سے مجھے بالکل بھی پریشانی نہیں ہوتی ہے۔ میں یہاں ایک انتظامی عہدے پر ہوں، حالانکہ میں نے کچھ فٹ بال کھیلا ہے لیکن اس کی ضرورت میرے کام کے لیے نہیں ہے اور نہ ہی مجھے کوچنگ لائسنس کی ضرورت ہے کیونکہ میں کھلاڑی یا کوچ نہیں ہوں۔ میں انتظامیہ میں ہوں لہٰذا لوگوں کو میرا انتظامی کام اور پس منظر دیکھنا چاہیے۔"

خبریں[ترمیم]

ذرائع کے مطابق، پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی مالی بے ضابطگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے منیزے کو ان کے عہدے سے ہٹانا چاہتی تھی۔ یہ الزامات منیزے نے کمیٹی کے خلاف بھی لگائے تھے۔ منیزے زین لی کو لاہور کی ایک سول عدالت سے حکم امتناعی ملا، جس سے پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کو منیزے اور پی ایف ایف کے مابین اختلافات پیدا ہونے کے بعد ان کے عہدے سے ہٹانے سے روک دیا گیا۔[10][11][12]

مستقبل کے منصوبے[ترمیم]

منیزے کا کہنا ہے کہ وہ خواتین کے لیے فٹ بال لیگ قائم کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں، ان کا کہنا ہے کہ مردوں اور عورتوں میں فٹ بال کے لیے بہت زیادہ ہنر ہے اور اس کو چمکانے کے لیے تربیت اور حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔ وہ امید کر رہی ہیں کہ خواتین کے فٹ بال پر شروعات کے لیے فیفا سے 500،000 کی گرانٹ حاصل کریں۔ ان کا منصوبہ ہے کہ وہ پاکستان میں فٹ بال کے کھلاڑیوں کو کورونا وائرس وبائی مرض اور لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد کی مدد کریں۔ پی ایف ایف پلیئر ریلیف فنڈ شروع کر رہا ہے۔ فیفا نے ہر ممبر ملک کو 1.5 ملین ڈالر دینے کا فیصلہ کیا ہے جو پاکستانی کھلاڑیوں کے لیے امدادی فنڈ میں مدد فراہم کرے گا۔[13] ایک انٹرویو میں، منیزے زین لی نے کہا کہ وہ گلگت بلتستان کی صلاحیتوں کو محدود وقت میں اپنے لیے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنے کی منتظر ہیں۔ اس کے بعد، گلگت بلتستان میں پی ایف ایف کے نیشنل ٹیکنیکل ڈائریکٹر ڈینیئل لمونز کی زیر قیادت، نئی ابھرتی ہوئی لڑکیوں کی فٹ بال ٹیم کے لیے تربیتی سیشنز منعقد ہوئے۔[14][15]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. https://www.bbc.com/urdu/sport-53260221
  2. FIFA.com۔ "Member Association - Pakistan - FIFA.com"۔ www.fifa.com (بزبان انگریزی)۔ 13 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  3. Khilari۔ "PFF normalisation committee appoints first female general secretary; announces provincial bodies - Khilari"۔ www.khilari.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 نومبر 2020 
  4. "PFF NC names Zainli its general secretary"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  5. Editorial Staff (2020-05-10)۔ "Manizeh highest paid football official in Pakistan ever [The News]"۔ FootballPakistan.com (FPDC) (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  6. "Manizeh highest paid football official in Pakistan ever"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  7. Editor AFF (2020-03-07)۔ "The rise and rise of women's football in Asia"۔ AFF - The Official Website Of The Asean Football Federation (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  8. Sports247 (2020-03-07)۔ "The rise and rise of women's football in Asia"۔ Sports247 (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  9. "Bossing the men's game: A chat with Pakistan football's first female admin"۔ www.geosuper.tv (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  10. Umaid Wasim (2020-10-13)۔ "PFF Normalisation Committee taken to court by general secretary Manizeh"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  11. Tauqeer Abbas۔ "Removal of PFF secretary: Lahore civil judge issues stay order | Pakistan Shia News Agency" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  12. "Removal of PFF secretary: Lahore civil judge issues stay order | SAMAA"۔ Samaa TV (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  13. "Manizeh Zainli vows to help footballers affected by lockdown"۔ BOL News (بزبان انگریزی)۔ 2020-06-30۔ 24 جون 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  14. isbpostadmin (2020-09-08)۔ "PFF holds coaching clinic for females in Gilgit-Baltistan"۔ Islamabad Post (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 
  15. admin (2020-09-08)۔ "PFF holds teaching clinic for females in Gilgit-Baltistan"۔ Viral News Network -VNN (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2020 [مردہ ربط]

بیرونی روابط[ترمیم]