موبائل چارجر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

قارئین کرام! میں آپ کو آج ٹیکنالوجی کے مہیا کردہ سامان کو کس طرح استعمال کریں خاص طور پر موبائل فون کے چارجر کے استعمال کے بارے میں متنبہ کروں گا موبائل چارج کرتے وقت اگر آپ بھی یہ غلطیاں کرتے ہیں تو فوراً رک جائیں اور درج ذیل باتوں کو ذہن نشین رکھیں۔

یقیناً آپ یہ نہیں جانتے ہوں گے جس طرح سے آپ اپنے فون کو چارج کرتے ہیں وہ نہ صرف آپ کے بجلی کے بل میں اضافے کا سبب بنتا ہے بلکہ موبائل کی بیٹری کی عمر کو کم کرنے میں بھی اہم ہو سکتا ہے۔ آج کل استعمال ہونے والی فون کی بیٹریاں ایک خاص چارجنگ سائیکل سسٹم پر مشتمل ہوتی ہیں جو طویل وقت تک انھیں کارآمد بناتا ہے- ہماری ویب آپ کے ساتھ اپنے فون کو چارج کرنے کے صحیح طریقہ کے بارے میں کچھ نکات بانٹنا چاہتی ہے، تاکہ آپ اسے بہترین طریقے سے استعمال کرسکیں اور کسی بھی قسم کے خطرات سے بچ سکیں- بجلی کے ساکٹ چارجر مسلسل اس وقت بھی توانائی خرچ کر رہا ہوتا ہے جب وہ بجلی کے ساکٹ میں ہو چاہے اس کے ساتھ موبائل نہ بھی منسلک ہو- اس کے علاوہ چارجر سے آہستہ آہستہ گرمائش بھی خارج ہورہی ہوتی ہے جو کسی بھی وقت آگ پکڑنے کا باعث بن سکتی ہے- اس کے علاوہ شارٹ سرکٹ بھی آگ کی وجہ بن سکتا ہے- اگر آپ چارجر استعمال نہیں کر رہے تو اسے ساکٹ سے نکال کر رکھ دیجیے-

100 فیصد چارجنگ

اگر آپ اپنے فون کی بیٹری ہر وقت 100 فیصد چارج رکھتے ہیں تو آپ اس کی زندگی کو مختصر کر رہے ہیں- درحقیقت بیٹری میں ایک چارجنگ سائیکل سسٹم ہوتا ہے لیکن ہر وقت 100 فیصد چارجنگ کی وجہ سے یہ سائیکل سسٹم جلد ختم ہوجاتا ہے- عام اصول یہ ہے کہ بیٹری کو ماہ میں ایک بار مکمل طور پر ری چارج کریں اور دوسرے اوقات میں اس کی چارجنگ 20 فیصد سے 80 فیصد کے درمیان رکھیں۔

بیٹری کا مکمل خاتمہ

بیٹری کو 0 فیصد تک جانے دینا بھی صحیح نہیں ہے کیونکہ وجہ وہی ہے کہ ان میں چارجنگ سائیکل سسٹم موجود ہوتا ہے- لہٰذا اگر آپ نے بیٹری کو بالکل ختم ہونے دیا تو آپ اپنی ڈیوائس کی لمبی عمر کو مرحلہ وار ختم کر دیں گے۔ ساری رات چارجنگ․ ساری رات موبائل چارجنگ پر لگے رہنے سے جہاں ایک جانب بجلی خرچ ہوتی ہے وہیں دوسری طرف بیٹری بھی غیر ضروری چارج ہورہی ہوتی ہے- اس طرح بیٹری کا چارجنگ سائیکل سسٹم بھی متاثر ہوتا ہے جو بیٹری کو تباہ کرنے کے لیے کافی ہے- اس کے علاوہ ساری رات چارجنگ پر چھوڑنے سے گرمائش بھی پیدا ہوتی ہے-[1]

  1. "ورق تازہ اخبار"۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 فروری 2021