مورٹارہ معاملہ

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ایڈگارڈو[مردہ ربط] مورٹارہ کے اغواء کی 1862ء کی تصویر کشی[2]

مورٹارہ معاملہ ( اطالوی: کاسو مورٹارہ)‏ ) اٹلی کا مناقشہ تھا جس نے 1850ء اور 1860ء میں یورپ اور شمالی امریکا کی بہت زیادہ توجہ حاصل کی۔ اس معاملے کا تعلق پاپائی ریاستوں کے شہر بولونیا میں ایڈگارڈو مورٹارہ نامی چھ سالہ لڑکے کو اس کے یہودی والدین سے جبری تحویل میں لینے کاہے، جو والدین کے سابق نوکر کی گواہی کی بنا وقوع پزیر ہوا جس نے بچے کو بیماری میں ہنگامی بپتسما دیا۔ مورٹارہ کی پوپ پئیص نہم کی حفاظت میں کاتھولک پرورش ہوئی، جس نے اپنے بیقرار والدین کی جانب سے اپنی واپسی کے استدعا کو مستردکیا اور بلاخر پادری بنا۔ پاپائی ریاست کے ان اقدامات کے خلاف بین الاقوامی اور داخلی غیظ و غضب نے اتحاد اطالیہ کے دوران اس کے وجوہاتِ سقوط میں اضافہ کیا ہوگا۔

Pope Pius IX
پوپ پیئسس نہم (1878-1846)، 1867 میں ہفت نامہ ہارپر میں تصویر

1857ء کے آخرمیں، بولونیا کے تفتیش کار فادر پئیر فیلیٹی نے سنا کہ انا موریسی، جنھوں نے چھ سال مورٹارہ خاندان کے گھر میں کام کیا تھا، جب بچے کے مرنے کے آثار نمایاں ہونے لگے تو اسنے خفیہ طور سے اسے بپتسما دیا تھا۔ اعلی ترین مقدس رومی مجلسِ ایمان و عقیدہ کے مطابق اس کارروائی نے بچے کو ایک ناقابل تنسیخ کیتھولک بنادیا اور، چونکہ پاپائی ریاستوں نے غیر مذہبوں کی طرف سے عیسائیوں کی پرورش کرنے سے منع کیا تھا، یہ حکم دیا کہ وہ اپنے خاندان سے اغوا کر کے کلیسا کی آغوش میں لے لیا جائے۔ پولیس نے 23 جون 1858ء کو رات گئے مورٹارہ خاندان کے گھر چھاپہ مار ا اور اگلی شام کو ایڈگارڈو کو اغوا کر لیا۔ اگست اور ستمبر 1858ء میں باپ کے اپنے بچے سے ملاقات کے بعد، دو بالکل مختلف روایات ابھریں: اول لڑکے کا اپنے گھر والوں اور اپنے باپ دادا کے مذہب کی طرف واپسی چاہنے کا تھا، جبکہ دوم میں لڑکے نے بدرجہ کامل کیٹیکزم سیکھا اور اپنے والدین کو کیتھولک بنتے دیکھنا چاہتا تھا ۔ بین الاقوامی مظاہروں میں اضافہ، پوپ کے فیصلے میں تغیر نہیں لا سکے۔ بولوولوینا میں 1859ء میں پاپائی حکمرانی ختم ہونے کے بعد، فلیٹی پر مورٹارہ کے اغوا میں کردار ادا کرنے پر مقدمہ چلایا گیا، لیکن عدالت نے فیصلہ کیا کہ اس نے فقط حکم کی تعمیل کی تھی اور اسے بری کر دیا۔ پوپ متبادل والد ہوا اور مورٹارہ نے روم میں پادری کی تربیت لیتا رہایہاں تک کہ اٹلی کی بادشاہت نے 1870ء میں پاپائی ریاستوں کو ختم کر کے شہر پر قبضہ کر لیا۔ ملک چھوڑنے کے بعد، وہ تین سال بعد 21 سال کی عمر میں فرانس میں پادری مقرر کیا گیا۔ مورٹارہ نے اپنی اکثر زندگی اٹلی سے باہر گزاری اور 88 سال کی عمر میں 1940ء میں بیلجیم میں فوت ہوا۔

1843ء میں اطالیہ کا نقشہ، پاپائی ریاستوں نے صدر مقام روم میں رکھا تھا-

اکثر لوگوں کے لیے، ویٹیکن کے اقدام نے ان تمام عیوب کو اپنے اندر سمو لیا جو پاپائی ریاستوں میں غلط تھا اور یوں پاپائی حکمرانی کو بطور سہوِ تاریخی بے نقاب کیا۔ کئی مؤرخین نے اس معاملہ کی پائیس نہم کے پاپائی قیادت میں بطور اہم ترین واقعہ نشان دہی کی اور وہ 1858ء میں اس معاملے کے سلجھاؤ اور ایک سال بعد اپنے اکثر علاقے سے محرومی کو ایک ہی پلڑے میں رکھتے ہیں۔اس معاملے نے فرانسیسی بادشاہ نیپولن سوم کی پالیسی کو خاص طور پر تبدیل کیا، جو اٹلی کے اتحاد کی مخالفت سے تحریک کی فعال حمایت میں تبدیل ہوا۔ روایتی اطالوی تاریخ نویس نے اتحاد اطالیہ کی تاریخ میں مورٹاہ معاملے کو زیادہ اہمیت نہیں دی، جس کو 20ویں صدی کے آخر تک یہودی علما نے یاد رکھا تھا، لیکن امریکی مؤرخ داؤد کیرتزر کے ایک تحقیقی مطالعے نے 1997ء میں اس معاملے میں پھر سے ایک وسیع تر جانچ کی شروعات کا آغاز کیا ۔

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "ترجمہ سکھلائی" 
  2. Maya Benton (18 December 2013)۔ "The Story Behind the Painting That Is the Basis for Steven Spielberg's Next Film"۔ Tablet۔ New York۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 دسمبر 2015