مولانا شوکت علی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
مولانا شوکت علی
Mshaukat.jpg

معلومات شخصیت

شوکت علی مولانا محمد علی جوہر کے بھائی تھے، جو تحریک خلافت میں اُن کے شانہ بشانہ رہے۔

ولادت[ترمیم]

عظیم رہنما مولانا شوکت علی کی پیدائش 10 مارچ 1873ء کو رام پور میں ہوئی۔

تعلیم[ترمیم]

انہوں نے اپنی اعلی تعلیم علی گڑھ میں ایم اے او کالج سے حاصل کی.

سرکاری ملازمت[ترمیم]

تعلیم سے فراغت کے بعد سرکاری ملازمت سے منسلک ہوگئے تاہم 1913ء میں انہوں نے ملک کی آزادی کی خاطر ملازمت کو خیرباد کہہ دیا اور انجمن خدام کعبہ کی بنیاد رکھی۔

سیاست[ترمیم]

سیاسی سرگرمیوں میں پیش پیش رہنے کے سبب انہیں قید و بند کی صعوبتیں بھی جھیلنی پڑیں۔

تحریک خلافت[ترمیم]

1919ء میں اپنے چھوٹے بھائی مولانا محمد علی جوہر کے ساتھ مل کر تحریک خلافت کی بنیاد ڈالی۔

انڈین نیشنل کانگریس[ترمیم]

ابتدائی طور پر انہوں نے انگریزوں سے آزادی حاصل کرنے کی خاطر ہندو-مسلم اتحاد کو مضبوط بنانے کے لیے گاندھی جی کے ہر قدم میں ان کا ساتھ دیا۔ مہاتما گاندھی اور انڈین نیشنل کانگریس کی تحریکوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کے سبب 1921ء سے 1923ء کے درمیان انہیں جیل رسید کر دیا گیا تھا۔

آل انڈیا مسلم لیگ[ترمیم]

1928ء میں نہرو رپورٹ جیسی مسلم کش پالیسیوں کے سبب انہوں نے آل انڈیا مسلم لیگ کی پالیسیوں کی حمایت شروع کر دی اور قائد اعظم محمد علی جناح کے ساتھ پاکستان کے قیام کی تحریک چلانے لگے۔ 1937ء میں وہ ہندوستان کی مرکزی قانون ساز اسمبلی کے رکن بھی منتخب کیے گئے۔

وفات[ترمیم]

ملک کی آزادی کا یہ جانباز سپاہی 26 نومبر 1938ء کو اس دار فانی سے کوچ کر گیا۔ ان کا انتقال دہلی کے قرول باغ میں ہوا اور تدفین 28 نومبر کو جامع مسجد دہلی کے قریب ہوئی۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]