مہر مؤجل

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

مہر مؤجل:وہ مہر ہے جس کی ادائیگی کے لیے کوئی میعاد مقرر ہو۔ مثلاً دس10 برس بعد دیاجائے گا۔ اسے مہرغیرمعجل بھی کہا جاتا ہے

  • غیر مؤجل یا مہر معجل وُہ ہوتا ہے جس کے تعین وتقرر کی میعاد نہ ہو فان کان مع نفی الاجل کان معجلا والافلا(اگر میعاد کی نفی کی ہوتو معجل ہے ورنہ نہیں۔
  • مہر مؤجل میں جب تک وہ میعاد نہ گذرے عورت کو مطالبے کا اختیار نہیں اور میعاد پوری ہونے کے بعد ہر وقت مطالبہ کرسکتی ہے،اور اپنے کو شوہر سے روک سکتی ہے۔
  • مہرمعجل وہ جس کا قبل ادا کرنا قرار پایا ہو۔ مؤجل کا مطالبہ میعاد آنے پر ہو سکتا ہے اس سے پہلے اختیار نہیں اور معجل کو عورت فوراً مانگ سکتی ہے اور جب تک نہ ملے رخصت سے انکار کا اسے اختیار ہے اور جو نہ معجل اور نہ مؤجل وُہ بحکم عرف طلاق یا موت تک موخر ہے اس سے پہلے اختیارِ مطالبہ نہیں۔ فی النقایہ المعجل والمؤجل ان بینا فذاک والا فالمتعارف
  • نقایہ میں ہے : مہر معجل اور مؤجّل کی مدّت بیان کردی گئی تو بہتر، ورنہ عرف کے لحاظ سے مہر ادا کیا جائیگا [1]
  • مہرِ مؤجل یعنی میعادی تھا اور میعاد پوری ہو گئی تو عورت اپنے کو روک سکتی ہے یا بعض معجل تھا، بعض میعادی اور میعاد پوری ہو گئی تو عورت اپنے کو روک سکتی ہے۔ [2]
  • : اگر مہر مؤجل (جس کی میعاد موت یا طلاق تھی) یا مطلق تھا اور طلاق یا موت واقع ہوئی تو اب یہ بھی معجل ہو جائے گا یعنی فی الحال مطالبہ کر سکتی ہے اگرچہ طلاقِ رجعی ہو مگر رجعی میں رجوع کے بعد پھر مؤجل ہوگيا[3]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. فتاویٰ رضویہ احمد رضا خان جلد 12
  2. عالمگیری، درمختار
  3. بہار شریعت امجد علی اعظمی حصہ ہفتم صفحہ76

مزید دیکھیے[ترمیم]

مہر مہر معجل