مندرجات کا رخ کریں

میخائیل کلاشنکوف

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
میخائیل کلاشنکوف
(روسی میں: Михаил Тимофеевич Калашников ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش 10 نومبر 1919ء [1][2][3][4]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 23 دسمبر 2013ء (94 سال)[2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ایجیفسک   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات پھپپھڑوں کی شریانوں میں خون کا جمنا [5]  ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سوویت اتحاد (–1991)
روس (1992–)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت اشتمالی جماعت سوویت اتحاد (1952–1991)  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد اولاد 4   ویکی ڈیٹا پر (P1971) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
رکن سپریم سوویت برائے سودیت اتحاد   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1950  – 1958 
رکن سپریم سوویت برائے سودیت اتحاد   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1966  – 1989 
عملی زندگی
تعلیمی اسناد ڈاکٹر ان انجینئرنگ   ویکی ڈیٹا پر (P512) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ڈیزائن انجینئر ،  انجینئر ،  موجد ،  مصنف ،  فوجی افسر ،  سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان روسی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان روسی [6]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ملازمت کلاشنکوف کنسرن   ویکی ڈیٹا پر (P108) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں اے۔کے 47 ،  اے کے-74 ،  اے کے ایم (رائفل) ،  پی کے ایم (رائفل)   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری روس   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شاخ سرخ فوج ،  مسلح روسی افواج   ویکی ڈیٹا پر (P241) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عہدہ لیفٹیننٹ جنرل (1999–)
میجر جنرل (1994–)
کرنل (1969–)  ویکی ڈیٹا پر (P410) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لڑائیاں اور جنگیں مشرقی محاذ (روسی جنگ عظیم)   ویکی ڈیٹا پر (P607) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات
 آرڈر آف سینٹ اینڈریو (1998)
 آرڈر آف فرینڈشپ آف پیپلز (1982)
 آرڈر آف لینن   (1976)[7]
ہیرو آف سوشلسٹ لیبر (1976)
 اعزاز اکتوبر انقلاب (1974)
 آرڈر آف لینن   (1969)[7]
لینن پرائز   (1964)
 آرڈر آف لینن   (1958)
ہیرو آف سوشلسٹ لیبر (1958)
 آرڈر آف دی ریڈ بینر آف لیبر (1957)[7]
 آرڈر آف ریڈ اسٹار (1949)[7]
اسٹیٹ اسٹالن اعزاز، پہلی ڈگری (1949)  ویکی ڈیٹا پر (P166) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحات  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

میخائیل تیموفیویچ کلاشنکوف (روسی: Михаи́л Тимофе́евич Кала́шников) روسی انجینئر اور فوجی افسر تھے جو اے کے-47 (کلاشنکوف رائفل) کے موجد کے طور پر مشہور ہیں۔ ان کا شمار دنیا کے مشہور ترین اسلحہ ڈیزائنرز میں ہوتا ہے، اور ان کی ایجاد کردہ رائفل آج بھی دنیا بھر میں استعمال ہوتی ہے۔[8]

ابتدائی زندگی

[ترمیم]

خاندانی پس منظر

[ترمیم]

میخائیل کلاشنکوف 10 نومبر 1919 کو سوویت یونین کے علاقے التائی کرائی کے ایک چھوٹے سے گاؤں کوریا میں پیدا ہوئے[9]۔ ان کا تعلق ایک غریب کسان خاندان سے تھا اور وہ 17 بچوں میں سے ایک تھے۔ ان کے والدین کسان تھے اور ایک بڑی فیملی کی پرورش کر رہے تھے۔ 1920 کی دہائی میں سوویت حکومت کی اجتماعی زراعت (Collectivization) کی پالیسیوں کے دوران، کلاشنکوف کا خاندان زبردستی اپنے گاؤں سے نکالا گیا اور سیبیریا کے ایک دور دراز علاقے میں جلا وطن کر دیا گیا[10]۔

ابتدائی تعلیم

[ترمیم]

کلاشنکوف نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے ایک چھوٹے اسکول میں حاصل کی، جہاں انہوں نے اپنے اساتذہ سے سائنس اور میکینکس میں خصوصی دلچسپی لینا شروع کی[11]۔ وہ بچپن سے ہی مشینیں بنانے اور مرمت کرنے کے شوقین تھے، اور انہوں نے اپنے پہلے ہی اسکول کے دنوں میں مختلف چھوٹی مشینوں کے ماڈلز بنائے۔

فوجی خدمات اور زخمی ہونے کا واقعہ

[ترمیم]

میخائیل کلاشنکوف 1938 میں سوویت آرمی میں شامل ہوئے۔ انہیں ابتدائی طور پر ایک ٹینک مکینک کے طور پر تعینات کیا گیا تھا[12]۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران، 1941 میں بریسک محاذ پر ایک شدید جنگ میں وہ شدید زخمی ہوئے۔ اسی جنگ کے دوران، انہوں نے محسوس کیا کہ سوویت فوج کے پاس ایک مؤثر خودکار رائفل کی کمی ہے، جس سے وہ جرمن فوج کی جدید رائفلوں کا مقابلہ کر سکیں[13]۔

اے کے-47 کی ایجاد

[ترمیم]

رائفل کا تصور اور ڈیزائن

[ترمیم]

کلاشنکوف نے ہسپتال میں اپنی صحتیابی کے دوران ایک جدید خودکار رائفل کا تصور کیا[14]۔ اس کے بعد انہوں نے ایک ایسا ڈیزائن تیار کیا جو استعمال میں آسان، مضبوط، اور قابل اعتماد ہو۔ ان کے اس ڈیزائن کی بنیادی خاصیت اس کی سادگی تھی، جو جنگ کے سخت ترین حالات میں بھی مؤثر ثابت ہو سکتی تھی[15]۔

ترقی اور مقبولیت

[ترمیم]

1947 میں، کلاشنکوف نے اے کے-47 رائفل کا پروٹوٹائپ تیار کیا، جو بعد میں سوویت فوج کے لیے معیاری خودکار رائفل بن گئی[16]۔ یہ رائفل نہ صرف سوویت یونین بلکہ دنیا بھر کی مختلف افواج، باغی گروپوں، اور جنگجو تنظیموں میں بھی مقبول ہو گئی۔ اے کے-47 کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ اس کی سادگی، سستی، اور طویل مدت تک استعمال کی صلاحیت تھی[17]۔

دنیا بھر میں استعمال

[ترمیم]

اے کے-47 رائفل کا استعمال دنیا بھر میں ہوا، اور اسے متعدد تنازعات اور جنگوں میں استعمال کیا گیا[18]۔ یہ رائفل نہ صرف فوجی دستوں بلکہ غیر ریاستی عناصر، جیسے باغی گروپوں اور ملیشیا، کے ہاتھوں میں بھی پہنچی۔ اے کے-47 کی آسانی سے دستیاب ہونے کی وجہ سے، یہ رائفل دنیا بھر میں تشدد اور ہلاکتوں کی علامت بن گئی[19]۔

پیشہ ورانہ کامیابیاں

[ترمیم]

دیگر ڈیزائنز

[ترمیم]

اے کے-47 کی کامیابی کے بعد، میخائیل کلاشنکوف نے کئی دیگر اسلحہ ڈیزائن بھی تیار کیے، جن میں اے کے ایم (AKM) اور اے کے-74 (AK-74) شامل ہیں[20]۔ ان کی دیگر ایجاد کردہ ہتھیاروں میں آر پی کے (RPK) لائٹ مشین گن اور پی کے (PK) مشین گن شامل ہیں[21]۔

ایوارڈز اور اعزازات

[ترمیم]

کلاشنکوف کو ان کی خدمات کے اعتراف میں کئی ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا گیا۔ انہیں "ہیرو آف رشین فیڈریشن" کے اعلیٰ ترین اعزاز سے بھی نوازا گیا[22]۔ انہیں سوویت یونین اور روس دونوں کی حکومتوں نے مختلف مواقع پر اعزازات سے نوازا، جن میں آرڈر آف لینن اور آرڈر آف ریڈ بینر بھی شامل ہیں[23]۔

ذاتی زندگی

[ترمیم]

مذہبی خیالات

[ترمیم]

کلاشنکوف اپنی زندگی کے آخری سالوں میں مذہبی خیالات کی طرف مائل ہو گئے تھے۔ وہ ایک خط میں، جسے انہوں نے روسی آرتھوڈوکس چرچ کے پادری کو لکھا، اپنی ایجاد کے استعمال پر گناہ کا احساس ظاہر کرتے ہیں[24]۔ اس خط میں، کلاشنکوف نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ ان کی ایجاد کردہ رائفل کی وجہ سے بہت سی جانیں ضائع ہوئی ہیں، اور انہوں نے اپنے گناہوں کی معافی مانگی[25]۔

خاندان

[ترمیم]

میخائیل کلاشنکوف کی شادی ایک نرس، یکتا اینیا، سے ہوئی تھی اور ان کے چار بچے تھے[26]۔ ان کے بیٹے وکٹر کلاشنکوف بھی ایک مشہور ہتھیار ڈیزائنر ہیں، جنہوں نے اے کے-74 اور پی کے ایم مشین گن پر کام کیا[27]۔

وفات

[ترمیم]

میخائیل کلاشنکوف کا انتقال 23 دسمبر 2013 کو ازیوسک، روس میں ہوا[28]۔ ان کی وفات کے بعد، انہیں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ دفن کیا گیا، اور ان کی یاد میں کئی تقریبات منعقد کی گئیں[29]۔

میراث

[ترمیم]

میخائیل کلاشنکوف کی ایجاد، اے کے-47، ان کی سب سے بڑی میراث ہے۔ یہ رائفل دنیا بھر میں مشہور ہو گئی اور کئی دہائیوں تک فوجی دستوں اور مسلح گروہوں کے استعمال میں رہی[30]۔ ان کے نام پر کئی یادگاریں تعمیر کی گئیں، جن میں ازیوسک میں "کلاشنکوف میوزیم" بھی شامل ہے، جہاں ان کی زندگی اور کارناموں کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے[31]۔

حوالہ جات

[ترمیم]
  1. ربط: https://d-nb.info/gnd/122238516 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
  2. ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14476831s — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/122067620 — بنام: Mikhail Timofeyevich Kalashnikov — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  4. عنوان : Историческая энциклопедия Сибири — ISBN 5-8402-0230-4 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://bsk.nios.ru/enciklopediya
  5. http://www.utro.ru/articles/2013/06/23/1126893.shtml
  6. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14476831s — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  7. http://www.rusarchives.ru/publication/kalashnikov.shtml
  8. Britannica: Mikhail Kalashnikov
  9. NYTimes: Mikhail Kalashnikov
  10. RBTH: Kalashnikov's Family Tragedy
  11. History.com: Kalashnikov
  12. Telegraph: Mikhail Kalashnikov
  13. Guardian: Mikhail Kalashnikov
  14. BBC News: AK-47[مردہ ربط]
  15. Smithsonian: Kalashnikov
  16. Popular Mechanics: AK-47[مردہ ربط]
  17. NYTimes
  18. GlobalSecurity: AK-47
  19. CNN: AK-47
  20. AK-74 and other designs
  21. Small Arms Review: Kalashnikov Designs
  22. Daily Beast: Kalashnikov's Legacy
  23. RBTH: Awards
  24. BBC News: Kalashnikov's Letter[مردہ ربط]
  25. The Guardian: Kalashnikov's Regret
  26. NYTimes: Kalashnikov's Family
  27. RBTH: Kalashnikov's Family
  28. Guardian: Kalashnikov's Death
  29. CNN: Kalashnikov's Funeral
  30. BBC News: Kalashnikov's Legacy[مردہ ربط]
  31. Britannica: Kalashnikov's Museum

بیرونی روابط

[ترمیم]