میخائیل کلاشنکوف
میخائیل کلاشنکوف | |
---|---|
(روسی میں: Михаил Тимофеевич Калашников) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 10 نومبر 1919ء [1][2][3][4] |
وفات | 23 دسمبر 2013ء (94 سال)[2][3] ایجیفسک |
وجہ وفات | پھپپھڑوں کی شریانوں میں خون کا جمنا [5] |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | سوویت اتحاد (–1991) روس (1992–) |
جماعت | اشتمالی جماعت سوویت اتحاد (1952–1991) |
تعداد اولاد | 4 |
مناصب | |
رکن سپریم سوویت برائے سودیت اتحاد | |
برسر عہدہ 1950 – 1958 |
|
رکن سپریم سوویت برائے سودیت اتحاد | |
برسر عہدہ 1966 – 1989 |
|
عملی زندگی | |
تعلیمی اسناد | ڈاکٹر ان انجینئرنگ |
پیشہ | ڈیزائن انجینئر ، انجینئر ، موجد ، مصنف ، فوجی افسر ، سیاست دان |
مادری زبان | روسی |
پیشہ ورانہ زبان | روسی [6] |
ملازمت | کلاشنکوف کنسرن |
کارہائے نمایاں | اے۔کے 47 ، اے کے-74 ، اے کے ایم (رائفل) ، پی کے ایم (رائفل) |
عسکری خدمات | |
وفاداری | روس |
شاخ | سرخ فوج ، مسلح روسی افواج |
عہدہ | لیفٹیننٹ جنرل (1999–) میجر جنرل (1994–) کرنل (1969–) |
لڑائیاں اور جنگیں | مشرقی محاذ (روسی جنگ عظیم) |
اعزازات | |
آرڈر آف سینٹ اینڈریو (1998) آرڈر آف فرینڈشپ آف پیپلز (1982) آرڈر آف لینن (1976)[7] ہیرو آف سوشلسٹ لیبر (1976) اعزاز اکتوبر انقلاب (1974) آرڈر آف لینن (1969)[7] لینن پرائز (1964) آرڈر آف لینن (1958) ہیرو آف سوشلسٹ لیبر (1958) آرڈر آف دی ریڈ بینر آف لیبر (1957)[7] آرڈر آف ریڈ اسٹار (1949)[7] اسٹیٹ اسٹالن اعزاز، پہلی ڈگری (1949) |
|
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
میخائیل تیموفیویچ کلاشنکوف (روسی: Михаи́л Тимофе́евич Кала́шников) روسی انجینئر اور فوجی افسر تھے جو اے کے-47 (کلاشنکوف رائفل) کے موجد کے طور پر مشہور ہیں۔ ان کا شمار دنیا کے مشہور ترین اسلحہ ڈیزائنرز میں ہوتا ہے، اور ان کی ایجاد کردہ رائفل آج بھی دنیا بھر میں استعمال ہوتی ہے۔[8]
ابتدائی زندگی
[ترمیم]خاندانی پس منظر
[ترمیم]میخائیل کلاشنکوف 10 نومبر 1919 کو سوویت یونین کے علاقے التائی کرائی کے ایک چھوٹے سے گاؤں کوریا میں پیدا ہوئے[9]۔ ان کا تعلق ایک غریب کسان خاندان سے تھا اور وہ 17 بچوں میں سے ایک تھے۔ ان کے والدین کسان تھے اور ایک بڑی فیملی کی پرورش کر رہے تھے۔ 1920 کی دہائی میں سوویت حکومت کی اجتماعی زراعت (Collectivization) کی پالیسیوں کے دوران، کلاشنکوف کا خاندان زبردستی اپنے گاؤں سے نکالا گیا اور سیبیریا کے ایک دور دراز علاقے میں جلا وطن کر دیا گیا[10]۔
ابتدائی تعلیم
[ترمیم]کلاشنکوف نے ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں کے ایک چھوٹے اسکول میں حاصل کی، جہاں انہوں نے اپنے اساتذہ سے سائنس اور میکینکس میں خصوصی دلچسپی لینا شروع کی[11]۔ وہ بچپن سے ہی مشینیں بنانے اور مرمت کرنے کے شوقین تھے، اور انہوں نے اپنے پہلے ہی اسکول کے دنوں میں مختلف چھوٹی مشینوں کے ماڈلز بنائے۔
فوجی خدمات اور زخمی ہونے کا واقعہ
[ترمیم]میخائیل کلاشنکوف 1938 میں سوویت آرمی میں شامل ہوئے۔ انہیں ابتدائی طور پر ایک ٹینک مکینک کے طور پر تعینات کیا گیا تھا[12]۔ دوسری جنگ عظیم کے دوران، 1941 میں بریسک محاذ پر ایک شدید جنگ میں وہ شدید زخمی ہوئے۔ اسی جنگ کے دوران، انہوں نے محسوس کیا کہ سوویت فوج کے پاس ایک مؤثر خودکار رائفل کی کمی ہے، جس سے وہ جرمن فوج کی جدید رائفلوں کا مقابلہ کر سکیں[13]۔
اے کے-47 کی ایجاد
[ترمیم]رائفل کا تصور اور ڈیزائن
[ترمیم]کلاشنکوف نے ہسپتال میں اپنی صحتیابی کے دوران ایک جدید خودکار رائفل کا تصور کیا[14]۔ اس کے بعد انہوں نے ایک ایسا ڈیزائن تیار کیا جو استعمال میں آسان، مضبوط، اور قابل اعتماد ہو۔ ان کے اس ڈیزائن کی بنیادی خاصیت اس کی سادگی تھی، جو جنگ کے سخت ترین حالات میں بھی مؤثر ثابت ہو سکتی تھی[15]۔
ترقی اور مقبولیت
[ترمیم]1947 میں، کلاشنکوف نے اے کے-47 رائفل کا پروٹوٹائپ تیار کیا، جو بعد میں سوویت فوج کے لیے معیاری خودکار رائفل بن گئی[16]۔ یہ رائفل نہ صرف سوویت یونین بلکہ دنیا بھر کی مختلف افواج، باغی گروپوں، اور جنگجو تنظیموں میں بھی مقبول ہو گئی۔ اے کے-47 کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ اس کی سادگی، سستی، اور طویل مدت تک استعمال کی صلاحیت تھی[17]۔
دنیا بھر میں استعمال
[ترمیم]اے کے-47 رائفل کا استعمال دنیا بھر میں ہوا، اور اسے متعدد تنازعات اور جنگوں میں استعمال کیا گیا[18]۔ یہ رائفل نہ صرف فوجی دستوں بلکہ غیر ریاستی عناصر، جیسے باغی گروپوں اور ملیشیا، کے ہاتھوں میں بھی پہنچی۔ اے کے-47 کی آسانی سے دستیاب ہونے کی وجہ سے، یہ رائفل دنیا بھر میں تشدد اور ہلاکتوں کی علامت بن گئی[19]۔
پیشہ ورانہ کامیابیاں
[ترمیم]دیگر ڈیزائنز
[ترمیم]اے کے-47 کی کامیابی کے بعد، میخائیل کلاشنکوف نے کئی دیگر اسلحہ ڈیزائن بھی تیار کیے، جن میں اے کے ایم (AKM) اور اے کے-74 (AK-74) شامل ہیں[20]۔ ان کی دیگر ایجاد کردہ ہتھیاروں میں آر پی کے (RPK) لائٹ مشین گن اور پی کے (PK) مشین گن شامل ہیں[21]۔
ایوارڈز اور اعزازات
[ترمیم]کلاشنکوف کو ان کی خدمات کے اعتراف میں کئی ایوارڈز اور اعزازات سے نوازا گیا۔ انہیں "ہیرو آف رشین فیڈریشن" کے اعلیٰ ترین اعزاز سے بھی نوازا گیا[22]۔ انہیں سوویت یونین اور روس دونوں کی حکومتوں نے مختلف مواقع پر اعزازات سے نوازا، جن میں آرڈر آف لینن اور آرڈر آف ریڈ بینر بھی شامل ہیں[23]۔
ذاتی زندگی
[ترمیم]مذہبی خیالات
[ترمیم]کلاشنکوف اپنی زندگی کے آخری سالوں میں مذہبی خیالات کی طرف مائل ہو گئے تھے۔ وہ ایک خط میں، جسے انہوں نے روسی آرتھوڈوکس چرچ کے پادری کو لکھا، اپنی ایجاد کے استعمال پر گناہ کا احساس ظاہر کرتے ہیں[24]۔ اس خط میں، کلاشنکوف نے اس تشویش کا اظہار کیا کہ ان کی ایجاد کردہ رائفل کی وجہ سے بہت سی جانیں ضائع ہوئی ہیں، اور انہوں نے اپنے گناہوں کی معافی مانگی[25]۔
خاندان
[ترمیم]میخائیل کلاشنکوف کی شادی ایک نرس، یکتا اینیا، سے ہوئی تھی اور ان کے چار بچے تھے[26]۔ ان کے بیٹے وکٹر کلاشنکوف بھی ایک مشہور ہتھیار ڈیزائنر ہیں، جنہوں نے اے کے-74 اور پی کے ایم مشین گن پر کام کیا[27]۔
وفات
[ترمیم]میخائیل کلاشنکوف کا انتقال 23 دسمبر 2013 کو ازیوسک، روس میں ہوا[28]۔ ان کی وفات کے بعد، انہیں مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ دفن کیا گیا، اور ان کی یاد میں کئی تقریبات منعقد کی گئیں[29]۔
میراث
[ترمیم]میخائیل کلاشنکوف کی ایجاد، اے کے-47، ان کی سب سے بڑی میراث ہے۔ یہ رائفل دنیا بھر میں مشہور ہو گئی اور کئی دہائیوں تک فوجی دستوں اور مسلح گروہوں کے استعمال میں رہی[30]۔ ان کے نام پر کئی یادگاریں تعمیر کی گئیں، جن میں ازیوسک میں "کلاشنکوف میوزیم" بھی شامل ہے، جہاں ان کی زندگی اور کارناموں کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے[31]۔
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/122238516 — اخذ شدہ بتاریخ: 27 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14476831s — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/122067620 — بنام: Mikhail Timofeyevich Kalashnikov — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ عنوان : Историческая энциклопедия Сибири — ISBN 5-8402-0230-4 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: http://bsk.nios.ru/enciklopediya
- ↑ http://www.utro.ru/articles/2013/06/23/1126893.shtml
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb14476831s — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ http://www.rusarchives.ru/publication/kalashnikov.shtml
- ↑ Britannica: Mikhail Kalashnikov
- ↑ NYTimes: Mikhail Kalashnikov
- ↑ RBTH: Kalashnikov's Family Tragedy
- ↑ History.com: Kalashnikov
- ↑ Telegraph: Mikhail Kalashnikov
- ↑ Guardian: Mikhail Kalashnikov
- ↑ BBC News: AK-47[مردہ ربط]
- ↑ Smithsonian: Kalashnikov
- ↑ Popular Mechanics: AK-47[مردہ ربط]
- ↑ NYTimes
- ↑ GlobalSecurity: AK-47
- ↑ CNN: AK-47
- ↑ AK-74 and other designs
- ↑ Small Arms Review: Kalashnikov Designs
- ↑ Daily Beast: Kalashnikov's Legacy
- ↑ RBTH: Awards
- ↑ BBC News: Kalashnikov's Letter[مردہ ربط]
- ↑ The Guardian: Kalashnikov's Regret
- ↑ NYTimes: Kalashnikov's Family
- ↑ RBTH: Kalashnikov's Family
- ↑ Guardian: Kalashnikov's Death
- ↑ CNN: Kalashnikov's Funeral
- ↑ BBC News: Kalashnikov's Legacy[مردہ ربط]
- ↑ Britannica: Kalashnikov's Museum
بیرونی روابط
[ترمیم]ویکی ذخائر پر میخائیل کلاشنکوف سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
ویکی اقتباس میں میخائیل کلاشنکوف سے متعلق اقتباسات موجود ہیں۔ |
- M.T. Kalashnikov Museum and Exhibition Small Arms Complexآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ en.museum-mtk.ru (Error: unknown archive URL)
- 'I sleep soundly' – Interview with and article on Mikhail Kalashnikov at the age of 83, from دی گارڈین newspaper.
- The Biography of the Main Gun Designer Mikhail Timofeevich Kalashnikovآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kalashnikov.guns.ru (Error: unknown archive URL)
- Mikhail Kalashnikov backs weapons control
- BBC NEWS Profile: Mikhail Kalashnikov
- Free illustrated virtual guided tour of the Museum of Mikhail Kalashnikovآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ kalashnikov-weapons-museum.ak47-guide.com (Error: unknown archive URL)
- The life of Mikhail Kalashnikov (روسی میں)
- On the AK-47's military and social effects on historyآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ ak-47book.com (Error: unknown archive URL)
- Mikhail Kalashnikov with Elena Joly: The Gun that Changed the World
- Streets of Izhevsk. Kalashnikov avenueآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ izhstreet.ru (Error: unknown archive URL) (روسی میں)
- 7,62 мм ручной пулемет М۔Т۔ Калашникова۔ 1944 г۔آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ rusarchives.ru (Error: unknown archive URL) Kalashikov model 1944 light machine gun—his 2nd design.
- 1919ء کی پیدائشیں
- 10 نومبر کی پیدائشیں
- 2013ء کی وفیات
- 23 دسمبر کی وفیات
- آرڈر آف لینن کے وصول کنندگان
- لینن پرائز کے وصول کنندگان
- لوا پر مبنی سانچے
- مضامین مع روسی زبان بیرونی روابط
- روس میں مرض-متعلقہ اموات
- روسی انجینئرز
- روسی مصنفین
- روسی مؤجد
- سوویتی انجینئرز
- سوویتی موجدین
- دوسری جنگ عظیم کی سوویتی عسکری شخصیات
- بیسویں صدی کے روسی موجدین
- اسٹالن پرائز کے وصول کنندگان
- میخائل کلاشنکوف
- روسی دفاع