میں خداوند تیرا خدا ہوں
"میں خداوند تیرا خدا ہوں" یا "میں یہووہ تیرا خدا ہوں" (عبرانی میں: אָנֹכִי יְהוָה אֱלֹהֶיךָ) — یہ دس احکام کا پہلا جملہ ہے، جو موسیٰ نے کوہِ حوریب پر شریعت کی دو تختیوں پر منقوش پایا۔[1][2]
دس احکام کا متن کتابِ خروج کے مطابق شروع ہوتا ہے:
«أَنَا الرَّبُّ إِلهُكَ الَّذِي أَخْرَجَكَ مِنْ أَرْضِ مِصْرَ مِنْ بَيْتِ الْعُبُودِيَّةِ. لاَ يَكُنْ لَكَ آلِهَةٌ أُخْرَى أَمَامِي. لاَ تَصْنَعْ لَكَ تِمْثَالًا مَنْحُوتًا، وَلاَ صُورَةً مَا مِمَّا فِي السَّمَاءِ مِنْ فَوْقُ، وَمَا فِي الأَرْضِ مِنْ تَحْتُ، وَمَا فِي الْمَاءِ مِنْ تَحْتِ الأَرْضِ. لاَ تَسْجُدْ لَهُنَّ وَلاَ تَعْبُدْهُنَّ، لأَنِّي أَنَا الرَّبَّ إِلهَكَ إِلهٌ غَيُورٌ، أَفْتَقِدُ ذُنُوبَ الآبَاءِ فِي الأَبْنَاءِ فِي الْجِيلِ الثَّالِثِ وَالرَّابعِ مِنْ مُبْغِضِيَّ، وَأَصْنَعُ إِحْسَانًا إِلَى أُلُوفٍ مِنْ مُحِبِّيَّ وَحَافِظِي وَصَايَايَ. لاَ تَنْطِقْ بِاسْمِ الرَّبِّ إِلهِكَ بَاطِلًا، لأَنَّ الرَّبَّ لاَ يُبْرِئُ مَنْ نَطَقَ بِاسْمِهِ بَاطِلًا.»
«میں خداوند تیرا خدا ہوں جو تجھے مصر کی زمین سے، غلامی کے گھر سے نکالا ہے۔ میرے سوا تیرے لیے کوئی اور خدا نہ ہو۔ تُو اپنے لیے کوئی تراشی ہوئی مورت یا کوئی تصویر نہ بنا، نہ آسمان میں اوپر والی چیزوں کی، نہ زمین میں نیچے والی چیزوں کی اور نہ زمین کے نیچے پانیوں میں موجود چیزوں کی۔ ان کے آگے سجدہ نہ کر اور نہ ان کی عبادت کر، کیونکہ میں خداوند تیرا خدا غیور خدا ہوں، میں باپوں کے گناہوں کو ان کے بچوں پر، تیسری اور چوتھی نسل پر سزا دیتا ہوں جو مجھ سے نفرت کرتے ہیں اور ہزاروں پر احسان کرتا ہوں اُن لوگوں پر جو مجھ سے محبت رکھتے اور میرے احکام کو مانتے ہیں۔ خداوند اپنے خدا کے نام کو بے کار نہ لے، کیونکہ خداوند اس کو بے قصور نہیں ٹھہرائے گا جو اس کے نام کو بے کار لے۔»
کتابِ خروج کے مطابق، یہ پیراگراف دس احکام کا مقدمہ ہے، جو خدا کی ذات کو اس کے ذاتی نام اور اُس کے تاریخی عمل کے ذریعے متعین کرتا ہے، جو بنی اسرائیل کو مصر سے نجات دلانے پر مشتمل ہے۔[3]
یہاں خدا اپنے تاریخی طاقتور اعمال کا ذکر کرتا ہے اور بنی اسرائیل کو خبردار کرتا ہے کہ وہ مشرکوں کے دیوتاؤں کی عبادت میں نہ گِرجائیں، جیسا کہ مصر کے دیوتا، کنعانی دیوتا، غیر قوموں کے دیوتا اور وہ دیوتا جن کی عبادت بتوں، ستاروں یا قدرتی اشیاء کی صورت میں کی جاتی ہے۔[4][5]
متن ایک قدیم شاہی معاہدے کے انداز پر مبنی ہے، جہاں بادشاہ خود کو اپنے نام اور نمایاں اعمال کے ذریعے متعارف کرواتا ہے اور اسی طرح خدا اپنی جگہ بنی اسرائیل کے سامنے واضح کرتا ہے، جن سے اس کی اطاعت، وفاداری اور فرماں برداری کی توقع کی جاتی ہے۔
یہ عہد کا منطق ایک خاص تعلق اور واحد حکومت کی حمایت کرتا ہے، جو خاص طور پر دوسرے حکم کے اس حصے میں واضح ہوتا ہے: "میرے سامنے تیرے لیے کوئی اور خدا نہ ہو۔"[3] .[6]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ How Judges Think, Richard A. Posner, Harvard University Press, 2008, p. 322; ‘’Ten Commandments,’’ New Bible Dictionary, Second Edition, Tyndale House, 1982 pp. 1174-1175; The International Standard Bible Encyclopedia, Geoffrey W. Bromiley, 1988, p. 117; Renewal theology: systematic theology from a charismatic perspective, J. Rodman Williams, 1996 p.240; Making moral decisions: a Christian approach to personal and social ethics, Paul T. Jersild, 1991, p. 24
- ↑ Exodus 20:1-21, Deuteronomy 5:1-23, ‘’Ten Commandments,’’ New Bible Dictionary, Second Edition, Tyndale House, 1982 pp. 1174-1175
- ^ ا ب The NIV Study Bible, Zondervan, 1995, p. 146
- ↑ In Search of God: The Meaning and the Message of the Everlasting Names, TD Mettinger, Fortress Press, 2005, See also: Isaiah 42:8, Deuteronomy 12, Psalms 96:5
- ↑ The Anchor Bible, Deuteronomy 1-11, Moshe Weinfeld, commentary on Ch. 5-6, pp. 236-356
- ↑ The Jewish Study Bible, Oxford University Press, 2004, p. 145