ناتانئیل الفیومی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
ناتانئیل الفیومی
معلومات شخصیت
تاریخ پیدائش سنہ 1090ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1165ء (74–75 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ربی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ناتانئیل الفیومی[1] (پیدائش تقریباً 1090ء، وفات تقریباً 1165ء) ایک یمنی مصنف تھا جس نے (حدیقۃ العقول) نامی کتاب لکھی۔ یہ کتاب اہل تشیع اور اسماعیلی نظریات کا یہودی نسخہ ہے۔ اسے یوسف بن یحیی بن باقودا اندلسی کی كتاب الہدایۃ الى فرائض القلوب کی نقل کہا جا سکتا ہے جس کو فیومی نے اپنے الفاظ میں لکھا ہے۔ اس کا مفصد ابن باقودا کے بیان کردہ یہودیت کے بنیادی اصول اور قواعد کا رد کرنا تھا، تیسرے باب میں اس نے ابن باقودا کا رد کرتے ہوئے لکھا ہے کہ خدا کا اتحاد ابن باقودا کی وضاحت سے کہیں زیادہ بلند ہے۔[2] اسماعیلیوں کی طرح فیومی بھی یہ بحث کرتا ہے کہ خدا نے دنیا کے مختلف حصوں میں متعدد انبیا کو مبعوث کیا اور ان کو اس علاقہ کی حساب سے شریعت دی۔ ہر انسان کو اپنے مذہب پر پابند رہنا چاہیے کیونکہ ہر ایک قبیلہ کو اس کے طور طریقے اور حالات کے اعتبار سے الگ الگ شریعت دی گئی ہے۔ محمد بن عبد اللہ کے متعلق تمام تر یہودی خیالات منفی نہیں ہیں۔ وہ یہودی جو اسماعیلی دائرہ حکومت میں رہے ہیں انھوں نے اسماعیلیوں کو اپنا دشمن نہیں سمجھا۔

ناتانئیل نے صراحتاً پیغمبر اسلام کو ایک سچا نبی تسلیم کیا ہے۔ اس کا عقیدہ ہے کہ وہ ایک سچے نبی ہیں جو جنت سے بھیجے گئے تھے ایک ایسے پیغام کے ساتھ جو عربوں کے لیے موزوں ہے یہودیوں کے لیے نہیں۔[3][4] مارک بی۔ شیپیرو لکھتے ہیں کہ ربی جوناتھن الفیومی کے مذہب پر تعددی نظریات کی تنقید کرتا ہے۔[5] حالانکہ الفیومی کی محمد کی نبوت کی تصدیق بہت ہی غیر معمولی معاملہ ہے اور زمانہ حال تک اس کا یہ نظری اس کے وطن یمن کے باہر نامعلوم تھا۔[6]

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "A history of Jewish philosophy in the Middle Ages" By Colette Sirat
  2. Natan'el al-Fayyumi, Sefer Gan HaSikhlim ("Garden of the Intellects")، ed. Yosef Qafih, 4th edition, Kiryat Ono 2016, Introduction (p. 10) [Hebrew]۔
  3. The Bustan al-Ukul، by Nathanael ibn al-Fayyumi, edited and translated by David Levine, Columbia University Oriental Studies Vol. VI, p. 105
  4. Gan ha-Sekhalim، ed. Qafih (Jerusalem, 1984)، ch. 6.
  5. http://www.edah.org/backend/JournalArticle/3_2_Shapiro.pdf On Books and Bans, by Marc Shapiro, Edah Journal 3:2, 2003, The clearest support for Sacks' position is provided by R. Netanel ben al-Fayyumi (twelfth century)، who maintains that "God sent different prophets to the various nations of the world with legislations suited to the particular temperament of each individual nation." Although Sacks is motivated by a post-modern vision, the medieval R. Netanel also claimed that God's truth was not encompassed by Judaism alone.
  6. Abraham's children: Jews, Christians, and Muslims in conversation, by Norman Solomon, Richard Harries, Tim Winter, T&T Clark Int'l, 2006, آئی ایس بی این 0-567-08161-3، p. 137 Netanel's work was virtually unknown beyond his native Yemen until modern times, so had little influence on later Jewish thought