ناراضی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ناراضی (انگریزی: Outrage) ایک شدید اخلاقی جذبہ ہے جس میں تعجب، ناپسندیدگی[1] اور غصے[2] کا امتزاج ہوتا ہے، جو عمومًا کسی سنگین شخصی توہین کے رد عمل میں دیکھا جاتا ہے۔[3] اس کے لیے انگریزی زبان کا لفظ آؤٹ ریج ہے جو لاطینی زبان کے لفظ الٹرا سے ماخوذ ہے جو حد سے زیادہ کے لیے مستعمل ہے۔[4]

اخلاقی ناراضی ایسی ناراضی کا جذبہ ہے جو ناانصافی کے رد عمل کے طور پر محسوس کیا جاتا ہے۔ اس میں اخلاقی فیصلہ سازی شامل ہے اور اس میں عمومًا ایک خواہش ہوتی ہے کہ کسی خاطی کو سزا دی جائے یا اسے شرمسار کیا جائے۔[5]

احتیاط کا پہلو[ترمیم]

ہر ایک شخص کو کبھی نہ کبھی کسی نہ کسی نے اس طرح کے بے قابو جذبات کو ناراضی سے دوچار ہونے پر مجبور کر دیا ہوگا۔ کچھ معاملات میں یہ کار آمد ثابت ہو سکتا ہے ، مثال کے طور پر اپنے آپ کے جذبات اور احساسات کو ایک شخص اپنے چاہنے والوں سمجھنے میں ناراضی کا اظہار کر کے مدد کر سکتا ہے۔ لیکن ، اکثر یہ خاندان کے لوگوں کے مابین تعلقات کو ختم کر دے سکتا ہے یا اس میں تلخی کی کیفیت لا سکتا ہے۔ کبھی بھی ناراض ہونا ممکن ہے ، لیکن یہ موقع سیکھنے کی ضرورت ہے کہ کس طرح سے ناراض ہو جائیں[6] اور کب فی الواقع ناراض ہونا اصولًا اور عند المعاملات صحیح ہوگا۔

کچھ لوگوں کی رائے ہے کہ اگر آپ کسی سے ناراض ہیں تو اس کے بارے میں اپنے جذبات ہرگز نہ چھپائیں۔ خوشی کے مثبت اور ناراضی کے منفی جذبات کو زیادہ دیر تک دبا کر نہیں رکھنا چاہیے۔ جھوٹ کی بنیاد پر کوئی رشتہ زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتا۔ بالآخر کبھی نہ کبھی سچ سامنے آہی جاتا ہے۔ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لیے ان کے ساتھ ایمان داری کا ہونا بہت ضروری ہے۔ چاہے وہ خاندان کے رکن ہوں یا دوست ، اگر ان سے کوئی شکایت یا ناراضی ہے تو ان کے سامنے غیر ضروری مصنوعی رویہ ظاہر کرنا نہایت غیر منصفانہ ہے۔ اس سے آپ کی ناراضی مایوسی میں بدل جائے گی۔ آپ کا ذہن بے چین رہے گا اور طبیعت میں چڑ چڑا پن آنے لگے گا۔ اس کے نتیجے میں صرف اس فرد کے ساتھ ہی نہیں بلکہ دوسرے لوگوں کے ساتھ بھی آپ کے تعلقات خراب ہو سکتے ہیں۔ لہذا ، بہتر ہوگا اگر آپ کسی قریبی شخص سے ناراض ہیں تو اسے شائستگی سے سمجھائیں کہ آپ اس سے ناراض کیوں ہیں ، اس سے آپ کا ذہن ہلکا ہوجائے گا۔ اگر سامنے والا شخص سمجھ دا رہے تو مستقبل میں اس کے ساتھ آپ کے تعلقات میں گرم جوشی بنی رہے گی۔ اگر کوئی شخص آپ کے دیانت دارانہ سلوک پر ناراض ہے تو اس سے چوکس ہوجائیں اور اس کے ساتھ بہ صد احترام کی دوری بنائے رکھیں۔اس سے آپ کے تعلقات پر کوئی منفی اثر نہیں ہوگا[7] اور تعلقات بھی بنے رہیں گے۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. "The Interactive Effect of Anger and Disgust on Moral Outrage and Judgments" 
  2. "Robert Plutchik's Psychoevolutionary Theory of Basic Emotions" (PDF)۔ Adliterate.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 جون 2017 
  3. "Outrage – Definition of Outrage by Merriam-Webster" 
  4. "outrage: definition of outrage in Oxford dictionary (American English)"۔ 17 اگست 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 اپریل 2021 
  5. M. J. Crockett (18 September 2017)۔ "Moral outrage in the digital age"۔ Nature Human Behaviour۔ 1 (11): 769–771۔ PMID 31024117۔ doi:10.1038/s41562-017-0213-3 
  6. صحیح طریقے سے ناراض ہونے کی ضرورت[مردہ ربط]
  7. رشتوں میں اپنے جذبات کا اظہار کرنا بیحد ضروری ہے