ناصر زیدی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

سید ناصر زیدی 8 اپریل 1943ء کو مظفر نگر (یوپی) میں پیدا ہوئے تھے۔ لاہور میں تعلیم و تربیت پائی۔ بی اے لاہور سے کیا۔ لاہور ہی میں ان کا ذوق شعری پروان چڑھا۔ ہفت روزہ ’’حمایت اسلام‘‘ سے کالم نویسی کا آغاز کیا۔ کچھ عرصہ روزنامہ ’’امروز‘‘ میں سامع بصری، کے قلمی نام سے لکھتے رہے۔ پندرہ روزہ ’’آہنگ‘‘ کراچی میں لاہور کی ادبی ڈائری بھی لکھتے رہے۔ ماہ نامہ ’’ادب لطیف‘‘ کے علاوہ متعدد ادبی و نیم ادبی رسائل کے ایڈیٹر رہے۔ کئی وزرائے اعظم کے اسپیچ رائٹر رہے۔ چند برس سے لاہور میں مقیم تھے اور مختلف اخبارات میں کالم لکھ رہے تھے ۔ روزنامہ پاکستان میں باد شمال کے عنوان سے کالم لکھتے رہے، آپ ماہنامہ "ادب لطیف" کے مدیر بھی تھے۔ادبِ لطیف کے علاوہ ماہانہ شائع ہونے والے شمع، بانو، آئینہ، بچوں کی دنیا، امنگ، رنگ و بیاں اور اخبار مصنفین جیسے ادبی اور سماجی رسائل کے مدیر بھی رہے۔ ادب لطیف کے اس دور میں انھوں نے کئی  سالنامے اور یادگار نمبر شائع کیے۔2019  میں غالب نمبر شائع ہوا۔ا

اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے تصنیف و تالیف کے ذریعے بھی شاندار کردار کیا۔ اُن کا پہلا شعری مجموعہ “ڈوبتے چاند کا منظر ” پہلی بار 1976 میں شائع ہوا۔ اس کتاب کے شروع میں اپنا تعارف کراتے ہوئے انھوں نے خود کہا کہ “میں فطری طور پر حسن کا پرستار ہوں۔ حسن جہاں ہو، جس رنگ میں ہو، میرے دل و دماغ کی دنیا میں ہلچل پیدا کر دیتا ہے”۔1976 میں شائع ہونے والے اس شعری مجموعے نے بہت پزیرائی حاصل کی۔ یہ اس بات کا ثبوت تھا کہ لوگوں میں شعری اور ادبی ذوق موجود ہے اور ساتھ ہی شاعر کی مقبولیت بھی بڑی واضع دلیل تھی۔ یہ پہلا ایڈیشن ایک سال سے بھی کم عرصے میں ہاتھوں ہاتھ لیا گیا تھا۔

“ڈوبتے چاند کا منظر” کا دوسرا ایڈیشن 1977ء میں شائع ۔

آپ کی نگرانی میں ہی نومبر 2019ء میں پہلی مرتبہ ادب لطیف کا "اقبال نمبر" شائع ہوا تھا اور دوسرے اقبال نمبر پر کام جاری تھا۔ اس کے علاوہ آپ نے "بیاد شاعر مشرق" بھی مرتب کی تھی.[1] 3 جولائی 2020ء کو اسلام آباد میں بوجہ فالج رحلت فرما گئے۔

تصانیف[ترمیم]

  • بیاد شاعر مشرق (سوانح علامہ اقبال)
  • کشمیر ہمارا ہے، کشمیر ہمارا ہے، (مرتب/ مضامین)
  • ڈوبتے چاند کا منظر (شاعری)
  • وصال (شاعری)
  • التفات(شاعری)
  • وہ رہبر ہمارا وہ قائد ہمارا(سوانح قائد اعظم)

حوالہ جات[ترمیم]

  1. علامہ اقبال سٹمپ سوسائٹی