نایف بن عبدالعزیز آل سعود
نایف بن عبد العزیز آل سعود(عربی: نايف بن عبد العزيز آل سعود) (1933 تا 16 جون 2012، ) سعودی عرب کے ولی عہد اور 2011ء سے وفات تک پہلے نائب وزیر اعظم تھے۔ وہ 1975ء سے 2012ء تک سعودی عرب کے وزیر داخلہ بھی رہے۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
[ترمیم]نائف بن عبد العزیز سعودی عرب کے تاریخ شہر طائف میں 1933ء میں عبدالعزیز ابن سعود اور حصہ بنت احمد السدیری (عربی: حصة بنت أحمد السديري) کے ہاں پیدا ہوئے۔ اس لیے وہ سدیری برادران میں سے ایک تھے۔ وہ شاہ عبد العزیز کے تئیسویں بیٹے تھے۔[3]
شہزادہ نائف نے ابتدائی تعلیم ممتاز اسلامی علما سے "دی پرنسس اسکول" سے حاصل کی۔ اس کے علاوہ انھوں نے سیاسیات اور قومی سلامتی کی تعلیم بھی حاصل کی۔[4]
ابتدائی تجربہ
[ترمیم]1952ء سے 1953ء تک شہزادہ نائف صوبہ ریاض کے نائب گورنر بھے رہے۔ 1953ء میں وہ صوبہ کے گورنر بنا دیے گئے لیکن انھوں نے اس عہدے پر صرف ایک سال تک کام کیا۔[5] 1970ء میں شاہ فیصل نے مشترکہ طور پر انھیں نائب وزیر داخلہ اور داخلی ریاستی معاملات کا وزیر نامزد کر دیا۔[6]
ذاتی زندگی
[ترمیم]شہزادہ نائف نے تین شادیاں کیں۔ ان کی پہلی بیوی "نورہ الفراج السباعی" تھیں لیکن اس کو شہزادہ نے طلاق دے دی۔ اس بیوی سے ان کی ایک بیٹی "جواہر" تھی جن کی شادی شاہ فہد مرحوم کے بیٹے سے ہوئی، جو مشرقی صوبے کے گورنر تھے۔[7] الجواہرہ بنت عبد العزیز بن مساید الجلووی ان کی دوسری بیوی تھی۔ اس بیوی سے ان کی اولاد محمد بن نائف، نورہ، سعود بن نائف اور سارہ ہوئی۔
ماہا بنت محمد بن احمد السدیری ان کی تیسری بیوی تھی اسے بھی انھوں نے طلاق دے دی۔ اس بیوی سے ان کی اولاد میں نوف، نواف، مشعال، حیفہ اور فہد تھے۔[8]
بیماری اور وفات
[ترمیم]شہزادہ نائف ذیابیطس اور تصلب العظام (ہڈی کی بڑھتی ہوئی سختی کی بیماری) میں مبتلا تھے۔[9] اس کے علاوہ وہ سرطان میں بھی مبتلا تھے۔
مارچ 2012ء میں وہ نجی چھٹیوں پر مراکش گئے[10]، جہاں انھوں نے اپنا طبی معائنہ کروایا، ۔[11] کچھ عرصہ الجزائر رہنے کے بعد اپریل 2012ء میں وہ واپس سعودی عرب چلے گئے۔[12]
تاہم، وہ 26 مئی 2012ء کو دوبارہ [13] طبی معائنے کے لیے سعودی عرب سے رخصت ہوئے لیکن کسی کو معلوم نہ ہوا کہ وہ طبی معائنے کے لیے کہاں گئے ہیں۔ ان کے بھائی اور سعودی نائب وزیر داخلہ شہزادہ احمد نے سعودی وسیط میں "الوطن" کے ذریعے 3 جون 2012ء کو بتایا کہ شہزادہ نائف کی صحت اچھی ہے اورہ وہ جلد واپس سعودی عرب آ جائیں گے۔[12] 13 جون 2012ء کو "عریبین بزنس" نے خبر دی کہ شہزادہ نائف بخیریت واپس سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔ .[14]
16 جون 2012ء کو سعودی عرب کے معیاری وقت کے مطابق سہ پہر چار بحے (جی ایم ٹی +3) سعودی ریاستی بعید نما پر یہ خبر نشر ہوئی کہ شہزادہ نائف انتقال کر گئے ہیں۔[15] رویٹرز کے مطابق ان کا انتقال جنیوا میں ہوا۔[16] شاہی فرمان کے مطابق ان کی نماز جنازہ 17 جون 2012ء[17] کو مسجد الحرام، مکہ المکرمہ میں نماز مغرب کے بعد شام 6:30 پر ادا کی جائے گی۔[17]
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ مصنف: ڈئریل راجر لنڈی — خالق: ڈئریل راجر لنڈی
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/1026634199 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جون 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ "Prince Nayef Bin Abdulaziz biography and history"۔ Al Imam Muhammad ibn Saud Islamic University۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-05-31
- ↑ "Profile: Prince Nayef bin Abdulaziz al Saud"۔ BBC۔ 31 اکتوبر 2011۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-06-05
- ↑ "His Royal Highness Prince Naif bin Abduaziz Al-Saud"۔ Ministry of Foreign Affiars۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-05-01
- ↑ Joseph A. Kéchichian (جون 2009)۔ "Refining the Saudi "Will to Power"" (PDF)۔ NUS Middle East Institute۔ 2018-12-26 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-04-27
- ↑ "Family Tree of Muhammad bin Fahd bin Abdulaziz al Saud"۔ Datarabia۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-05-14
- ↑ Caryle Murphy (5 جون 2009)۔ "The heir apparent"۔ Global Post۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-05-05
- ↑ "The royal house is rattled too"۔ The Economist۔ 3 مارچ 2011۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-10-18
- ↑ "Crown Prince leaves Riyadh on private vacation"۔ Ministry of Interior۔ 3 مارچ 2012۔ 2018-09-23 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-03-27
- ↑ "Crown Prince Naif bin Abdulaziz Arrives in Morocco"۔ Gulf in the Media۔ 2 مارچ 2012۔ 2014-05-31 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-03-16
- ^ ا ب "Saudi crown prince in 'good health'"۔ AFP۔ 3 جون 2012۔ 2013-01-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-06-03
- ↑ "Saudi crown prince leaves for more medical tests, report says"۔ Fox News۔ 26 مئی 2012۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-05-26
- ↑ Sara Anabtawi (13 جون 2012)۔ "Saudi Crown Prince receives visitors"۔ Arabian Business۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-06-13
- ↑ "Saudi crown prince Nayef dead: state TV"۔ The Daily Star۔ 16 جون 2012۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-06-16
- ↑ "Saudi Crown Prince Nayef, next in line to throne, dies"۔ Reuters۔ 16 June 2012۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 JUne 2012
{{حوالہ خبر}}
: تحقق من التاريخ في:|accessdate=
(معاونت) - ^ ا ب "Funeral prayers for Saudi heir to be held Sunday"۔ Reuters۔ 16 جون 2012۔ 2018-12-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-06-16
بیرونی روابط
[ترمیم]- سعودی خارجہ تعلقات، ولی عہد شہزادہ نائف کے متعلق مضامینآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ foreignaffairs.org (Error: unknown archive URL)
- وزارت داخلہ سعودی عرب کا موقعآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ moi.gov.sa (Error: unknown archive URL)
- واشنگٹن ٹائمز
سیاسی عہدے | ||
---|---|---|
ماقبل | گورنر ریاض 1953ء–1955ء |
مابعد |
ماقبل | سعودی وزیر داخلہ 1975ء–2012ء |
مابعد خالی
|
ماقبل | دوسرے نائب وزیر اعظم سعودی عرب مارچ 2009ء – 27 اکتوبر 2011ء |
مابعد |
ماقبل | ولی عہد اور پہلے نائب وزیر اعظم سعودی عرب 27 اکتوبر 2011ء – 16 جون 2012ء |
مابعد خالی
|
- مقام و منصب سانچے
- 1934ء کی پیدائشیں
- 2012ء کی وفیات
- آل سعود
- بیسویں صدی کی عرب شخصیات
- بیسویں صدی کے شعرا
- سعودی سنی مسلم
- سعودی سیاست دان
- سعودی شعراء
- سعودی شہزادے
- سعودی صوبوں کے حاکم
- سعودی عرب کے ولی عہد
- عبد العزیز بن عبد الرحمن آل سعود کے بیٹے
- عرب سیاست دان
- عرب سیاستدان
- قبرستان عدل میں مدفون شخصیات
- نشان عبد العزیز آل سعود یافتگان
- وزرائے سعودی عرب
- ظاہری ورثاء جو کبھی تخت نشین نہیں ہوئے
- بیسویں صدی کے سعودی سیاست دان