مندرجات کا رخ کریں

نزہۃ النظر شرح نخبۃ الفکر

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نزہۃ النظر شرح نخبۃ الفکر
(عربی میں: نزهة النظر في توضيح نخبة الفكر في مصطلح أهل الأثر ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف حافظ ابن حجر عسقلانی   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع علم حدیث   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

 

"نُزهة النظر بشرح نخبة الفكر" یہ علمِ حدیث کی اصطلاحات پر ایک اہم کتاب ہے جسے امام، شیخ الاسلام، حافظ ابن حجر عسقلانی نے تصنیف کیا۔ یہ ان کی ہی مختصر کتاب "نخبة الفكر في مصطلح أهل الأثر" کی شرح ہے، جس میں انھوں نے ابن الصلاح کی مشہور مقدمة کا خلاصہ اپنے مخصوص اور منفرد انداز میں ترتیب دیا۔

شرح النخبة کی شروح میں سے ایک اہم شرح

[ترمیم]

محمد عبد الرؤوف المناوی نے "شرح شرح النخبة" کے نام سے ایک مفصل تشریحی کتاب تصنیف کی، جو اس علمی سلسلے میں ایک اہم اضافہ ہے۔

کتاب کے تألیف کی وجوہات

[ترمیم]
مخطوط شرح شرح النخبة لمؤلفه محمد عبد الرؤوف المناوي

ابن حجر عسقلانی کتاب کی ابتدا میں یوں فرماتے ہیں: > "مجھے بعض احباب نے گزارش کی کہ میں ابن الصلاح کی مقدمہ کا اہم نچوڑ انھیں فراہم کروں، تو میں نے اس کا ایک لطیف سا خلاصہ تیار کیا جسے میں نے نخبة الفكر في مصطلح أهل الأثر کا نام دیا اور اس کو ایک منفرد ترتیب اور خاص طرز پر مرتب کیا، اس میں میں نے مفید نکات اور اضافی فوائد بھی شامل کیے۔

بعد ازاں اسی دوست نے مجھ سے خواہش کی کہ اس پر ایک ایسی شرح بھی لکھوں جو اس کے رموز کو کھولے، اس کے خزائن کو ظاہر کرے اور جو کچھ ابتدائی طالب علم کے لیے پوشیدہ ہو، اسے واضح کرے۔ میں نے اس درخواست کو قبول کیا اور تفصیل و وضاحت میں حد سے زیادہ محنت کی اور ہر گوشہ پر روشنی ڈالی، کیونکہ 'گھر کا مالک ہی گھر کی بات جانتا ہے'۔ میرے نزدیک اس کو تفصیلی انداز میں پیش کرنا زیادہ مناسب محسوس ہوا، چنانچہ میں نے اصل متن کو شرح کے اندر مدغم کرتے ہوئے وضاحت کا طریقہ اختیار کیا اور اس منفرد مگر کم استعمال شدہ انداز کو اپنایا۔"[1]

کتاب کے موضوعات

[ترمیم]

حوالہ جات

[ترمیم]