نسخہ افرائیمی

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نسخہ افرائیمی

نسخہ افرائیمی ایک پانچویں صدی مسیحی کا بائبل کا یونانی مخطوطہ ہے۔ یہ قلمی نسخہ چمڑے پر لکھا ہے۔ لیکن اس چمڑے پر یکے بعد دیگرے دو تحریریں ایک دوسری کے اوپر لکھی ہوئی ہیں۔ نچلی عبارت کُتبِ مقدسہ کے متن کی عبارت ہے۔ چونکہ چمڑا مہنگا تھا اور آسانی سے دستیاب نہیں ہو سکتا تھا۔ لہٰذا جب پہلی دو سطروں کے درمیان میں دوسری عبارت انہی اوراق پر لکھی تھی تو پہلی عبارت نرم پتھر کے ساتھ رگڑ کر تقریباً محو کر دیا جاتا تھا۔ لیکن مُرورِ زمانہ سے وہ پہلی تحریر کچھ دھیمی سی نظر آنے لگ جاتی ہے، یہی حال نسخہ افرائیمی کا ہے اور اس نسخہ کی پہلی تحریر نظر آنے لگی۔ یہ نسخہ سولہویں صدی مسیحی میں اطالیہ آیا جب یونانی نسخوں نے مسلمانوں کے ہاتھوں اطالیہ میں پناہ لی۔ یہ نسخہ شاہی خاندان کی ملکیت تھا۔ جب کیتھرین فرانس کی ملکہ ہوئی تو وہ اپنے ساتھ اس نسخہ اطالیہ سے فرانس لے آئی۔ تب سے یہ نسخہ پیرس کے کتب خانہ میں موجود ہے۔[1]

اس قلمی نسخے میں یونانی بائبل تمام و کمال محفوظ تھی لیکن اب اس میں عہدِ عتیق کی کتب کے چند حصص ہیں اور عہدِ جدید کی تمام کتب سوائے 2 تھسلنیکیوں اور 2 یوحنا محفوظ ہیں۔ اس نسخہ میں 209 اوراق ہیں۔ اس کی تقطیع ساڑھے بارہ اور نو انچ ہے اور اچھے چمڑے پر لکھا ہے۔ ہر صفحہ پر صرف ایک قطار ہے۔ اور نسخہ اسکندریہ کی طرح اس کے حروف جلی اور کلاں ہیں۔ یہ دونوں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ ہیں کہ بغیر کسی تامل کے کہا جا سکتا کہ دونوں نسخے پانچویں صدی مسیحی کے نصف میں (یعنی از 400ء تا 450ء) میں لکھے گئے تھے۔ اس نسخے کا متن معمولی ہے یعنی نہ تو اعلیٰ درجے کا متن ہے اور نہ ایسا ہے کہ اس میں بہت غلطیاں ہوں۔ پس یہ نسخہ نہ تو بہت معتبر ہے اور نہ بہت غلط ہے۔[1]

حوالہ جات[ترمیم]

  1. ^ ا ب کتاب: صحتِ کُتب مقدسہ، مصنف: قسیس معظم آرچڈیکن علامہ برکت اللہ صاحب