نسل (انسانی زمرہ)

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے

ماہرین انسانیات نے رنگ، روپ، شکل اور دیگر جسمانی علامات کی بنیاد پر انسانی ہیئت پر انسانی زمروں کو زمرہ بند کرنے کی کوشش کی ہے۔ سائنسدانوں اور ماہرین انسانیات کے مطابق نسلوں کا فرق ایک حیاتیاتی تصور ہے۔ ان کے مطابق ایک مخصوص انسانی زمرے کو جسمانی علامات کی بنیاد پر ایک نسل سمجھا جاتا ہے۔ یہ جسمانی علامات میراث کی طرح منتقل ہوتے ہیں یہی علامات پیڑھی در پیڑھی منتقل ہوتے ہیں۔ ان پر طور سے ماحول کا اثر نہیں پڑتا ہے یا پھر یہ کم ہی ہوتا ہے۔

ہیڈن (Haddon) کے مطابق "نسل" کا لفظ ایک مخصوص طبقہ کے لوگوں کی نمائندگی کرتا ہے جس کی عام خصوصیات ہم ایک جیسی ہیں۔ یہ ایک حیاتیاتی نسل ہے، جس کی قدرتی علامات کا ظہور کسی دوسرے نسل کی قدرتی علامات کے ظہور سے مختلف ہے۔

پروفیسر بلش کا تجزیہ اس طرح ہے کہ : "انسانی نوعیت کی زمرہ بندی انسانی جسم کی شکل اور جسمانی خصوصیات پر مبنی ہے۔"

لہٰذا یہ کہا جا سکتا ہے کہ نسل لوگوں کا ایک زمرہ ہے جن میں ایک جیسی جسمانی خصوصیات کا ہونا یقینی طور پایا جاتا ہے اور جسے پیڑھیوں تک پہنچایا جا سکتا ہے۔

انسانی نسلوں کی ابتدا کے بارے میں یقینی طور پر کہنا مشکل ہے کہ یہ کیسے ہوئے۔ کروبر کے مطابق، "ہم یہ نتیجہ اخذ کرسکتے ہیں کہ انسانوں کو کم از کم لاکھوں سال لگے ہوں گے کہ ان میں نسلیں میں رونما ہوئی ہیں۔ کن عوامل نے ان میں تفریق کا کام کیا، زمین کے کس حصے ہر نسل نے اپنی خصوصیات کو اختیار کیا ہے،ان میں وہ مزید تقسیم کیسے ہوئی، ان کو جوڑنے والے کون سے عناصر تھے اور کس طرح مختلف نسلوں کو مخلوط کیا گیا تھا، ان سب موضوعات کے جوابات نامکمل ہیں۔ "

نسلوں کے فرق کے بنیادی وجوہ[ترمیم]

یہ ایک لازمی حقیقت ہے کہ جب کسی ریاست کے ماحول میں تبدیلی ہوتی ہے تو انسانی گروہوں اور دیگر حیاتیات کی جسمانی ساخت میں نئے فرق آتے گئے، جن کے نتیجے میں نسلیں ایک دوسرے سے علاحدہ ہو گئیں۔ بعض محققین کا خیال ہے کہ دنیا کی تین اہم نسلوں کو اصل میں دنیا کے متنوع سے پہلے وجود میں آئیں۔ اس کے بعد دیگر نسلیں وجود میں آئیں۔ اس سے بھی تبدیلیاں رونما ہوتی گئیں۔

ایسی تبدیلیوں کے بنیادی اسباب یہ ہیں:

  • آب و ہوا
  • ہارمونز
  • وراثیاتی تبدیلی
  • نسلی مرکب

آب و ہوا[ترمیم]

اس کا براہ راست اثر انسانی جلد کو نشانہ بناتا ہے۔ زیادہ گرم ممالک میں، جلد کا رنگ سیاہ ہو جاتا ہے، جیسا کہ نیگرو، نیگریٹو اور آسٹریلیائیڈ نسلیں موجود ہیں۔ انسانی جسم میں رسِ حیات (Germ plasm) بھی اثر انداز ہوتا ہے۔ یہ اثر مستقبل کی اولادوں میں بھی پیڑھی در پیڑھی چلا جاتا ہے۔ یہ جسم کی ظاہری بناوٹ کو متاثر کرتا ہے۔ آب و ہوا کا اثر انسانوں کے بالوں کی ساخت، آنکھوں کی بناوٹ، سر کی ہیئت اور جبڑوں کی شکل پر بھی صاف دکھائی پڑتا ہے۔

ہارمونز[ترمیم]

نسلوں کی جلد، طاقت، آنکھوں، چہرے وغیرہ میں جو امتیازات ہیں ان کی وجہ جسم میں جانے والی غدود ہیں، جن کے کام مختلف ہیں۔ ان غدوں کی وجہ سے رونما کیمیائی عناصر کو ہارمون کہتے ہیں۔ غدة نخامية (pituitary gland) کے زیادہ فعال ہونے کی وجہ سے قفقاز نسل کے لوگ لمبے قد بھاری جسم اور خوبصورت ناک رکھتے ہیں۔ ان کی ٹوڑھی بہت بڑی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس تھائیرائیڈ کے غدود کے خلاف معمول ہونے کی وجہ سے منگولیائی نسل کے لوگوں کی ناک اور چہرا چھوٹا اور لالی کی جانب مائل ہوتے ہیں۔ پسینے کے غدود کی کم فعالیت بھی نسلوں میں رنگ کو متاثر کر سکتی ہے۔

وراثیاتی تبدیلی[ترمیم]

کسی بھی نسل کی بنیادی جسمانی علامات اس کی وراثیات کی طرف سے ہوتی ہے، جو مستقبل میں نسلوں میں بھی جاتا ہے، لیکن تبدیلی بھی ہوتی ہے۔ یہ تبدیلی قدرتی انتخاب کی وجہ سے ہے۔ اس کا بنیادی عنصر منتقلی کا تصور ہے۔ انسانوں کی بہت سی نسلوں میں کئی فطرت کے لوگ پائے جاتے ہیں۔ علامات کی منتقلی کی مدت میں بہت سی رکاوٹوں ہیں۔ ایک غیر معمولی آب و ہوا ہے، عظیم تبدیلیوں کی وجہ سے اور دیگر تبدیلیوں کے ماحول میں مکمل مفاہمت نہیں ہے۔ ان راہ میں حائل رکاوٹوں کے نتیجے میں، کم زور اور بیمار لوگوں کو اس نسل کی منتقلی علاقے میں چھوڑ دیا جاتا ہے اور مضبوط اور طاقتور لوگ آگے بڑھتے ہیں۔ لہذا، وراثیاتی تبدیلی تبدیلی کی کارروائی مضبوط جسمانی اور ذہنی سمت یا طاقتور موقف کو تیار کرتی ہے۔

نسلی مرکب[ترمیم]

جب کسی ریاست کی ایک نسل کی منتقلی یا مستقل استحکام کے لیے کسی دوسرے علاقے کی طرف جاتی ہے، تو وہ طویل عرصے میں وہاں رہنے والی دوسری نسلوں کے لوگوں سے ملتی ہے۔ مختلف ذاتوں کے درمیان باہمی شادی شدہ تعلقات کی وجہ سے، قوموں کو بھی میل ملاپ کا موقع ملتا ہے۔ امریکا میں نیگرو اور سفید فام نسلوں کا ملنا، سوڈان میں گوروں اور حبشیوں کا ملنا اور اس سے بنٹو نسل کا وجود اس کی مثالیں ہیں۔

مزید دیکھیے[ترمیم]

حوالہ جات[ترمیم]

بیرونی روابط[ترمیم]