نصیر الدین شاہ
نصیر الدین شاہ Naseeruddin Shah | |
---|---|
(ہندی میں: नसीरुद्दीन शाह) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | [ا] بارہ بنکی، اتر پردیش، بھارت |
16 اگست 1950
قومیت | بھارتn |
مذہب | اسلام [1] |
زوجہ | پروین مراد (متوفی) رتنا پاٹھک (شادی. 1982) |
اولاد | 3، بشمول Imaad, Vivaan |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
مادر علمی | علی گڑھ مسلم یونیورسٹی فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا قومی ڈراما اسکول |
پیشہ | اداکار، ماحولیاتی ماہر |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی |
اعزازات | |
پدم بھوشن، پدم شری اعزاز، قومی فلم اعزاز | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
نصیر الدین شاہ مشہور بھارتی اداکار اور ہدایتکار ہے۔ ان کا شمار بھارتی سنیما کے بہترین اداکاروں میں ہوتا ہے۔ نصیر الدّین شاہ کو بھارتی سنیما کو پیش کی خدمات کے لیے، 2003ء میں بھارت سرکار کے اعزاز پدم بھوشن سے نوازا گیا۔
ابتدائی زندگی
[ترمیم]برابانکی اتر پردیش میں پیدا پونے والے نصیرالدّین شاہ انیسویں صدی کے افغان جنگجو جان فشان خان کی نسل سے ہیں۔ ان کے دیگر مشہور رشتے دارہں میں، افغان مصنّف ادریس شاہ، مشہور پاکستانی اداکار سید کمال شاہ، شاہ محمود عالم اور کرکٹ کھلاڑی اویس شاہ شامل ہیں۔[2] ابتدائی تعلیم سینٹ اینسلم اجمیر اور سینٹ جوزف کالج، نینی تال سے حاصل کی۔ علم فنون میں ڈگری جامع علیگڑہ سے حاصل کی۔ 1971میں دہلی کے نیشنل اسکول آف ڈراما گئے۔
نصیر الدّین شاہ کو بھارت کے بڑے پردے کے ساتھ ساتھ دیگر سنیما اسکرین پر بھی کافی مقبولیت حاصل ہوئی۔ انھوں نے کئی بین الاقوامی فلموں میں بھی کام کیا جن میں لیگ آف ایکسٹرا آرڈنری جینٹلمین شامل ہے۔
سفر حیات
[ترمیم]ان کی مشہور فلموں میں نشانت، آکروش، اسپرش، مرچ مصالحہ، البرٹ پنٹو کو غصّہ کیوں آتا ہے، تریکال، بھاونی بھوائی، جنون، موہن جوشی حاضر ہو، اردھ، ستیا، کتھا اور جانے بھی دو یاروں شامل ہیں۔ ان کی مشہور ترین فلموں میں معصوم شامل ہے جو سینٹ جوزف کالج نینی تال میں فلمائی گئی۔
وہ بھارتی سنیما میں 1980 کی فلم ہم پانچ سے متعارف ہوئے۔ انھیں اگلی کامیابی 1986ء کی فلم کارما سے ملی جس میں انھیں دلیپ کمار کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ اگلی فلموں میں اجازت (1987)، جلوا (1988)، ہیرو ہیرا لال (1988) شامل ہیں۔
انھوں نے کئی اور بھی فلموں میں کام کیا جن میں غلامی (1985)، تری دیو (1989)، وشواآتما (1992) شامل ہیں۔ 1994 میں انھوں نے فلم موہرا میں منفی کردار ادا کیا، یہ ان کی سویں فلم تھی۔
ہدایتکاری
[ترمیم]نصیر الدین شاہ اپنی ٹولی کے ساتھ نئی دہلی، ممبئی، بینگلورو اور لاہور میں کئی کھیل پیش کر چکے ہیں۔ انھوں نے اوندر کمار، عصمت چغتائی اور سعادت حسن منٹو کے لکھے گئے ڈراموں کی ہدایکاری کی ہے۔
فلم کی دنیا میں ان کی پہلی ہدایت کردہ فلم یوں ہوتا تو کیا ہوتا 2006 میں پیش ہوئی۔ اس فلم میں کام کرنے والے اداکاروں میں کونکونا سین شرما، پاریش راول، عرفان خان، عائشہ تاکیا اور ان کے بیٹے اماد شاہ اور ان کے پرانے دوست روی واسوانی شامل ہیں۔
ذاتی زندگی
[ترمیم]ان کی شادی بھارتی اداکارہ رتنا پاٹک شاہ سے ہوئی جن سے ان کے دو بیٹے اماد اور ویوان ہیں۔ جانے تو یا جانے نا، مرچ مصالحہ اور پرفیکٹ مرڈر ۔[3][4] میں دونوں نے ساتھ کام کیا ہوا ہے۔ نصیر الدّین کی پہلی شادی سے ایک بیٹی بھی ہے جس کا نام ہبا شاہ ہے۔ انھوں نے رتنا پاٹک سے شادی ہبا کی والدہ کے انتقال کے بعد کی[5]
اعزازات
[ترمیم]اعزاز | فلم | سال | نتیجہ |
---|---|---|---|
| |||
پدما شری | بھارت کا چوتھا بڑا غیر فوجی اعزاز | 1987 | فاتح |
پدما بھشن | بھارت کا تیسرا بڑا غیر فوجی اعزاز | 2003 | فاتح |
نیشنل فلم اعزاز برائے بہترین اداکار | سپرش | 1979 | فاتح |
نیشنل فلم اعزاز برائے بہترین اداکار | پار | 1984 | فاتح' |
نیشنل فلم اعزاز برائے بہترین معاون اداکار | اقبال | 2006 | فاتح |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار | آکروش | 1981 | فاتح |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار | چکرا | 1982 | فاتح |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار | معصوم | 1984 | فاتح |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین معاون اداکار | سر | 1993 | نامزدگی |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ویلن | مہرا | 1995 | نامزدگی |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین معاون اداکار | ناجائز | 1996 | نامزدگی |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ویلن | چاہت | 1998 | نامزدگی |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ویلن | سرفروش | 2000 | نامزدگی |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین ویلن | کرش | 2007 | نامزدگی |
فلم فیئر اعزاز برائے بہترین اداکار | اے ویڈنسڈے | 2008 | نامزدگی |
ووپی کپ اعزاز برائے بہترین اداکار | پار | 1984 | فاتح |
مشہور فلمیں
[ترمیم]سال | فلم | کردار | معلومات |
---|---|---|---|
1975 | نشانت | وشوام | |
1976 | منتھن | بھولا | |
1977 | بھومیکا | سنیل ورما | |
1978 | جنون | سرفراز خان | |
1979 | اسپرش | انیردھ پارمر | |
1980 | آکروش | بھاسکر کلکرنی | |
1980 | البرٹ پنٹو کو غصہ کیوں آتا ہے | البرٹ پنٹو | |
1980 | بھاونی بھاوئی | ||
1980 | ہم پانچ | نصرالدین شاہ | |
1981 | چکرا | لکّا | |
1981 | عمراؤ جان | گوہر مرزا | سال کی بہترین فلم |
1982 | بازار | سلیم | |
1983 | جانے بھی دو یاروں | ونود چوپڑا | |
1983 | کاٹھا | راجا رام پرتوشم جوشی | |
1983 | معصوم | ڈی کے | |
1983 | وہ سات دن | ڈاکٹر آنند | |
1984 | پار | نو رنگیا | |
1984 | موہن جوشی حاضر ہو | ملکانی | |
1984 | ہولی (فلم) | پروفیسر سنگھ | |
1985 | غلامی | ایس پی سلطان سنگھ | |
1985 | تریکال | روئز پریرا | |
1985 | مرچ مصالحہ | صونیدار | |
1986 | کرما | خیر الدین چشتی | |
1987 | جلوہ | کپل | |
1987 | اجازت | مہندر | |
1988 | ہیرو ہٰیرا لال | ہیرو ہٰیرا لال | |
1988 | مالا مال | راج | |
1988 | دی پرفکٹ مرڈر | انسپکٹر کھوٹے | |
1989 | تری دیو | جے سنگھ | |
1992 | وشوا آتما | سوریا پرتاب سنگھ | |
1992 | الیکٹرک مون | رمبھوج گوسوامی | |
1992 | چمتکار | امر کمار | |
1992 | پناہ | ||
1993 | کبھی ہاں کبھی نا | فادر برگینزا | |
1993 | سر (فلم) | پروفیسر امر ورما | |
1994 | مہرا | مسٹر زندال | |
1994 | دھروکال | ڈی سی پی عباس لودھی | |
1995 | ناجائز | ||
1996 | چاہت | راج سولنکی | |
1997 | بمبئی بوائز | مستانہ | |
1998 | چائنہ گیٹ | میجر سرفراز خان | |
1998 | سچ اے لانگ جرنی | جمی بلیموریا | |
1999 | سرفروش | گلفام حسن | |
1999 | بھوپال ایکسپریس | بشیر | |
2000 | ہے رام | مہاتما گاندھی | |
2001 | مونسون ویڈنگ | للت ورما | |
2002 | [[دی لیگ آف ایکسٹرا آرڈنری جینٹلمیں | کینٹن نیمو | (امریکی فلم) |
2003 | اینکاؤنٹر: دی کلنگ | انسپیکٹر بھروچا | |
2003 | مقبول | انسپیکٹر پروہت | |
2004 | تین دیواریں | اشان | |
2004 | میں ہوں نا | بریگیڈیئر شیکھر شرما | |
2005 | پہیلی | خود | آواز |
2005 | اقبال (فلم) | موہت | کرکٹ کوچ |
2006 | بیئنگ سائرس | دینشا سیٹھنا | |
2006 | کرش | ڈاکٹر سدّارتھ آریا | |
2006 | اوم کارا | بھائی صاحب | |
2006 | بنارش (فلم) | باباجی | |
2007 | پززانیا | سائرس | |
2007 | امل (فلم) | جی کے جیا رام | |
2007 | خدا کے لیے | مولانا ولی | (پالستانی فلم) |
2007 | دس کہانیاں | ,, | |
2008 | شوٹ آن سائٹ | طارق علی | |
2008 | جانے تو یا جانے نا | امر سنگھ راٹھور | جے کے والد |
2008 | اے ویڈنسڈے | . | نامعلوم حریف |
2009 | بارا آنا | شکلا | |
2009 | فراق | خان صاحب | |
2009 | ٹوڈیز اسپیشل | اکبر | |
2009 | بولو رام | این ایس نیگی | |
2010 | پیپلی لائیو | سلیم قدوائی | وزیر زراعت |
2010 | اشقیا | افتخار | خالو جان/خالو/افتخار |
2010 | راجنیتی | بھاسکر سنیال | |
2010 | اللّہ کے بندے | وارڈن | |
2011 | سات خون معاف | ڈاکٹر مودھوسودن طرفدار | |
2011 | زندگی نا ملے گی دوبارہ | سلمان حبیب | |
2011 | دی ڈرٹی پکچر | سوریا کانتھ | |
2011 | چالیس چوراسی | .. | ہندی فلم |
2012 | میڈ ڈیڈ | اعلان | متوقع |
پیشکار
[ترمیم]یون ہوتا تو کیا ہوتا (2006)
حوالہ جات
[ترمیم]- ↑ https://www.telegraphnepal.com/hindu-muslim-divide-india-heading-to-civil-war/
- ↑ Renuka Narayanan۔ "The way of the goofy"۔ دی انڈین ایکسپریس۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 مئی 2009
- ↑ Tags: (2009-08-17)۔ "کیا آپ کو پتا ہے کے حبا شاہ نے دادسیہ کا کردار ادا کرنے کی حامی بھر لی تھی"۔ Tellychakkar.com۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولائی 2011
- ↑ "نصیر الدّین کا بیٹا ٹرین سے گر گیا"۔ The Times Of India۔ 24 November 2006۔ 26 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2012
- ↑ "آرکائیو کاپی"۔ 19 فروری 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 فروری 2012
بیرونی روابظ
[ترمیم]
- 1949ء کی پیدائشیں
- 1950ء کی پیدائشیں
- اکیسویں صدی کے بھارتی مرد اداکار
- بارہ بنکی، اتر پردیش کی شخصیات
- بقید حیات شخصیات
- بیسویں صدی کے بھارتی مرد اداکار
- بھارتی مرد اسٹیج اداکار
- بھارتی مرد فلمی اداکار
- بھارتی مسلم شخصیات
- پدم بھوشن وصول کنندگان
- پشتون نژاد بھارتی شخصیات
- سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ وصول کردہ شخصیات
- شاہ خاندان
- ضلع بارہ بنکی کی شخصیات
- علوم و فنون میں پدما بھوشن اعزاز وصول کردہ شخصیات
- فلم اینڈ ٹیلی ویژن انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے فضلا
- فلم فیئر فاتحین
- فنون میں پدم شری وصول کنندگان
- گجراتی سنیما کے مرد اداکار
- ممبئی کی شخصیات
- ممبئی کے مرد اداکار
- نیشنل اسکول آف ڈراما کے فضلا
- ہندی سنیما کے مرد اداکار
- جامعہ علی گڑھ کے فضلا